ETV Bharat / international

بائیڈن وائٹ ہاؤس میں جارج فلائیڈ کے اہل خانہ کی میزبانی کریں گے

author img

By

Published : May 22, 2021, 10:41 AM IST

مینیا پولیس کے تحت ملازمت کرنے والے پولیس افسر کے ہاتھوں سفید فارم جارج فلائیڈ کی موت کی پہلی برسی کے موقع پر صدر جو بائیڈن نے اعلان کیا ہے کہ جارج فلائیڈ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے وائٹ ہاؤس میں فلائیڈ کے ​​کنبہ کی میزبانی کی جائے گی۔

بائیڈن وائٹ ہاؤس میں جارج فلائیڈ کے اہل خانہ کی میزبانی کریں گے
بائیڈن وائٹ ہاؤس میں جارج فلائیڈ کے اہل خانہ کی میزبانی کریں گے

امریکی صدر جو بائیڈن منگل کے روز وائٹ ہاؤس میں جارج فلائیڈ کے اہل خانہ کی میزبانی کریں گے۔ یہ میزبانی اس واقعہ کے ایک سال مکمل ہونے اور برسی کے اس موقع پر کی جارہی ہے جس میں جارج فلائیڈ نامی شخص ایک سفید فارم مینیا پولیس اہلکار کے ہاتھوں ہلاک ہوگیا تھا۔

وائٹ ہاؤس کے پریس سکریٹری جین ساکی نے جمعہ کے روز کہا کہ فلائیڈ کی موت کو ایک سال مکمل ہونے پر امریکی صدر برسی منائیں گے لیکن انہوں نے اس تعلق سے مزید تفصیلات پیش نہیں کیں۔

واضح رہے کہ مینیاپولیس کے سابق افسر ڈیریک چووین نے نو منٹ سے زیادہ وقت تک فلائیڈ کے گلے پر گھٹنے ٹیک دئے تھے جس کے سبب دم گھٹنے سے فلائیڈ کی 25 مئی 2020 کو موت ہوگئی تھی جبکہ اس دوران فلائیڈ نے بار بار کہا تھا کہ وہ سانس نہیں لے سکتا۔

فلائیڈ کی موت نے مہینوں تک ملک بھر میں مظاہروں کو جنم دیا تھا جو نسل پرستی کے خلاف کیے جارہے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ اس واقعہ کے بعد امریکی معاشرہ میں پولیس اصلاحات کے موضوع پر ایک نئی بحث چھڑ گئی تھی، انہی الزامات کے تحت ملزم پولیس کے سابق افسر ڈیریک چووین کو گزشتہ ماہ متعدد الزامات کے تحت سزا سنائی گئی تھی۔

فلائیڈ کے اہل خانہ کی میزبانی کے لئے بائیڈن کے منصوبے اس وقت سامنے آئے ہیں، جب فلائیڈ کے نام سے منسوب پولیس اصلاحاتی بل جارج فلائیڈ جسٹس ان پولیسنگ ایکٹ پر بات چیت کی جارہی ہے۔

واضح رہے کہ بائیڈن نے اس سے قبل فلائیڈ کی موت کی برسی کو بل کی منظوری کی آخری تاریخ کے طور پر مقرر کیا تھا اور اس معاملہ میں مزید بات چیت کیپٹل ہل پر قانون سازوں کی مرضی پر چھوڑ دی تھی، لیکن حالیہ ہفتوں میں اس قانون سازی پر بہت کم بات چیت ہوئی ہے۔

پوساکی نے جمعہ کو کہا تھا کہ وائٹ ہاؤس مذاکرات کاروں کے ساتھ "قریبی رابطے میں ہے" اور "وہ اب بھی محسوس کرتے ہیں کہ اس معاملہ میں پیشرفت ہو رہی ہے" لیکن انہوں نے تسلیم کیا ہے کہ وہ اس بات کا امکان نہیں سمجھتے ہیں کہ وہ بائیڈن کی مقرر کردہ ڈیڈ لائن سے پہلے پہلے بل پاس کردیں گے۔

یہ بھی یاد رہے کہ جارج فلائیڈ جسٹس ان پولیسنگ ایکٹ کے تحت وفاقی افسران کی جانب سے چوکیوں پر کچھ پابندیاں عائد ہوں گی اور پولیس ملازمین کو اس تعلق سے جوابدہ بنایا جائے گا۔

