امریکی صدارتی الیکشن کے دو دن بعد بھی دونوں امیدواروں میں سے کسی نے ابھی تک وائٹ ہاؤس کو جیتنے کے لئے درکار ووٹ حاصل نہیں کئے۔
باوجودیکہ وسیع تر ریاستوں میں جوبائیڈن کی فتوحات نے انہیں 253 تک پہنچا دیا ہے یعنی انہیں صدر منتخب ہونے کیلئے اب صرف ایک میدان جنگ جیتنا ہے۔
دوسری طرف صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو 213 انتخابی ووٹوں کے ساتھ کافی زیادہ رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ 270 تک پہنچنے کے لئے انہیں باقی چاروں میدانوں پنسلوانیا ، شمالی کیرولائنا ، جارجیا اور نیواڈا میں فتح حاصل کرنا ہوگی جو مشکل ہے ناممکن نہیں۔
ان چاروں ریاستوں میں الیکٹورل ووٹوں کی تعداد 56 ہے۔ لہٰذا چاروں ریاستوں میں جیتنے پربھی ٹرمپ کے الیکٹورل ووٹ 268 ہوجائیں گے جو صدارتی کی کرسی پر بیٹھنے کے لیے 2 ووٹ کم ہیں۔
ٹرمپ کو پنسلوینیا، شمالی کیرولینا، جارجیا اور الاسکا میں برتری حاصل ہے جب کہ نیواڈا میں 75 فیصدووٹوں کی گنتی ہوچکی ہے جہاں سے جوبائیڈن کو 8 ہزار ووٹوں کی برتری حاصل ہے۔
ڈیموکریٹک امیدوار جوبائیڈن نے 29 الیکٹورل ووٹ حاصل کرکے نیویارک سے میدان مار لیا ہے اور کولوراڈو سے بھی 9 الیکٹورل ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں۔