کابل بین الاقوامی ایئرپورٹ کے باہر جمعرات کی شام ہوئے دہرے بم دھماکہ میں کم از کم 40 افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے، جبکہ 120زخمی ہیں جن میں سے کئی کی حالت نازک ہے۔
زخمیوں میں امریکی شہری بھی شامل ہیں۔ افغانستان کی وزارت صحت کے ذرائع نے یہ اطلاع دی۔
وزارت صحت کے ذرائع کے مطابق ہوائی اڈہ کے باہر ہوئے مشتبہ خودکش حملہ میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 40 ہوگئی ہے جبکہ
120 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
خبر ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق پنٹاگن کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ ‘کابل ایئرپورٹ کے باہر دھماکے کی تصدیق کررہے ہیں تاہم اب تک کی خبر کے مطابق 20 افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے’۔ بتایا جارہا ہے کہ اس دھماکہ میں 50 سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے کہا تھا کہ خفیہ اطلاع ہے کہ کابل ایئرپورٹ پر بم دھماکہ ہوسکتا ہے۔
قبل ازیں ٹویٹر پر اپنے بیان میں جان کربی نے کہا کہ کابل ائیرپورٹ کے باہر دھماکہ ہوا ہے تاہم دھماکے میں کسی جانی نقصان کے متعلق ابھی کوئی خبر نہیں ہے۔
دوسری جانب برطانوی میڈیا نے ایک امریکی اہلکار کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ یہ دھماکہ خودکش ہے۔
- یہ بھی پڑھیں:کابل ایئرپورٹ پر 3000 روپے میں پانی کی ایک بوتل
خیال رہے کہ یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا ہے جب کابل کے حامد کرزئی بین الاقوامی ائیرپورٹ پر ہزاروں افغان شہری ملک سے فرار ہونے کے لیے جمع ہیں۔ائیرپورٹ پر امریکی اور برطانوی فوجیوں کی بھی بڑی تعداد موجود ہے جو کہ اپنے شہریوں اور عملےکا محفوظ انخلا یقینی بنانے کی کوشش کررہی ہے۔
دوسری جانب ائیرپورٹ کے باہر کی سکیورٹی طالبان نے اپنے ہاتھ میں لے رکھی ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ اور برطانیہ نے کابل ایرپورٹ پر دھماکہ ہونے کے بارے میں خبردار کیا تھا۔