ETV Bharat / international

US on Pakistan Relation: 'پاکستان اب بھی امریکہ کا اسٹریٹیجک پارٹنر ہے'

پاکستان اور امریکہ کے تعلقات Pakistan US relation پر امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا US on Pakistan Relation کہ پاکستان، امریکہ کا اسٹریٹجک پارٹنر ہے، اسلام آباد میں حکومت کے ساتھ ہمارا ایک اہم رشتہ ہے اور یہ ایک ایسا رشتہ ہے جسے ہم متعدد محاذوں پر اہمیت دیتے ہیں۔

US on Pakistan Relation
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس
author img

By

Published : Feb 5, 2022, 11:04 PM IST

کئی برسوں میں پہلی مرتبہ امریکہ نے پاکستان کے ساتھ اپنی اسٹریٹیجک شراکت داری پر زور دیتے ہوئے واضح کیا کہ اسلام آباد کو واشنگٹن کے ساتھ تعلقات برقرار رکھنے کے لیے چین کے ساتھ اپنے تعلقات کشیدہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق محکمہ خارجہ کی بریفنگ میں امریکہ اور پاکستان کے تعلقات US on Pakistan Relation اس وقت زیر بحث آئے جب ایک صحافی نے بھارتی اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے ایک حالیہ بیان کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے بھارت میں بی جے پی حکومت پر پاکستان کو چینی کیمپ میں دھکیلنے کا الزام عائد کیا تھا۔

صحافی نے سوال کیا کہ کیا امریکی محکمہ خارجہ، راہل گاندھی کے بیان سے متفق ہیں؟

تاہم محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے بھارتی پارلیمانی بحث میں شامل ہونے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ 'میں یہ پاکستانیوں اور چین پر چھوڑ دوں گا کہ وہ اپنے تعلقات پر بات کریں، میں یقینی طور پر ان ریمارکس کی توثیق نہیں کروں گا'۔

یہ بھی پڑھیں:

بائیڈن کی پاکستان سے رابطہ کرنے میں ہچکچاہٹ حیران کن

صحافی نے دوبارہ سوال کیا کہ آپ کے خیال میں پاکستان، چین کے ساتھ اتنے قریب سے کام کیوں کر رہا ہے؟ کیا آپ کو لگتا ہے کہ وہ ایسا محسوس کرتے ہیں کہ امریکہ نے انہیں چھوڑ دیا ہے؟

تاہم اس سوال پر امریکی عہدیدار کی جانب سے جامع جواب دیا گیا۔ نیڈ پرائس نے US on Pakistan Relation کہا کہ 'ہم نے پوری طرح یہ بات بتائی ہے کہ دنیا کے کسی بھی ملک کے لیے یہ شرط نہیں ہے کہ وہ امریکہ اور چین میں سے کسی ایک کا انتخاب کرے۔'

انہوں نے کہا کہ 'جب یہ بات آتی ہے کہ امریکہ کے ساتھ تعلقات کس طرح کے ہیں تو ہم چاہتے ہیں کہ ممالک کو انتخاب فراہم کریں'۔ امریکی عہدیدار نے وضاحت کی کہ امریکہ کے ساتھ شراکت داری سے کئی ایسے فوائد حاصل ہوتے ہیں جس کی پیشکش چین نہیں کرسکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ شراکت داری غلط اصطلاح ہو سکتی ہے، چین نے دنیا بھر میں جس قسم کے تعلقات قائم کرنے کی کوشش کی ہے وہ عام فوائد (ان میں شامل) نہیں ہیں جو کہ امریکہ نے پیش کیے۔

یہ بھی پڑھیں:

امریکہ نے فیصلہ کرلیا ہے اب ان کا اسٹریٹیجک پارٹنر ہندوستان ہوگا:عمران

پاکستان اور امریکہ کے درمیان دہائیوں کے طویل تعلقات کی جانب بڑھتے ہوئے ترجمان محکمہ خارجہ نے کہا کہ پاکستان، امریکہ کا اسٹریٹجک پارٹنر ہے، اسلام آباد میں حکومت کے ساتھ ہمارا ایک اہم رشتہ ہے اور یہ ایک ایسا رشتہ ہے جسے ہم متعدد محاذوں پر اہمیت دیتے ہیں۔

خیال رہے کہ 60 کی دہائی میں شروع ہونے والی سرد جنگ کے دوران پاکستان، امریکہ کا قریبی اتحادی تھا اور سابق سوویت یونین کے ٹوٹنے تک ایسا ہی رہا۔ اس کے علاوہ پاکستان نے افغانستان میں سوویت یونین کے خلاف جنگ میں کلیدی کردار ادا کیا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھی امریکا کا ساتھ دیا۔

