صومالیہ (Somali) کے دارالحکومت میں اقوام متحدہ کے سیکورٹی قافلے کو نشانہ بنانے والے کار بم دھماکے میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور 17 زخمی ہو گئے ہیں، جن میں اسکول کے طلباء بھی شامل ہیں۔
موغادیشو کے K4 جنکشن کے قریب دھماکہ اتنا بڑا تھا کہ قریبی پرائمری اور سیکنڈری اسکول کی دیواریں گر گئیں اور دھماکے سے گاڑیاں بھی تباہ ہوگئیں۔
فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا اس بڑے دھماکے (Blast in Somali Capital) میں ہلاک یا زخمی ہونے والوں میں اقوام متحدہ کا کوئی اہلکار بھی شامل ہے۔
پولیس کے ترجمان عبد الفتاح عدن حسن نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ "ہم نے 8 افراد کی ہلاکت اور 17 دیگر زخمیوں کی گنتی کی ہے جن میں 13 طلباء بھی شامل ہیں۔"
انہوں نے کہا کہ دھماکہ خیز مواد سے بھری ایس یو وی میں سوار خودکش بمبار نے اقوام متحدہ کے سیکورٹی قافلے کو نشانہ بنایا۔
مسلح گروپ الشباب نے جمعرات کی صبح ہونے والے اس بڑے دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے، الشباب کے فوجی آپریشنز کے ترجمان عبدیاس ابو مصعب نے تصدیق کی کہ حملہ گروپ کے کارندوں نے کیا تھا۔
القاعدہ سے منسلک مسلح گروپ نے اپنے اندلس ریڈیو کے ذریعے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ جمعرات کے حملے میں مغربی اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا جو افریقی یونین کے امن دستوں کے قافلے کی مدد کر رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: یوگنڈا کے دو فوجی کو سزائے موت اور تین کو 39 سال قید کی سزا
الشباب برسوں سے صومالیہ کی مرکزی حکومت سے اسلامی قانون کے نفاذ کی بنیاد پر اپنی حکومت قائم کرنے کے لیے لڑ رہی ہے۔
یہ گروپ صومالیہ اور دیگر جگہوں پر صومالیہ کی فوج اور حکومت کی حمایت کرنے والی افریقی یونین کے زیر انتظام فورس کے خلاف اپنی جنگ میں اکثر بم دھماکے اور بندوق کے حملے کرتا ہے۔