ETV Bharat / international

'امریکہ اپنے عوام کو محفوظ رکھنے کے اپنے عزم سے کبھی باز نہیں آئے گا'

بن لادن کی ہلاکت پربائیڈن نے کہا ، "یہ وہ لمحہ ہے جو میں کبھی نہیں بھولوں گا - انٹیلیجنس پیشہ ور افراد جنہوں نے بڑی محنت سے ان کا سراغ لگایا تھا۔ صدر اوباما کا یقین اور حکم، گراؤنڈ پر ہماری ٹیم کی ہمت اور مہارت ،"

'امریکہ امریکی عوام کو محفوظ رکھنے کے اپنے عزم سے کبھی باز نہیں آئے گا'
'امریکہ امریکی عوام کو محفوظ رکھنے کے اپنے عزم سے کبھی باز نہیں آئے گا'
author img

By

Published : May 3, 2021, 2:08 PM IST

امریکی صدر جو بائیڈن نے ہفتے کے روز پاکستان میں سیکیورٹی فورسز کے چھاپے (مقامی وقت)کو یاد کیا جس میں خوفناک دہشت گرد اسامہ بن لادن کو ہلاک کیا گیا تھا، اور کہا کہ امریکہ امریکی عوام کو محفوظ رکھنے کے اپنے عزم سے کبھی باز نہیں آئے گا۔

بائیڈن نے کہا"ہم نے 9/11 کو اپنے تمام عزیزوں سے محروم رہنے والوں سے یہ وعدہ پورا کیا کہ ہم اپنے کھوئے ہوئے لوگوں کو کبھی نہیں فراموش کریں گے ، امریکہ اپنے وطن پر کسی اور حملے کو روکنے اور امریکی عوام کو محفوظ رکھنے میں کبھی بھی نہیں ہچکچائےگا۔

جنگجو دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے بانی اسامہ بن لادن کو امریکی سیکیورٹی فورسز نے 2 مئی ، 2011 کو ایبٹ آباد میں مارا تھا۔ اسے پاکستان کے احاطے میں فائر فائٹ کے دوران ، اس کے سر میں گولی مار دی گئی تھی ، جہاں وہ پناہ لے رہا تھا۔

بائڈن نے مزید کہا ، "9/11 کو ہماری قوم پر حملہ ہوئے تقریبا دس سال ہوئے تھے اور ہم القاعدہ اور اس کے رہنماؤں کا تعاقب کرتے ہوئے افغانستان میں جنگ میں گئے تھے۔ ہم بن لادن کے پیچھے جہنم کے دروازوں تک چلے گئے - اور ہم نےاس کا پتہ لگایا۔"

دس سال پہلے ، جب یہ چھاپہ مارا گیا تھا ، بائیڈن اس وقت کے امریکی صدر بارک اوباما کی قومی سلامتی کی ٹیم کا حصہ تھے۔اور انھوں نے اس چھاپے کو سچیوویشن روم میں دیکھا تھا۔

بائیڈن نے کہا ، "یہ وہ لمحہ ہے جو میں کبھی نہیں بھولوں گا - انٹیلیجنس پیشہ ور افراد جنہوں نے بڑی محنت سے ان کا سراغ لگایا تھا۔صدر اوباما کا یقین اور حکم اور گراؤنڈ پر ہماری ٹیم کی ہمت اور مہارت ،"

بائڈن نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کو امریکہ کی سب سے طویل جنگ قرار دیتے ہوئے کہا: "اب ان کوششوں کے نتیجے میں ، جب ہم امریکہ کی سب سے طویل جنگ کا خاتمہ کرتے ہیں اور افغانستان سے اپنی فوج کا آخری حصہ لاتے ہیں تو ، وہاں القاعدہ کی بہت زیادہ پستی ہورہی ہے۔"

دہشت گردی سے متعلق آئندہ چیلنجوں کے بارے میں ، صدر بائیڈن نے کہا کہ امریکہ دنیا بھر میں مایوسی پھیلانے والے دہشت گرد گروہوں کے خطرے سے محتاط رہے گا۔

"ہم افغانستان سےہمارے لئےپیدا ہونے والے کسی بھی خطرے کی نگرانی اور اس میں رکاوٹ ڈالیں گے۔ اور ہم اپنے وطن کو دہشت گردی کے خطرات اور دنیا بھر کے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ تعاون میں اپنے مفادات کے خاتمے کے لئے کام کریں گے۔"

امریکی صدر نے اس سروس ممبروں کا بھی شکریہ ادا کیا ، جو بن لادن کے چھاپے کا حصہ تھے اور کہا: "میں بھر پور شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے بڑے ذاتی خطرہ پر چھاپہ مارا اور ہماری حکومت کے ملازمین جنہوں نے دس سال پہلے مشن کو کامیاب کیا۔

