ETV Bharat / international

نسل پرستی کے خلاف نیویارک میں مظاہرے

author img

By

Published : Mar 22, 2021, 1:15 PM IST

امریکہ میں ایشین امریکی پر مسلحہ افراد کے حملے کے بعد سے نسل پرستی مخالف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

Rally
Rally

امریکی صوبے جارجیا کے دارالحکومت اٹلانٹا میں ایشین نسل کے لوگوں پر ہوئے حملے کی مخالفت میں اتوار کے روز امریکی شہر نیو یارک سٹی کے چائلڈ ٹاؤن علاقے میں بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوئے اور ریلی نکالی۔

نسل پرستی کے خلاف نیویارک میں مظاہرے

اس کے علاوہ بھی امریکہ کے مختلف شہروں میں ایشین امریکی پر ہو رہے تشدد کے خلاف مظاہرہ کیا گیا۔ اٹلانٹا میں 8 افراد کے ہلاک ہونے، جس میں بیشتر ایشین امریکی خوایتن شامل تھیں، کے بعد سے اس طرح کے مظاہرے میں اضافہ ہوا ہے۔

امریکہ میں ٹرمپ حکومت کے دوران بھی نسلی تشدد میں کافی اضافہ ہوا تھا اور یہ سلسلہ ابھی ختم نہیں ہوا ہے، حالانکہ اب ڈیمرکریٹک برسراقتدار ہیں اور انہوں نے اپنے انتخابی نشہیر کے دوران امریکہ میں نسل پرستی کے خلاف سخت اقدام کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ اس دوران امریکی صدر جوبائیڈن اور نائب صدر کملا ہریس نے ایشین امریکی خواتین پر مسلحہ افراد کے حملے کے بعد سخت چتاونی ضرور دی ہے۔

مظاہرہ کے دوران میڈیکل کی طالبہ ناٹی جومریونونی نے میڈیا کو بتایا کہ حالیہ دنوں میں ہی اس پر نسل پرستی کے باعث حملہ کیا گیا۔

اس نے کہا کہ "ایک شخص میرے پاس آیا، اس نے مجھے چینی جھوٹی کہنا شروع کر دیا۔"

ڈاکٹر مشیل لی نے بھی اپنے ساتھ ہونے والے تشدد کو بیان کیا۔

انہوں نے کہا کہ "میں نے اپنی پوری زندگی تقریباً 30 سال نیو یارک میں گزاری ہے۔ اور آخری سال میں میں دو بار نسلی تشدد کا شکار ہوئی ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: جارجیا: اٹلانٹا میں مساج پارلر میں فائرنگ، 8 افراد ہلاک

نیو یارک اسمبلی کے رکن اور ریاستی نمائندہ یوہ لائن نیؤو نے ریلی سے خطاب کیا اور کہا کہ حکومت ایشین مخالف نسل پرستی کا مقابلہ کرنے کے لئے مزید کچھ کر سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ "ہماری ایجنسیاں، ہماری حکومت، وہ لوگ جو ہمارے لئے کام کرتے ہیں، انہیں بھی ہمارا ساتھ دینا چاہئے۔

امریکی صوبے جارجیا کے دارالحکومت اٹلانٹا میں ایشین نسل کے لوگوں پر ہوئے حملے کی مخالفت میں اتوار کے روز امریکی شہر نیو یارک سٹی کے چائلڈ ٹاؤن علاقے میں بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوئے اور ریلی نکالی۔

نسل پرستی کے خلاف نیویارک میں مظاہرے

اس کے علاوہ بھی امریکہ کے مختلف شہروں میں ایشین امریکی پر ہو رہے تشدد کے خلاف مظاہرہ کیا گیا۔ اٹلانٹا میں 8 افراد کے ہلاک ہونے، جس میں بیشتر ایشین امریکی خوایتن شامل تھیں، کے بعد سے اس طرح کے مظاہرے میں اضافہ ہوا ہے۔

امریکہ میں ٹرمپ حکومت کے دوران بھی نسلی تشدد میں کافی اضافہ ہوا تھا اور یہ سلسلہ ابھی ختم نہیں ہوا ہے، حالانکہ اب ڈیمرکریٹک برسراقتدار ہیں اور انہوں نے اپنے انتخابی نشہیر کے دوران امریکہ میں نسل پرستی کے خلاف سخت اقدام کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ اس دوران امریکی صدر جوبائیڈن اور نائب صدر کملا ہریس نے ایشین امریکی خواتین پر مسلحہ افراد کے حملے کے بعد سخت چتاونی ضرور دی ہے۔

مظاہرہ کے دوران میڈیکل کی طالبہ ناٹی جومریونونی نے میڈیا کو بتایا کہ حالیہ دنوں میں ہی اس پر نسل پرستی کے باعث حملہ کیا گیا۔

اس نے کہا کہ "ایک شخص میرے پاس آیا، اس نے مجھے چینی جھوٹی کہنا شروع کر دیا۔"

ڈاکٹر مشیل لی نے بھی اپنے ساتھ ہونے والے تشدد کو بیان کیا۔

انہوں نے کہا کہ "میں نے اپنی پوری زندگی تقریباً 30 سال نیو یارک میں گزاری ہے۔ اور آخری سال میں میں دو بار نسلی تشدد کا شکار ہوئی ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: جارجیا: اٹلانٹا میں مساج پارلر میں فائرنگ، 8 افراد ہلاک

نیو یارک اسمبلی کے رکن اور ریاستی نمائندہ یوہ لائن نیؤو نے ریلی سے خطاب کیا اور کہا کہ حکومت ایشین مخالف نسل پرستی کا مقابلہ کرنے کے لئے مزید کچھ کر سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ "ہماری ایجنسیاں، ہماری حکومت، وہ لوگ جو ہمارے لئے کام کرتے ہیں، انہیں بھی ہمارا ساتھ دینا چاہئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.