اتوار کو جاری ہونے والے ایک نئے سروے کے مطابق تین نومبر کو ہونے والے امریکہ کے صدارتی انتخابات سے صرف چند روز قبل قومی سطح پر ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار جو بائیڈن کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر دس فیصد پوائنٹز کی سبقت حاصل ہوئی ہے۔
این بی سی نیوز اور وال اسٹریٹ جرنل کے ذریعہ کیے گئے سروے سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ قومی رجسٹرڈ ووٹرز میں بائیڈن کی حمایت 52 فیصد اور ٹرمپ کی حمایت میں 42 فیصد ہے، اب انتخابات کے لیے محض ایک دن باقی ہے۔
مذکرہ دونوں اداروں کی جانب سے متعین کیے گئے ایک مشترکہ تجزیہ نگار میکنٹ ورف نے کہا ہے کہ 'یہ سب سے زیادہ مسابقتی انتخاب ہے۔ اگر کوئی بھی امیدوار قومی سطح پر 10 فیصد پوائنٹز کی کمی رکھتا ہے، تو یہ سوچنے والی بات ہے'۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ انتخابات سے قبل ہونے والے کئی سرویز میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بائیڈن نے ٹرمپ پر سبقت حاصل کی۔ کیا یہ سروے نتیجہ خیز ہوں گے؟ ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔
امریکی کی مختلف ریاستوں جیسے ایریزونا، فلوریڈا، جارجیا، آئیووا، مینی، مشی گن، منیسوٹا، شمالی کیرولینا، نیو ہیمپشائر ، نیواڈا، پنسلوینیا اور وسکونسن میں دونوں امیدواروں کے درمیان سخت مقابلے جاری ہے۔ ان بارہ ریاستوں کو بیٹل گرونڈ اسٹیٹس بھی کہا جاتا ہے۔
گزشتہ 29 سے 31 اکتوبر تک جاری سروے سے پتا چلا ہے کہ 57 فیصد رائے دہندگان نے عالمی وبا کورونا وائرس (کووڈ-19) سے متعلق ٹرمپ کے رویہ اور اقدامات کو غلط قرار دیا ہے، جبکہ رائے شماری میں 55 فیصد رائے دہندگان نے ٹرمپ انتظامیہ کی معیشت سے متعلق معاملات پر اپنی رضا مندی کا اظہار کیا ہے۔
مزید پڑھیں: 'ٹرمپ کو پھر صدر بننے سے روکنا عوام کی ذمہ داری'
ریاستہائے متحدہ امریکہ کے الیکشن پروجیکٹ کے مطابق اتوار کی دوپہر تک 93 ملین سے زیادہ امریکی پہلے ہی اپنے ووٹ ڈال چکے ہیں، جو 2016 کے انتخابات میں گنے جانے والے کل ووٹوں کا 67.7 فیصد ہے۔