ETV Bharat / international

کورونا وبا کے فوری ختم ہونے کا امکان نہیں: عالمی ادارہ صحت

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ایمرجنسی کمیٹی کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کا بحران ختم ہونے کا فی الحال کوئی امکان نہیں ہے اور کمیٹی نے آئندہ نسل کے لیے ویکسین اور تشخیص و علاج کے حوالے سے مزید تحقیق کا مطالبہ کیا تاکہ طویل عرصے تک عالمی وبا پر کنٹرول کیا جاسکے۔

Corona epidemic currently unlikely to end says WHO
کورونا وبا کے فی الحال ختم ہونے کا کوئی امکان نہیں: عالمی ادارہ صحت
author img

By

Published : Oct 28, 2021, 10:15 PM IST

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ مستقبل قریب میں کورونا وائرس کا بحران ختم ہونے کا فی الحال کوئی امکان نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق کورونا سے متعلق بنائی گئی کمیٹی کا ہر تین ماہ بعد اجلاس ہوتا ہے، یہ کمیٹی 19 ارکان پر مشتمل ہوتی ہے، ورچوئل اجلاس میں کورونا وبا پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے سفارشات پیش کی جاتی ہیں۔

طویل ورچوئل اجلاس کے بعد ڈبلیو ایچ او کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کورونا ویکسین لگوانے اور علاج کے ذریعے پیش رفت دیکھی گئی ہے لیکن موجودہ حالات کے تجزیے اور پیش گوئی سے ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی وبا ختم ہونے کا ابھی کوئی امکان نہیں ہے۔ کمیٹی نے دوبارہ استعمال کیے جانے والے ماسک، سانس لینے کے آلات اور آئندہ نسل کے لیے ویکسین اور تشخیص و علاج کے حوالے سے مزید تحقیق کا مطالبہ کیا تاکہ طویل عرصے تک عالمی وبا پر کنٹرول کیا جاسکے۔

بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ کورونا وائرس کی منتقلی کو کم کرنے کے لیے ماسک کا استعمال، جسمانی فاصلہ، ہاتھوں کو صاف رکھنا اور انڈور سطح پر ہوا کے گزر کا بہتر نظام اب بھی ضروری ہے۔ کمیٹی نے کہا ہے کہ طویل عالمی وبا نے انسانی ایمرجنسی، وسیع پیمانے پر ہجرت اور دیگر بحران کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے، لہٰذا ممالک کو چاہیے کہ اپنی تیاری اور رد عمل کے منصوبوں پر نظرثانی کریں۔

ذرائع کے مطابق عالمی اداراہ صحت نے افریقہ میں عالمی وبا پر قابو پانے کے لیے درپیش چیلنجز پر تشویش کا اظہار کیا جس میں ویکسین تک رسائی، ٹیسٹ اور علاج کے ساتھ ساتھ عالمی وبا کے ارتقا کی نگرانی کے لیے اعداد و شمار جمع کرنا اور ان کا تجزیہ شامل ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق افریقہ میں ہر 100 افراد میں 14 ویکسین کی خوراکیں لگائی گئی ہیں، یہ تعداد امریکہ اور کینیڈا میں ہر سو افراد میں 128 خوارکیں، یورپ میں 113، لا طینی امریکا اور کیریبین ممالک میں 106، بحر الکاہل میں 103، ایشیا میں 102 اور مشرق وسطیٰ ہر سو افراد میں 78 خوراکیں لگائی گئی ہیں۔ کمیٹی نے ممالک سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ ڈبلیو ایچ او کی جانب سے منظور شدہ تمام ویکسینز کو تسلیم کریں جبکہ بین الاقوامی سفر کے لیے ویکسینیشن کا ثبوت لازمی نہیں ہونا چاہیے اور نہ ہی یہ واحد شرط ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یہ شرط عالمی دنیا تک رسائی محدود کرتی ہے اور کورونا وائرس کی ویکسین کی غیر منصفانہ تقسیم کو فروغ دیتی ہے، ممالک کو شرط کے بجائے بین الاقوامی سفر کے لیے خطرات کے نقطہ نظر سے اقدامات اٹھانے چاہیئں، جس میں ٹیسٹ اور قرنطینہ جیسے اقدامات شامل ہیں جب یہ مناسب ہوں۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ مستقبل قریب میں کورونا وائرس کا بحران ختم ہونے کا فی الحال کوئی امکان نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق کورونا سے متعلق بنائی گئی کمیٹی کا ہر تین ماہ بعد اجلاس ہوتا ہے، یہ کمیٹی 19 ارکان پر مشتمل ہوتی ہے، ورچوئل اجلاس میں کورونا وبا پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے سفارشات پیش کی جاتی ہیں۔

