امریکی سینیٹ (ایوان بالا) میں اقلیتی رہنما مچ میک کونیل نے فروری میں سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے مواخذے کی سماعت کی تجویز پیش کی۔
ڈونالڈ ٹرمپ پر کیپیٹل ہل پر گذشتہ ہفتے 6 جنوری کو تشدد برپا کرنے کے لئے بھڑکانے کے الزام میں امریکہ ایوان بالا میں گزشتہ ہفتہ مواخذے کی تحریک چلائی گئی تھی۔ ڈونالڈ ٹرمپ نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کیپیٹل ہل میں مظاہرین کے پہنچنے سے قبل انہوں نے جو تقریر کی تھی وہ سراسر مناسب تھی ۔ حامی کانگریس کو صدر جو بائیڈن کی انتخابی فتح کی تصدیق سے روکنے کی کوشش کر رہے تھے۔
میک کونیل نے جمعرات کو کہا کہ سابق صدر ٹرمپ کے پاس مواخذے سے متعلق 28 جنوری کو ہونے والی سماعت کے لئے ٹرمپ کے پاس 4 فروری کو مواخذے کا جواب دینے کے لئے اس دن سے ایک ہفتہ کا وقت ہے۔ میک کونیل کے دفتر نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ "ایوان بالا کی پری ٹرائل بہت مختصر ہوگی۔ سابق صدر کے پاس ایک ہفتہ ہوگا۔ وہ 11 فروری تک پری ٹرائل کے بارے میں اپنا مختصر بیان پیش کر سکیں گے۔ مجم وعی طور پر مسٹر ٹرمپ کے پاس جواب دینے کے لئے 14 دن باقی ہیں۔ ایوان اس پر دو روز میں 13 فروری تک جواب دے گا۔
انہوں نے یہ تجویز سینیٹ کے چیف لیڈر چک شومر کو بھیجوا دی ہے۔
متعدد ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ سینیٹر لنڈسے گراہم نے ایک کانفرنس کال پر ریپبلکن ساتھیوں سے کہا کہ مسٹر ٹرمپ نے جنوبی کیرولینا کے ایڈوکیٹ بٹ بوؤرز کو اپنے مواخذے کی پیروی کے لئے منتخب کیا ہے۔