امریکہ میں صدارتی انتخابات کے لیے ڈیموکریٹ پارٹی کے صدراتی امیدوار جو بائڈن نے نائب صدر (رننگ میٹ) کے طور پر کمالا ہیرس کو منتخب کیا ہے۔
اس انتخاب کے بعد پہلی بار بائڈن اور کمالا ہیرس ایک ساتھ سامنے دیکھے گئے ہیں۔ دونوں نے موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ کورونا وائرس کے مینجمنٹ میں بُری طرح ناکام رہے ہیں۔
دونوں نے اس بات کا عہد کیا کہ وہ ٹرمپ کو صدارتی انتخابات میں شکست دے کر نسلی تفریق کو ختم کریں گے اور ملک کو ایک ساتھ لائیں گے۔
کمالا ہیرس اور جو بائڈن دونوں ولمنگٹن کے ہائی اسکول جم خانے میں نیلے لباس میں ماسک پہنے ہوئے تھے اور بے حد شاہانہ نظر آ رہے تھے۔
بائڈن نے کہا کہ ٹرمپ کو ایک مضبوط خاتون سے پریشانی ہے، کیوں کہ انہوں نے کمالا ہیرس کو بائیں بازو کی جنونی کہ کر مخاطب کیا تھا۔
واضح رہے کہ کمالا ہیرس کا تعلق بھارتی ریاست تمل ناڈو سے ہے۔ وہ ڈیموکریٹ کی سینیٹر ہیں اور اس سے قبل نظریاتی طور پر وہ جوبائڈن کے مخالف بھی تھیں۔
اب جبکہ دونوں ایک ساتھ ہیں تو ڈیموکریٹ کے انتخاب میں کامیابی کے بعد کمالا ہیرس کا کردار بہت اہم ہو گا، کیوں کہ صدر کے طور پر حلف تک بائڈن 78 برس کے ہو چکے ہوں گے۔ ایسے میں کمالا ہیرس ہی اہم کردار میں نظر آ سکتی ہیں۔