طویل انتظار اور تین دن تک جاری غیر یقینی صورتحال کے بعد بالآخر ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے امریکہ کے صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔
سوئنگ اسٹیٹ پنسیلوینیا میں کامیابی کے بعد جو بائیڈن کے وہائٹ ہاوس جانے کا راستہ صاف ہو گیا۔ اس طرح بائیڈں مجموعی طور پر 284 سیٹیں حاصل کرنے کے ساتھ ہی ضروری 270 سے کافی آگے نکل گئے، جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ اب بھی 214 پر ہی ہیں۔
جو بائیڈن صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دے کر ریاستہائے متحدہ امریکہ کے 46 ویں صدر کے طور پر 20 جنوری کو دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں حلف لیں گے۔ ان کے ساتھ ان کی رننگ میٹ کملا ہیرس نائب صدر کے طور پر حلف لیں گی۔
حالانکہ متعدد ریاستوں میں اب بھی ووٹوں کی گنتی جاری ہے، لیکن ضروری سیٹوں کو حاصل کرنے کے بعد بائیڈن جیت کے ہدف کو حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
جو بائیڈن نے ٹوئٹ میں اپنی کامیابی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’امریکا، مجھے فخر ہے کہ ہمارے عظیم ملک کی قیادت کے لیے آپ نے میرا انتخاب کیا‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ہمارے لیے آگے کا کام مشکل ہوگا، لیکن میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ میں تمام امریکیوں کا صدر ہوں گا، چاہے آپ نے مجھے ووٹ دیا ہو یا نہیں۔ میں یہ سمجھوں گا کہ آپ نے میرے حق میں ہی ووٹ دیا ہے‘۔