امریکی ماہرین نے فائزر ویکسین کی منظوری کے بارے اعلان کردیا ہے۔ اس دوران نائب امریکی صدر مائک پینس نے کورونا وائرس وبائی مرض سے نمٹنے کے لئے اس ویکسین کی تیاری کو 'ایک طبی معجزہ' قرار دیا ہے۔
پینس نے جمعرات کو ویکسین سے متعلق ایک گول میز میٹنگ میں حصہ لینے کے لئے جنوبی کیرولائنا کا سفر کیا اور اس کی تقسیم کے لئے ہنری میک ماسٹر اور جنوبی کیرولائنا کے دیگر رہنماؤں کے ساتھ تفصیلی گفتگو بھی کی۔
ویکسین جس تیز رفتاری کے ساتھ تیاری کے عمل سے گزر رہی ہے اور اس کے تقسیم کے مرحلے میں ہے، تو اس کے بارے میں پینس نے کہا 'ہم لفظی طور پر اس راہ پر گامزن ہیں کہ آٹھ سے 12 ماہ کے درمیان امریکی عوام کے لئے ایک محفوظ اور موثر ویکسین دستیاب رہے گی'۔
امریکین فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے مشیر نے فائزر کے ڈیٹا کی جانچ کی ہے۔ اگر اسے مکمل منظوری مل جاتی ہے تو نرسنگ ہومز میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں اور طبی عملے کے لئے کچھ دن میں ہی اس کی خوراک شروع ہوسکتی ہیں'۔
ہیلتھ اینڈ ہیومن سروسز کے سکریٹری الیکس اظہر نے بتایا 'رواں ماہ کے اختتام سے قبل بیس ملین امریکیوں کو کورونا وائرس (کووڈ۔19) سے حفاظت کے لیے ویکسین فراہم کی جائے گی'۔
'دسمبر کے آخر تک یا جنوری کے دوران مجموعی طور پر 50 ملین امریکیوں کو ویکسین دی جائے گی'۔
- آپریشن وارپ اسپیڈ
واضح رہے کہ امریکہ کی وفاقی حکومت اور دیگر نجی اداروں کے تحت ویکسین فراہم کرنے کی کوششیں تیز ہوگئی ہے۔ جسے 'آپریشن وارپ اسپیڈ' کا نام دیا گیا ہے۔
اس کے برعکس فائزر ۔ بائیو این ٹیک کی ویکسین کو 'آپریشن وارپ اسپیڈ' کے پروگرام سے ہٹ کر پیش کیا جائے گا۔ جس کی مینوفیکچرنگ اور تقسیم کا عمل تیزی سے جاری ہے۔
پینس نے کہا 'ہم نے ویکسین کے ضمن میں جس طرح کے منصوبے بنائے ہیں، وہ محض چند ہی دن میں روبہ عمل ہوں گے۔ جس سے امریکہ میں کورونا وئرس وبائی بیماری کے خاتمے کا آغاز ہوگا'۔