طویل ورچوئل اجلاس کے بعد ڈبلیو ایچ او کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کورونا ویکسین لگوانے اور علاج کے ذریعے پیش رفت دیکھی گئی ہے لیکن موجودہ حالات کے تجزیے اور پیش گوئی سے ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی وبا ختم ہونے کا ابھی کوئی امکان نہیں ہے۔ کمیٹی نے دوبارہ استعمال کیے جانے والے ماسک، سانس لینے کے آلات اور آئندہ نسل کے لیے ویکسین اور تشخیص و علاج کے حوالے سے مزید تحقیق کا مطالبہ کیا تاکہ طویل عرصے تک عالمی وبا پر کنٹرول کیا جاسکے۔

بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ کورونا وائرس کی منتقلی کو کم کرنے کے لیے ماسک کا استعمال، جسمانی فاصلہ، ہاتھوں کو صاف رکھنا اور انڈور سطح پر ہوا کے گزر کا بہتر نظام اب بھی ضروری ہے۔ کمیٹی نے کہا ہے کہ طویل عالمی وبا نے انسانی ایمرجنسی، وسیع پیمانے پر ہجرت اور دیگر بحران کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے، لہٰذا ممالک کو چاہیے کہ اپنی تیاری اور رد عمل کے منصوبوں پر نظرثانی کریں۔

ذرائع کے مطابق عالمی اداراہ صحت نے افریقہ میں عالمی وبا پر قابو پانے کے لیے درپیش چیلنجز پر تشویش کا اظہار کیا جس میں ویکسین تک رسائی، ٹیسٹ اور علاج کے ساتھ ساتھ عالمی وبا کے ارتقا کی نگرانی کے لیے اعداد و شمار جمع کرنا اور ان کا تجزیہ شامل ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق افریقہ میں ہر 100 افراد میں 14 ویکسین کی خوراکیں لگائی گئی ہیں، یہ تعداد امریکہ اور کینیڈا میں ہر سو افراد میں 128 خوارکیں، یورپ میں 113، لا طینی امریکا اور کیریبین ممالک میں 106، بحر الکاہل میں 103، ایشیا میں 102 اور مشرق وسطیٰ ہر سو افراد میں 78 خوراکیں لگائی گئی ہیں۔ کمیٹی نے ممالک سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ ڈبلیو ایچ او کی جانب سے منظور شدہ تمام ویکسینز کو تسلیم کریں جبکہ بین الاقوامی سفر کے لیے ویکسینیشن کا ثبوت لازمی نہیں ہونا چاہیے اور نہ ہی یہ واحد شرط ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یہ شرط عالمی دنیا تک رسائی محدود کرتی ہے اور کورونا وائرس کی ویکسین کی غیر منصفانہ تقسیم کو فروغ دیتی ہے، ممالک کو شرط کے بجائے بین الاقوامی سفر کے لیے خطرات کے نقطہ نظر سے اقدامات اٹھانے چاہیئں، جس میں ٹیسٹ اور قرنطینہ جیسے اقدامات شامل ہیں جب یہ مناسب ہوں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.