گذشتہ کئی دنوں سے امریکہ میں ایک سیاہ فام شہری جارج فلائڈ کی پولیس حراست میں موت کے بعد مظاہروں کے دوران ہوئے پُر تشدد جھڑپ کے پیش نظر مقامی انتظامیہ نے لاس اینجلس ،فیلاڈلفیا اور ایٹلانٹا میں کرفیو کا اعلان کردیا ہے۔
مقامی انتظامیہ نے ان ریاستوں میں ہفتے کی رات کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کیا۔لاس اینجلس کے میئر ایرک گارسیٹی نے ٹویٹ کرکے کہا کہ 'ہم لاس ایجنلس کے رہنے والے شہریوں کے آزادانہ طورپر بولنے اور بغیر کسی تشدد اور دہشت کے زندگی جینے کے حقوق کا ہمیشہ تحفظ کرین گے'۔
مظاہرین ،قانون ریگولیٹریوں اور لاس اینجلس کے سبھی شہریوں کےلئے تحفظ کے پیش نظر ہم رات آٹھ بجے سے صبح پانچ بجے تک کرفیو لگا رہےہیں۔
اے بی سی چینل کے مطابق لاس اینجلس میں پولیس نے مظاہرین کو کھدیڑنے کےلئے آنسوں گیس کے گولوں اور ربر کی گولیوں کا استعمال کیا۔
پُر تشدد جھڑپ کے دوران چار سو سے زیادہ مظاہرین کو حراست میں لیا گیا۔اس دوران کئی افسروں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