ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی منظور کے بعد نو منتخب صدر جوبائیڈن نے کہا کہ اب سینیٹ کو اس پر کاروائی کرنی ہے۔ جوبائیڈن نے ٹویٹ کر کہا کہ مجھے امید ہے کہ سینیٹ اپنی ذمہ داریوں کے تحت ایوان کی منظوری کے بعد اسے عملی جامہ پہنانے کا کام کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ دیگر ضروری کام کے دوران سینیٹ کو اس معاملے میں بھی فیصلہ کرنا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی ایوان کے نمائندوں نے بدھ کے روز صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخدے کی منظوری دے دی ہے۔
اس دوران ایوان میں اراکین نے مواخذے کی حمایت میں 197 کے مقابلے 232 ووٹ ڈالے۔
صدر ٹرمپ پر گذشتہ ہفتے کیپیٹل ہل پر مظاہرے کے دوران مظاہرین کو تشدد کے لئے اکسانے کا الزام لگایا گیا تھا۔ سینیٹ میں ٹرائل کے دوران اگر یہ جرم ثابت ہوتا ہے تو ٹرمپ صدر کے عہدے سے ہٹائے جا سکتے ہیں، حالانکہ ان کی مدت 20 جنوری کو ختم ہونے والی ہے۔ اس کے علاوہ ان کے دوربارہ صدارتی انتخابات پر پابندی بھی لگ سکتی ہے۔