افریقہ کے پس ماندہ ملک نائیجیریا میں بوکو حرام کے عسکریت پسند مبینہ طور پر تخریب کاری میں مصروف رہتے ہیں۔ جہاں وقفہ وقفہ سے فائرنگ اور قتل وغارت گری کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں۔ تازہ واقعہ شمال مشرقی ریاست بورنو میں پیش آیا جہاں مقامی پولیس سے ایک مقابلے کے درمیان بوکو حرام کے 19 عسکریت پسند مارے گئے۔ بتایا جارہا ہے کہ یہ تمام عسکریت پسند راہِ فرار اختیار کررہے تھے کہ پولیس نے انہیں گھیرلیا، مخالف جانب سے گولی باری کے جواب میں ان پر پولیس کی جانب سے بھی جوابی فائرنگ کی گئی، پولیس نے خود اس کی اطلاع میڈیا نمائندوں کو دی۔
بتایا جارہا ہے کہ قبل ازیں منگل کے روز بورنو کے علاقے کالا بلج کے ران نامی ایک قصبے میں فائرنگ کے دوران بوکو حرام گروپ سے تعلق رکھنے والے پانچ بندوق برداروں کو بھی تباہ کردیا گیا تھا۔ ایک فوجی ذرائع نے بتایا کہ بوکو حرام کے آٹھ بندوق بردار عسکریت پسندوں نے ٹرک چلاتے ہوئے اس سے قبل ران شہر میں واقع ایک فوجی اڈے پر حملہ کرنے کی کوشش کی تھی، جس کے بعد یہ بھی گھات لگاکر حملہ کرنے والی ایک کارروائی دکھائی دیتی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ حملہ کو فوجیوں کے ذریعہ ناکام بنا دیا گیا،
انہوں نے مزید کہا کہ فوج نے عسکریت پسندوں کے خلاف بڑے پیمانے پر فضائی اور زمینی جوابی حملہ کیا، تاہم کچھ افراد موقع سے فرار ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں شدت گردوں کے چھپے ہونے کے امکان کے پیش نظر کئی مقامات پر کارروائی کی گئی۔ تاہم اس دوران بوکو حرام کے کئی دیگر عسکریت پسند فرار ہوگئے۔ واضح رہے کہ بوکو حرام سنہ 2009 سے شمال مشرقی نائیجیریا میں اسلامک اسٹیٹ کے قیام کے لئے کوششوں میں مصروف ہے۔