یو ایس ایوارڈز فار جسٹس پروگرام‘ کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق ساجد میر پاکستانی شدت پسند تنظیم لشکر طیبہ کا فعال ممبر ہے اور نومبر 2008 میں ممبئی میں ہونے والے دہشت گرد انہ حملے میں مطلوب ہے۔ میر کو کسی بھی ملک میں سزا دیئے جانے یا اس کی گرفتاری کے بارے میں مطلع کرنے والے شخص کو 50 لاکھ ڈالر کا انعام دیا جائے گا۔
خیال کیا جاتا ہے کہ میر پاکستان میں موجود ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے ابھی دو روز قبل ہی ایک بیان جاری کیا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکہ ہندوستان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے۔
قابل غور ہے کہ 26 نومبر 2008 میں شدت پسند تنظیم لشکر طیبہ کے 10 عسکریت پسند ممبئی میں داخل ہوئے اور انہوں نے بھارت کے معاشی دارالحکومت میں متعدد اہداف کو نشانہ بناتے ہوئے حملے کئے۔ ان حملوں میں چھ امریکی شہریوں سمیت 166 افراد مارے گئے۔
ممبئی حملے کے مجرم ساجد پر50 لاکھ ڈالر کےانعام کا اعلان
امریکہ نے 2008 کے ممبئی دہشت گردانہ حملہ کے قصوروار اور لشکر طیبہ کے دہشت گرد ساجد میر کے بارے میں معلومات دینے والے کو 50 لاکھ ڈالر کے انعام کا اعلان کیا ہے۔
یو ایس ایوارڈز فار جسٹس پروگرام‘ کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق ساجد میر پاکستانی شدت پسند تنظیم لشکر طیبہ کا فعال ممبر ہے اور نومبر 2008 میں ممبئی میں ہونے والے دہشت گرد انہ حملے میں مطلوب ہے۔ میر کو کسی بھی ملک میں سزا دیئے جانے یا اس کی گرفتاری کے بارے میں مطلع کرنے والے شخص کو 50 لاکھ ڈالر کا انعام دیا جائے گا۔
خیال کیا جاتا ہے کہ میر پاکستان میں موجود ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے ابھی دو روز قبل ہی ایک بیان جاری کیا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکہ ہندوستان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے۔
قابل غور ہے کہ 26 نومبر 2008 میں شدت پسند تنظیم لشکر طیبہ کے 10 عسکریت پسند ممبئی میں داخل ہوئے اور انہوں نے بھارت کے معاشی دارالحکومت میں متعدد اہداف کو نشانہ بناتے ہوئے حملے کئے۔ ان حملوں میں چھ امریکی شہریوں سمیت 166 افراد مارے گئے۔