خیبر پختونخوا اور فاٹا (قبائلی علاقوں) کے افراد اقوام متحدہ کے سامنے سیاہ اور سفید جھنڈے لیے ہوئے تھے جو امن کی علامت ہیں اور دہشت گردی کی مذمت کررہے ہیں۔
انہوں نے پشتون شناخت اور ان کی ثقافت کو بچانے کے لئے اقوام متحدہ کی طرف سے فوری مداخلت کی درخواست کرتے ہوئے 'پاکستان اسٹاپ پشتون نسل کشی' اور 'پشتون قوم انصاف چاہتی ہے' کے بینرز بھی تھامے تھے۔
پشتون کارکن اور مظاہرہ میں شریک ریاض پیر نے کہا کہ 'پچھلے 40 برسوں میں خیبر پختونخوا میں کوئی سرمایہ کاری نہیں ہوئی، انہوں نے اسکولز اور کالجز کو تباہ کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ 'پشتونوں کی زبان اور روایات کو ختم کردیا گیا ہے۔ اگر آپ پشتونخواہ جاتے ہیں تو آپ کو ایک بھی صنعت نہیں ملے گی۔ ہمیں دنیا میں دہشت گردوں کے طور پر پیش کیا گیا ہے'۔