ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا میں اقوام متحدہ کے عملے کے کم از کم 16 ارکان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ نے یہ اطلاع دی ہے۔
اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے منگل کو کہا کہ اقوام متحدہ کے چھ دیگر اہلکاروں کو بھی حراست میں لیا گیا اور پھر رہا کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عملے کے کئی گھر والوں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ نے ایتھوپیا کی وزارت خارجہ سے اسے فوری طور پر رہا کرنے کو کہا ہے۔
اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان حق نے کہا کہ اقوام متحدہ کے دوسرے ساتھیوں نے حراست میں لیے گئے افراد سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ اہلکاروں کو حراست میں لینے کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی ہے۔
واضح رہے کہ ایتھوپیا کے علاقے ٹیگرے میں فوج اور باغیوں کے درمیان جھڑپ جاری ہے۔
چند روز قبل ٹیگرے کے باغی طاقتوں نے عدیس ابابا کی طرف پیش قدمی کا اعلان کیا تھا جس کے بعد ایتھوپیا کی حکومت نے ملک میں ہنگامی حالت نافذ کر دی ہے۔
اس کے ساتھ ہی امریکا نے کہا کہ ایتھوپیا میں سکیورٹی کی صورتحال خراب ہوگئی ہے اور وہاں موجود اپنے شہریوں کو ملک چھوڑنے کا مشورہ دیا ہے۔ ٹیگرے کے علاقے میں گزشتہ ایک سال کے دوران ہزاروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
ایتھوپیا کی حکومت نے کہا ہے کہ ٹیگرے فورسز اور ان کے اتحادی ملک کے وجود کے لیے ایک سنگین خطرہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایتھوپیائی مہاجرین کی درد بھری داستان
امریکہ نے ٹیگرے فورسز کو خبردار کیا ہے، جنہوں نے حال ہی میں ڈیسی اور کولمبوچا کے اسٹریٹجک شہروں پر قبضہ کرنے کے بعد عدیس ابابا کو گھیرنے کی کوشش شروع کر دی ہے۔
اقوام متحدہ نے ایتھوپیا میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