خبر کے مطابق حالانکہ اس قانون کو وائٹ ہاؤس نے مارچ میں ہی منظور کر لیا تھا لیکن اس قانون کو سینیٹ میں سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑا اور منقسم سینیٹ اب تک کسی نتیجہ پر نہیں پہنچ سکا ہے حالانکہ بائیڈن نے اس سے قبل فلائیڈ کی موت کی برسی کو بل کی منظوری کی آخری تاریخ کے طور پر مقرر کیا تھا۔

امریکی صدر جو بائیڈن منگل کے روز وائٹ ہاؤس میں جارج فلائیڈ کے اہل خانہ کی میزبانی کریں گے۔ یہ میزبانی اس واقعہ کے ایک سال مکمل ہونے اور برسی کے اس موقع پر کی جارہی ہے جس میں جارج فلائیڈ نامی شخص ایک سفید فارم مینیا پولیس اہلکار کے ہاتھوں ہلاک ہوگیا تھا۔

وائٹ ہاؤس کے پریس سکریٹری جین ساکی نے جمعہ کے روز کہا کہ فلائیڈ کی موت کو ایک سال مکمل ہونے پر امریکی صدر برسی منائیں گے لیکن انہوں نے اس تعلق سے مزید تفصیلات پیش نہیں کیں۔

واضح رہے کہ مینیاپولیس کے سابق افسر ڈیریک چووین نے نو منٹ سے زیادہ وقت تک فلائیڈ کے گلے پر گھٹنے ٹیک دئے تھے جس کے سبب دم گھٹنے سے فلائیڈ کی 25 مئی 2020 کو موت ہوگئی تھی جبکہ اس دوران فلائیڈ نے بار بار کہا تھا کہ وہ سانس نہیں لے سکتا۔

فلائیڈ کی موت نے مہینوں تک ملک بھر میں مظاہروں کو جنم دیا تھا جو نسل پرستی کے خلاف کیے جارہے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ اس واقعہ کے بعد امریکی معاشرہ میں پولیس اصلاحات کے موضوع پر ایک نئی بحث چھڑ گئی تھی، انہی الزامات کے تحت ملزم پولیس کے سابق افسر ڈیریک چووین کو گزشتہ ماہ متعدد الزامات کے تحت سزا سنائی گئی تھی۔

فلائیڈ کے اہل خانہ کی میزبانی کے لئے بائیڈن کے منصوبے اس وقت سامنے آئے ہیں، جب فلائیڈ کے نام سے منسوب پولیس اصلاحاتی بل جارج فلائیڈ جسٹس ان پولیسنگ ایکٹ پر بات چیت کی جارہی ہے۔

واضح رہے کہ بائیڈن نے اس سے قبل فلائیڈ کی موت کی برسی کو بل کی منظوری کی آخری تاریخ کے طور پر مقرر کیا تھا اور اس معاملہ میں مزید بات چیت کیپٹل ہل پر قانون سازوں کی مرضی پر چھوڑ دی تھی، لیکن حالیہ ہفتوں میں اس قانون سازی پر بہت کم بات چیت ہوئی ہے۔

پوساکی نے جمعہ کو کہا تھا کہ وائٹ ہاؤس مذاکرات کاروں کے ساتھ "قریبی رابطے میں ہے" اور "وہ اب بھی محسوس کرتے ہیں کہ اس معاملہ میں پیشرفت ہو رہی ہے" لیکن انہوں نے تسلیم کیا ہے کہ وہ اس بات کا امکان نہیں سمجھتے ہیں کہ وہ بائیڈن کی مقرر کردہ ڈیڈ لائن سے پہلے پہلے بل پاس کردیں گے۔

یہ بھی یاد رہے کہ جارج فلائیڈ جسٹس ان پولیسنگ ایکٹ کے تحت وفاقی افسران کی جانب سے چوکیوں پر کچھ پابندیاں عائد ہوں گی اور پولیس ملازمین کو اس تعلق سے جوابدہ بنایا جائے گا۔

خبر کے مطابق حالانکہ اس قانون کو وائٹ ہاؤس نے مارچ میں ہی منظور کر لیا تھا لیکن اس قانون کو سینیٹ میں سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑا اور منقسم سینیٹ اب تک کسی نتیجہ پر نہیں پہنچ سکا ہے حالانکہ بائیڈن نے اس سے قبل فلائیڈ کی موت کی برسی کو بل کی منظوری کی آخری تاریخ کے طور پر مقرر کیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.