رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایرانی حامیوں کی جانب سے بغداد میں امریکی سفارت خانے پر حملہ کے بعد سے شروع ہونے والی علاقائی کشیدگی کے درمیان دو ہفتہ تک رکنے کے بعد امریکہ نے عراقی فوج کے ساتھ مل کر فوجی آپریشن دوبارہ شروع کر دیا ہے۔
دو امریکی فوجی اہلکاروں کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایرانی فوج نے بغداد میں امریکی سفارت خانے پر حملہ کیا جس سے علاقائی کشیدگی بڑھ گئی۔
فوجی مہم دو ہفتوں تک رکنے کے بعد بدھ کوامریکی فوج نے عراقی فوج کے ساتھ دوبارہ شروع کر دی۔
فوجی حکام نے کہا کہ امریکہ اسلامک اسٹیٹ کے دہشت گرد گروپ کے خلاف مشترکہ فوجی مہم کو دوبارہ شروع کرنے کا انتظار کر رہا تھا جو گزشتہ دو ہفتہ سے رکا ہوا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ عراق کی پارلیمنٹ نے پانچ جنوری کو بغداد ہوائی اڈے کے قریب ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی امریکی ڈرون حملہ میں مارے جانے پر امریکہ کی قیادت والی غیر ملکی افواج کو ملک سے باہر کرنے کے حق میں پارلیمنٹ میں قرارداد کو پاس کیا تھا۔
امریکی حکام نے اگرچہ عراق سے مکمل طورسے ہٹنے سے انکار کیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر رابرٹ او برائن نے گزشتہ ہفتہ کہا کہ امریکہ ’اپنی شرائط‘ پر ہی عراق چھوڑے گا۔