دنیا بھر کی مختلف مقامی آبادی کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر برس نو اگست کو مفلس و تنگدست عوام کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ یہ ایونٹ ان کامیابیوں اور شراکت کو بھی تسلیم کرتا ہے جو مقامی افراد ماحولیاتی تحفظ جیسے عالمی امور کو بہتر بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔
اقوام متحدہ کی رپوررٹ برائے عوام کے ایک اندازے کے مطابق 370 ملین دیسی افراد 90 ممالک میں رہتے ہیں۔ ان کی آبادی دنیا کی پانچ فیصد سے بھی کم ہے، لیکن یہ غریب ترین لوگوں کا 15 فیصد ہے۔
وہ دنیا کی مختلف سات ہزارعلاقائی زبانیں بولتے ہیں اور پانچ ہزار مختلف ثقافتوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔
اقوام متحدہ نے سنہ 2019 کو 'علاقائی زبانوں کی ترقی' کا برس قرار دیا ہے۔ اسی مرکزی تھیم کی وجہ سے آج کے دن مفلس افراد کے مقامی زبانوں کی ترقی کا دن بھی منانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس فریم ورک کے تحت دنیا بھر کی دیسی زبانوں کی موجودہ صورتحال پر توجہ دی جائے گی۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے کہا کہ 'اقوام متحدہ ان تمام اقدامات کی حمایت کرنے کے لیے تیار ہے جس کا مقصد دیسی عوام کے حقوق اور خواہشات کا ادراک کرنا ہے'۔
اقوام متحدہ کے محکمہ معاشی و سماجی امور کے مطابق 'اس کا مقصد یہ ہے کہ مقامی زبانوں کو زندہ کرنے، ان کے تحفظ اور فروغ دینے کے طریقوں کو اجاگر کیا جائے گا۔ اسی طرح دیسی زبانوں پر جدید اقدامات کی پیش کش کرنا بھی ہمارے مقاصد میں شامل ہے'۔
اس پروگرام میں اقوام متحدہ کے وزیٹر لابی میں دیسی زبانوں پر تخلیقی اقدامات اور ویڈیوز بھی پیش کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں : خشکی میں لہلہا تے باغ
واضح رہے کہ مختلف علاقوں میں بسنے والے مفلس اور تنگدست افراد نے معاشرتی، ثقافتی، معاشی اور سیاسی خصوصیات کو برقرار رکھا ہیں۔ یہ خصوصیات ان کے معاشروں میں جداگانہ ہیں، جن میں وہ رہتے ہیں۔
ثقافتی اختلافات کے باوجود پوری دنیا کے مقامی لوگ الگ الگ لوگوں کی حیثیت سے اپنے حقوق کے تحفظ سے متعلق مشترکہ ثقافت کی نمائندگی کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں : ای ٹی وی بھارت: غیرجانبدار، متوازن اور جامع خبروں کا گہوارہ