امریکہ کے ٹیکساس کے کولیول میں یرغمال بنائے گئے تمام لوگوں کو رہا Hostages from Texas Synagogue Released کرا لیا گیا ہے۔ ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے کہا کہ کولیول میں ایک عبادت گاہ میں یرغمال بنائے گئے چاروں افراد کو بازیاب کرا لیا گیا ہے۔ انہیں دس گھنٹے تک یرغمال بنایا گیا۔
آڈیٹوریم سے گولیاں چلنے کے بعد ایک زوردار دھماکے کے تقریباً 20 منٹ بعد گورنر گریگ ایبٹ نے ٹویٹ کیا کہ آڈیٹوریم میں موجود تمام یرغمالی زندہ اور خیریت سے ہیں۔
وہیں کولیویل پولیس نے تصدیق کی ہے کہ پاکستانی سائنسدان کی رہائی کا مطالبہ کرنے والا مشتبہ شخص جس نے ڈیلاس کے قصبے کولیوِل میں عبادت گاہ میں چار لوگوں کو یرغمال بنایا Four people Hostage at Texas Synagogue تھا وہ ہلاک ہو گیا ہے۔
قبل ازیں اپنی رپورٹ میں سی این این نے کولیویل پولیس سارجنٹ دارا نیلسن کے حوالے سے کہا تھا کہ پلیزنٹ رن روڈ پر واقع بلاک 6100 کو خالی کرا لیا گیا ہے اور ایف بی آئی کے افسران یرغمال بنانے والوں سے بات چیت کر رہے ہیں۔ واقعے میں کوئی زخمی نہیں ہوا اور عام لوگوں کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔
پولیس کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق یرغمال شخص کو ہفتے کے روز مقامی وقت کے مطابق شام 5 بجے رہا کر دیا گیا ہے اور اسے کسی قسم کے طبی علاج کی ضرورت نہیں ہے اور وہ جلد ہی اپنے خاندان سے مل سکے گا۔
یہ بھی پڑھیں: Man Takes Hostages At Taxes Synagogue: امریکہ میں چار افراد کو یرغمال بناکر پاکستانی سائنسدان کی رہائی کا مطالبہ
سی این این کے مطابق لوگوں کو اس وقت یرغمال بنایا گیا جب فیسبک پر ہفتہ کے روز سبت کے دن کی لائیو اسٹریمنگ آڈیٹوریم میں ہو رہی تھی۔ یرغمالیوں میں ایک ربی (یہودی پادری) بھی شامل ہے۔
بی بی سی کے مطابق لائیو اسٹریمنگ کے دوران ایک شخص کی آڈیو بھی ریکارڈ کی گئی، جس میں اسے یہ کہتے ہوئے دیکھا گیا کہ ’’تم میری بہن کو فون کرو‘‘ اور ’’میں مرنے والا ہوں‘‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ میں کچھ گڑبڑ ہے۔ اس فیڈ کو بعد میں ہٹا دیا گیا تھا۔
حکام کے مطابق یرغمال بنانے والا پاکستانی خاتون عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کر رہا ہے۔ یہ خاتون اس وقت امریکی وفاقی جیل میں القاعدہ دہشت گرد گروپ سے تعلق رکھنے کے الزام میں 86 سال کی سزا کاٹ رہی ہے، جس پر افغانستان میں امریکی اہلکاروں کو قتل کرنے کی کوشش کرنے کا الزام ہے۔
ایک امریکی اہلکار کے مطابق یرغمال بنانے والے نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ پاکستانی خاتون عافیہ صدیقی کا بھائی ہے اور اس کی رہائی کا مطالبہ کر رہا ہے
ساتھ ہی عافیہ صدیقی کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے کہا ہے کہ آڈیٹوریم میں لوگوں کو یرغمال بنانے میں ان کا کوئی ہاتھ نہیں ہے اور یہ کہ وہ عافیہ صدیقی کا بھائی نہیں ہے۔