ETV Bharat / international

چاند پر انسان کا پہلا قدم اور اپولو مشن 11 کی پوری تفصیلات؟

بڑھتی آبادی اور وسائل کی قلت کی وجہ سے سائنسداں خلا میں انسانی زندگی کی دریافت کے لیے مسلسل مصروف ہے۔ اسی کوشش کے تحت چاند پر انسانی زندگی کی شروعات کے لیے اپولو مشن 11 کو انجام دیا گیا۔

چاند پر انسان کا پہلا قدم رکھنے کے 50 سال
author img

By

Published : Jul 20, 2019, 12:04 PM IST

Updated : Jul 20, 2019, 8:46 PM IST

پوری کائنات میں زمین ہی وہ مقام ہے؛ جہاں انسانی زندگی کے لیے ہوا، پانی، رہنے کے لیے مکان اور دیگر ضروریات کے سامان ہمہ وقت دستیاب ہیں۔ اس کے باوجود خلا میں آکسیجن اور پانی کی کھوج جاری ہے۔

چاند پر انسان کا پہلا قدم رکھنے کے 50 برس

آج ہی کے دن یعنی 20 جولائی 1969 کو اسی کوشش کی ابتدأ کرتے ہوئے انسان نے چاند پر پہلا قدم رکھا تھا۔ امریکہ کے نیشنل ایروناٹکس اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن (ناسا) کے اپولو مشن 11 کے ذریعہ چاند پر پہلے قدم کی شروعات ہوئی۔ اس مشن کے ذریعے چاند تک انسان کی پہنچ ممکن ہو سکی ۔

نیل آرمسٹرانگ اور ان کے ساتھی خلاباز ایڈوین آلڈرین کا خلا سے واپسی پر شاندار استقبال
نیل آرمسٹرانگ اور ان کے ساتھی خلاباز ایڈوین آلڈرین کا خلا سے واپسی پر شاندار استقبال

یاد رہے کہ 16جولائی 1969 کو صبح 9:35 بجے اپولو 11 امریکی خلا بازوں کو لے کر چاند کے لیے روانہ ہوا تھا۔ اسی کے چار دن بعد نیل آرمسٹرانگ اور ان کے ساتھی خلاباز ایڈوین آلڈرین چاند کی سطح پر قدم رکھنے والے پہلے انسان تھے۔

چاند پر انسان کا پہلا قدم رکھنے کے 50 سال
چاند پر انسان کا پہلا قدم رکھنے کے 50 سال

خلائی سفر کے پائلٹ مائیکل کولینز اس جہاز پر ہی رہ گیا جو ان کو خلا سے واپس لانے والا تھا۔

پہلی بار امریکی خلانورد نیل آرمسٹرانگ نے 20 جولائی، 1969 کو چاند پر قدم رکھا تھا اور 25 جولائی کو زمین پر بہ حفاظت واپس پہنچا۔

معلومات کے مطابق یہ معرکہ سالہا سال کی ریاضت اور امریکی سائنسدانوں اور انجینئروں کی ان تھک محنت کا نتیجہ تھا، جنہوں نے نیل آرمسٹرانگ اور ان کے ساتھی خلانوردوں کو چاند پر پہنچانے کی لیے انتہائی حساس آلات سے لیس خلائی جہاز اپولو بنایا تھا۔

بھارت کا خلائی مشن چندریان دو 22 جولائی 2019 پیر کو دوپہر 2:43 منٹ پر روانہ ہوگا۔
بھارت کا خلائی مشن چندریان دو 22 جولائی 2019 پیر کو دوپہر 2:43 منٹ پر روانہ ہوگا۔

بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق ' اپولو 11 کے قمری مشن پر کام کرنے والوں کی اوسطاً عمر 27 سال تھی اور ان نوجوانوں کے گروپ کے بغیر انسان کبھی چاند کی سطح پر قدم نہیں رکھ سکتا تھا۔ '

اس طرح خلائی تحقیق کے ذریعے نیا تجربہ اور نئی تاریخ رقم کی گئی ، جس کے آج پچاس برس مکمل ہوگئے۔

چاند پر انسان کا پہلا قدم رکھنے کے 50 سال
چاند پر انسان کا پہلا قدم رکھنے کے 50 سال

بھارت بھی ان ممالک میں شامل ہوجائے گا؛ جو انسانوں کے بغیر سٹیلائٹ یا خلائی جہاز چاند تک پہنچانے کے لیے مسلسل کوشش کررہا ہے۔ بھارت کا خلائی مشن چندریان دو 22 جولائی 2019 پیر کو دوپہر 2:43 منٹ پر آندھراپردیش کے ضلع نیلور کے سری ہری کوٹہ کے ستیش دھون خلائی مرکز سے چھوڑا جائے گا، جو چاند کی سطح پر اترے گا۔

