امریکہ کے نئے صدر 78 سالہ جو بائیڈن نے امریکہ کے 46 ویں صدر کی حیثیت سے منصب سنبھالتے ہی کئی صدارتی حکم ناموں پر دستخط کر دیئے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری جین پساکی نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ وہ پریس کی آزادی کی دل کی گہرائیوں سے قدر کرتی ہیں، امریکیوں کو سچ اور حقائق سے آگاہ رکھنا ہمارا مقصد ہے۔
جین پساکی کے مطابق صدر بائیڈن نے پہلا حکم کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے جاری کیا ہے، جبکہ ٹرمپ انتظامیہ کی متنازع پالیسیوں کو ختم کرنے کے لیے متعدد حکم نامے جاری کیے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری نے کہا کہ صدر نے سفارتکاری کے ذریعہ ایران کے جوہری پروگرام اور دیگر خدشات دور کرنے کو کہا ہے، کیونکہ ہم چاہتے ہیں ایران دوبارہ جوہری معاہدے میں شامل ہو۔
انہوں نے کہا کہ نئی ہدایات جاری کرنے کے لیے وقت ضائع نہیں کیا جاسکتا اور ابھی یہ ابتدا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قومی یکجہتی مستقبل کی راہ: جو بائیڈن
78 سالہ صدر بائیڈن نے جن ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کیے ہیں اُن میں وفاقی ملازمین کے دفتری اوقات میں ماسک لازم کرنے کے علاوہ کورونا وائرس کے بحران پر قابو پانے سے متعلق ہدایات شامل ہیں۔
جو بائیڈن نے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق سنہ 2015 کے پیرس معاہدے میں واپسی اور عالمی ادارۂ صحت میں دوبارہ شمولیت کے ایگزیکٹو آرڈر پر بھی دستخط کیے ہیں۔
اس سے قبل صدر بائیڈن نے حلف برداری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ صرف اُن کے صدر نہیں جنہوں نے انہیں ووٹ دیا بلکہ وہ وعدہ کرتے ہیں کہ وہ تمام امریکیوں کے صدر ہیں۔
بائیڈن کا کہنا تھا کہ قومی یکجہتی امریکہ کے لیے مستقبل کی راہ ہے اور ہم لازمی اس خانہ جنگی کا خاتمہ کریں گے جس نے امریکیوں کو ایک دوسرے کے خلاف کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ امریکہ کے 46 ویں صدر جو بائیڈن امریکی تاریخ کے معمر ترین صدر ہیں جو 36 برس تک سینیٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں اور وہ آٹھ مرتبہ نائب صدر بھی رہ چکے ہیں۔