حالیہ برسوں میں چین، امریکی خارجہ پالیسیوں میں کلیدی عنصر کے طور پر ابھرا ہے کیونکہ واشنگٹن، بیجنگ کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کو روکنا چاہتا ہے۔

یو این آئی

کئی برسوں میں پہلی مرتبہ امریکہ نے پاکستان کے ساتھ اپنی اسٹریٹیجک شراکت داری پر زور دیتے ہوئے واضح کیا کہ اسلام آباد کو واشنگٹن کے ساتھ تعلقات برقرار رکھنے کے لیے چین کے ساتھ اپنے تعلقات کشیدہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق محکمہ خارجہ کی بریفنگ میں امریکہ اور پاکستان کے تعلقات US on Pakistan Relation اس وقت زیر بحث آئے جب ایک صحافی نے بھارتی اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے ایک حالیہ بیان کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے بھارت میں بی جے پی حکومت پر پاکستان کو چینی کیمپ میں دھکیلنے کا الزام عائد کیا تھا۔

صحافی نے سوال کیا کہ کیا امریکی محکمہ خارجہ، راہل گاندھی کے بیان سے متفق ہیں؟

تاہم محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے بھارتی پارلیمانی بحث میں شامل ہونے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ 'میں یہ پاکستانیوں اور چین پر چھوڑ دوں گا کہ وہ اپنے تعلقات پر بات کریں، میں یقینی طور پر ان ریمارکس کی توثیق نہیں کروں گا'۔

یہ بھی پڑھیں:

بائیڈن کی پاکستان سے رابطہ کرنے میں ہچکچاہٹ حیران کن

صحافی نے دوبارہ سوال کیا کہ آپ کے خیال میں پاکستان، چین کے ساتھ اتنے قریب سے کام کیوں کر رہا ہے؟ کیا آپ کو لگتا ہے کہ وہ ایسا محسوس کرتے ہیں کہ امریکہ نے انہیں چھوڑ دیا ہے؟

تاہم اس سوال پر امریکی عہدیدار کی جانب سے جامع جواب دیا گیا۔ نیڈ پرائس نے US on Pakistan Relation کہا کہ 'ہم نے پوری طرح یہ بات بتائی ہے کہ دنیا کے کسی بھی ملک کے لیے یہ شرط نہیں ہے کہ وہ امریکہ اور چین میں سے کسی ایک کا انتخاب کرے۔'

انہوں نے کہا کہ 'جب یہ بات آتی ہے کہ امریکہ کے ساتھ تعلقات کس طرح کے ہیں تو ہم چاہتے ہیں کہ ممالک کو انتخاب فراہم کریں'۔ امریکی عہدیدار نے وضاحت کی کہ امریکہ کے ساتھ شراکت داری سے کئی ایسے فوائد حاصل ہوتے ہیں جس کی پیشکش چین نہیں کرسکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ شراکت داری غلط اصطلاح ہو سکتی ہے، چین نے دنیا بھر میں جس قسم کے تعلقات قائم کرنے کی کوشش کی ہے وہ عام فوائد (ان میں شامل) نہیں ہیں جو کہ امریکہ نے پیش کیے۔

یہ بھی پڑھیں:

امریکہ نے فیصلہ کرلیا ہے اب ان کا اسٹریٹیجک پارٹنر ہندوستان ہوگا:عمران

پاکستان اور امریکہ کے درمیان دہائیوں کے طویل تعلقات کی جانب بڑھتے ہوئے ترجمان محکمہ خارجہ نے کہا کہ پاکستان، امریکہ کا اسٹریٹجک پارٹنر ہے، اسلام آباد میں حکومت کے ساتھ ہمارا ایک اہم رشتہ ہے اور یہ ایک ایسا رشتہ ہے جسے ہم متعدد محاذوں پر اہمیت دیتے ہیں۔

خیال رہے کہ 60 کی دہائی میں شروع ہونے والی سرد جنگ کے دوران پاکستان، امریکہ کا قریبی اتحادی تھا اور سابق سوویت یونین کے ٹوٹنے تک ایسا ہی رہا۔ اس کے علاوہ پاکستان نے افغانستان میں سوویت یونین کے خلاف جنگ میں کلیدی کردار ادا کیا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھی امریکا کا ساتھ دیا۔

حالیہ برسوں میں چین، امریکی خارجہ پالیسیوں میں کلیدی عنصر کے طور پر ابھرا ہے کیونکہ واشنگٹن، بیجنگ کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کو روکنا چاہتا ہے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.