مزید پڑھیں : 'میزائل پروگرام پر مذاکرات نہیں'

پوری کائنات میں زمین ہی وہ مقام ہے؛ جہاں انسانی زندگی کے لیے ہوا، پانی، رہنے کے لیے مکان اور دیگر ضروریات کے سامان ہمہ وقت دستیاب ہیں۔ اس کے باوجود خلا میں آکسیجن اور پانی کی کھوج جاری ہے۔

چاند پر انسان کا پہلا قدم رکھنے کے 50 برس

آج ہی کے دن یعنی 20 جولائی 1969 کو اسی کوشش کی ابتدأ کرتے ہوئے انسان نے چاند پر پہلا قدم رکھا تھا۔ امریکہ کے نیشنل ایروناٹکس اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن (ناسا) کے اپولو مشن 11 کے ذریعہ چاند پر پہلے قدم کی شروعات ہوئی۔ اس مشن کے ذریعے چاند تک انسان کی پہنچ ممکن ہو سکی ۔

نیل آرمسٹرانگ اور ان کے ساتھی خلاباز ایڈوین آلڈرین کا خلا سے واپسی پر شاندار استقبال
نیل آرمسٹرانگ اور ان کے ساتھی خلاباز ایڈوین آلڈرین کا خلا سے واپسی پر شاندار استقبال

یاد رہے کہ 16جولائی 1969 کو صبح 9:35 بجے اپولو 11 امریکی خلا بازوں کو لے کر چاند کے لیے روانہ ہوا تھا۔ اسی کے چار دن بعد نیل آرمسٹرانگ اور ان کے ساتھی خلاباز ایڈوین آلڈرین چاند کی سطح پر قدم رکھنے والے پہلے انسان تھے۔

چاند پر انسان کا پہلا قدم رکھنے کے 50 سال
چاند پر انسان کا پہلا قدم رکھنے کے 50 سال

خلائی سفر کے پائلٹ مائیکل کولینز اس جہاز پر ہی رہ گیا جو ان کو خلا سے واپس لانے والا تھا۔

پہلی بار امریکی خلانورد نیل آرمسٹرانگ نے 20 جولائی، 1969 کو چاند پر قدم رکھا تھا اور 25 جولائی کو زمین پر بہ حفاظت واپس پہنچا۔

معلومات کے مطابق یہ معرکہ سالہا سال کی ریاضت اور امریکی سائنسدانوں اور انجینئروں کی ان تھک محنت کا نتیجہ تھا، جنہوں نے نیل آرمسٹرانگ اور ان کے ساتھی خلانوردوں کو چاند پر پہنچانے کی لیے انتہائی حساس آلات سے لیس خلائی جہاز اپولو بنایا تھا۔

بھارت کا خلائی مشن چندریان دو 22 جولائی 2019 پیر کو دوپہر 2:43 منٹ پر روانہ ہوگا۔
بھارت کا خلائی مشن چندریان دو 22 جولائی 2019 پیر کو دوپہر 2:43 منٹ پر روانہ ہوگا۔

بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق ' اپولو 11 کے قمری مشن پر کام کرنے والوں کی اوسطاً عمر 27 سال تھی اور ان نوجوانوں کے گروپ کے بغیر انسان کبھی چاند کی سطح پر قدم نہیں رکھ سکتا تھا۔ '

اس طرح خلائی تحقیق کے ذریعے نیا تجربہ اور نئی تاریخ رقم کی گئی ، جس کے آج پچاس برس مکمل ہوگئے۔

چاند پر انسان کا پہلا قدم رکھنے کے 50 سال
چاند پر انسان کا پہلا قدم رکھنے کے 50 سال

بھارت بھی ان ممالک میں شامل ہوجائے گا؛ جو انسانوں کے بغیر سٹیلائٹ یا خلائی جہاز چاند تک پہنچانے کے لیے مسلسل کوشش کررہا ہے۔ بھارت کا خلائی مشن چندریان دو 22 جولائی 2019 پیر کو دوپہر 2:43 منٹ پر آندھراپردیش کے ضلع نیلور کے سری ہری کوٹہ کے ستیش دھون خلائی مرکز سے چھوڑا جائے گا، جو چاند کی سطح پر اترے گا۔

مزید پڑھیں : 'میزائل پروگرام پر مذاکرات نہیں'

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Jul 20, 2019, 8:46 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.