انہوں نے مزید کہا"ہم ان تمام بہادر خواتین اور مردوں، اپنی فوج، اپنے انٹلیجنس اور انسداد دہشت گردی کے پیشہ ور افراد ، اور بہت سارے دیگر افراد کا احترام جاری رکھیں گے ، جو آج بھی امریکی عوام کو محفوظ رکھنے کے لئے اپنے غیر معمولی کام کو جاری رکھیں ہیں۔ انہوں نے ہمارے ملک کےلیے اپنی پوری کوشش کی اور ہم ان کےمقروض ہیں۔ ان کا شکریہ ادا کرنے کا ایک ناقابل یقین قرض ہے۔"

امریکی صدر جو بائیڈن نے ہفتے کے روز پاکستان میں سیکیورٹی فورسز کے چھاپے (مقامی وقت)کو یاد کیا جس میں خوفناک دہشت گرد اسامہ بن لادن کو ہلاک کیا گیا تھا، اور کہا کہ امریکہ امریکی عوام کو محفوظ رکھنے کے اپنے عزم سے کبھی باز نہیں آئے گا۔

بائیڈن نے کہا"ہم نے 9/11 کو اپنے تمام عزیزوں سے محروم رہنے والوں سے یہ وعدہ پورا کیا کہ ہم اپنے کھوئے ہوئے لوگوں کو کبھی نہیں فراموش کریں گے ، امریکہ اپنے وطن پر کسی اور حملے کو روکنے اور امریکی عوام کو محفوظ رکھنے میں کبھی بھی نہیں ہچکچائےگا۔

جنگجو دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے بانی اسامہ بن لادن کو امریکی سیکیورٹی فورسز نے 2 مئی ، 2011 کو ایبٹ آباد میں مارا تھا۔ اسے پاکستان کے احاطے میں فائر فائٹ کے دوران ، اس کے سر میں گولی مار دی گئی تھی ، جہاں وہ پناہ لے رہا تھا۔

بائڈن نے مزید کہا ، "9/11 کو ہماری قوم پر حملہ ہوئے تقریبا دس سال ہوئے تھے اور ہم القاعدہ اور اس کے رہنماؤں کا تعاقب کرتے ہوئے افغانستان میں جنگ میں گئے تھے۔ ہم بن لادن کے پیچھے جہنم کے دروازوں تک چلے گئے - اور ہم نےاس کا پتہ لگایا۔"

دس سال پہلے ، جب یہ چھاپہ مارا گیا تھا ، بائیڈن اس وقت کے امریکی صدر بارک اوباما کی قومی سلامتی کی ٹیم کا حصہ تھے۔اور انھوں نے اس چھاپے کو سچیوویشن روم میں دیکھا تھا۔

بائیڈن نے کہا ، "یہ وہ لمحہ ہے جو میں کبھی نہیں بھولوں گا - انٹیلیجنس پیشہ ور افراد جنہوں نے بڑی محنت سے ان کا سراغ لگایا تھا۔صدر اوباما کا یقین اور حکم اور گراؤنڈ پر ہماری ٹیم کی ہمت اور مہارت ،"

بائڈن نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کو امریکہ کی سب سے طویل جنگ قرار دیتے ہوئے کہا: "اب ان کوششوں کے نتیجے میں ، جب ہم امریکہ کی سب سے طویل جنگ کا خاتمہ کرتے ہیں اور افغانستان سے اپنی فوج کا آخری حصہ لاتے ہیں تو ، وہاں القاعدہ کی بہت زیادہ پستی ہورہی ہے۔"

دہشت گردی سے متعلق آئندہ چیلنجوں کے بارے میں ، صدر بائیڈن نے کہا کہ امریکہ دنیا بھر میں مایوسی پھیلانے والے دہشت گرد گروہوں کے خطرے سے محتاط رہے گا۔

"ہم افغانستان سےہمارے لئےپیدا ہونے والے کسی بھی خطرے کی نگرانی اور اس میں رکاوٹ ڈالیں گے۔ اور ہم اپنے وطن کو دہشت گردی کے خطرات اور دنیا بھر کے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ تعاون میں اپنے مفادات کے خاتمے کے لئے کام کریں گے۔"

امریکی صدر نے اس سروس ممبروں کا بھی شکریہ ادا کیا ، جو بن لادن کے چھاپے کا حصہ تھے اور کہا: "میں بھر پور شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے بڑے ذاتی خطرہ پر چھاپہ مارا اور ہماری حکومت کے ملازمین جنہوں نے دس سال پہلے مشن کو کامیاب کیا۔

انہوں نے مزید کہا"ہم ان تمام بہادر خواتین اور مردوں، اپنی فوج، اپنے انٹلیجنس اور انسداد دہشت گردی کے پیشہ ور افراد ، اور بہت سارے دیگر افراد کا احترام جاری رکھیں گے ، جو آج بھی امریکی عوام کو محفوظ رکھنے کے لئے اپنے غیر معمولی کام کو جاری رکھیں ہیں۔ انہوں نے ہمارے ملک کےلیے اپنی پوری کوشش کی اور ہم ان کےمقروض ہیں۔ ان کا شکریہ ادا کرنے کا ایک ناقابل یقین قرض ہے۔"

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.