واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن (US President Joe Biden) نے بدھ کے روز کہا کہ اگر وہ 2024 کے صدارتی انتخابات میں صدارتی امیدوار (presidential election) ہوں گے تو اس الیکشن میں کملا ہیرس دوبارہ ان کے ساتھ ہوں گی۔
سال 2024 میں ہونے والے انتخابات کے پیش نظر انہوں نے کملا ہیرس کے بارے میں کہا کہ وہ میرے ساتھ بہترین ساتھی ہوں گی۔ بائیڈن نے کہا کہ کملا ہیرس بہت اچھا کام کر رہی ہیں۔
واضح رہے کہ صدر بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس کی حکومت کے ایک سال مکمل ہو گئے ہیں۔ اس موقع پر منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران بائیڈن نے اپنی بات رکھی۔
2024 کے انتخاب پر ہیرس کا ردعمل
واضح رہے کہ دسمبر کے وسط میں ہیریس نے کہا تھا کہ انہوں نے اور بائیڈن نے ابھی تک 2024 کے الیکشن پر بات نہیں کی ہے۔ قیاس آرائیاں عروج پر تھیں کہ اگر بائیڈن دوبارہ انتخاب میں حصہ نہیں لیتے تو نائب صدر بھی میدان میں نہیں ہوں گی۔
وال اسٹریٹ جرنل کو انٹرویو دیتے ہوئے جب ہیرس سے بائیڈن کے دوبارہ انتخاب میں حصہ لینے کے امکان کے بارے میں پوچھا گیا تو (Harris' reaction to the 2024 election) ہیرس نے کہا کہ میں اس بارے میں نہیں سوچتی اور نہ ہی ہم نے اس بارے میں کوئی بات کی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ ہیرس نائب صدر بننے والی پہلی سیاہ فام اور ایشیائی امریکی ہیں۔ بائیڈن نے الیکشن کے بعد ہیریس کے بارے میں کہا تھا کہ "میں نے انہیں انچارج بنایا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ وہ اچھا کام کر رہی ہے۔"
ہیرس کے کام سے بہت خوش ہوں۔
اس دوران جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ ہیرس کے کام اور ووٹ کے حقوق کے لیے کیے گئے کام سے خوش ہیں اور کیا وہ دوبارہ ان کے ساتھ انتخابی میدان میں نظر آئیں گے۔ تو بائیڈن نے کہا کہ ہاں کیوں نہیں۔ میں ان کے کام سے بہت خوش ہوں۔ بائیڈن نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے کملا ہیرس کو نمبر دو کے کردار میں رکھا ہے اور وہ انتہائی ذمہ داری کے ساتھ اپنا کام کر رہی ہیں۔
واضح ہو کہ گزشتہ سال دسمبر میں ایک نامہ نگار کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کملا ہیرس نے کہا تھا کہ فی الحال ان کی بائیڈن سے اس بارے میں کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔
2017 میں کیلیفورنیا سے سینیٹر منتخب ہوئی
یہ بھی پڑھیں: ایشیائی امریکیوں کے خلاف تشدد کرنے والوں کو امریکی صدر کی تنبیہ
کملا ہیرس آکلینڈ میں پیدا ہوئیں اور بارکلے میں پلی بڑھیں۔ ان کی والدہ کا تعلق بھارت سے ہے اور والد کا تعلق جمیکا سے ہے۔ سال 2017 میں کملا کیلیفورنیا سے سینیٹر منتخب ہوئیں۔ وہ پہلی جنوبی ایشیائی امریکی سینیٹر کے ساتھ ساتھ دوسری افریقی امریکی خاتون سینیٹر تھیں۔ انہوں نے ہوم لینڈ سکیورٹی اور حکومتی امور کی کمیٹی میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس کے علاوہ وہ سلیکٹ کمیٹی برائے انٹیلی جنس، کمیٹی برائے بجٹ اور کمیٹی برائے عدلیہ میں بھی اہم کردار ادا کر چکی ہیں۔ وہ 2019 کے صدارتی انتخابات میں بائیڈن کے ساتھ نائب صدر کی امیدوار تھیں۔