عالمی یوم مہاجرین کے موقع پر یو این ایچ آر سی کی خصوصی ایلچی انجلینا جولی نے اتوار کے روز برکینا فاسو میں پناہ گزین کیمپ کا دورہ کیا۔
اس دورے کا مقصد دنیا بھر کے لوگوں کی توجہ بے گھر ہونے والے لوگوں کے معاملے پر دلانا ہے۔
دورے کے دوران انجلینا جولی نے کہا کہ دنیا کو جاگنے کی ضرورت ہے، عالمی سطح پر تنازعات اور آب و ہوا میں تبدیلی سیکڑوں لاکھوں لوگوں کو دوسرے مقام پر پناہ لینے پر مجبور کر رہی ہے اور لوگ اپنے گھر کو چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ''مہاجرین کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ہم عالمی سطح پر جس سمت جا رہے ہیں ہمیں جاگنا ہوگا۔ بہت سارے تنازعات پیدا ہو رہے ہیں اور موسمیاتی تبدیلی بہت سارے لوگوں کو گھر چھوڑنے پر مجبور کر رہی ہے۔ اور اگر اس کا حل نہیں ہوا تو لاکھوں لوگوں کو مستقبل میں گھر چھوڑنا پڑے گا اور ایسے میں واپسی کا کوئی امکان نہیں ہے۔''
یو این ایچ سی آر کی ترجمان فتوماتا لیجیون کابہ نے کہا کہ برکینا فاسو میں پناہ گزیں لوگوں کی صورتحال بہت زیادہ "غیر محفوظ" ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کووڈ وبا کے دوران سوڈانی کیمپ میں ایتھوپیائی پناہ گزیروں کی تعداد قابل تشویش
مالی سے اپنی جان کی حفاظت کے لئے بھاگنے والی کیمپ میں پناہ گزین فادیماتا محمد علی والیٹ نے کہا کہ صرف مالی میں لوگوں کو گھر چھوڑنے پر مجبور نہیں ہونا پڑ رہا ہے بلکہ پورے افریقہ میں دہشت گردی لوگوں کو دوسرے مقام پر پناہ لینے پر مجبور کر رہی ہے۔
مغربی اور وسطی افریقہ کے ساحلی علاقے سے بے گھر ہونے والے بحران سے برکینا فاسو کافی متاثر ہے۔
2019 سے لے کر اب تک 12 لاکھ سے زیادہ افراد گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
برکینا فاسو میں یو این ایچ سی آر کی جانب سے فراہم کی جانے والی امداد کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے کیوں کہ یہاں ضروری امداد کا محض 22 فیصد ہی فراہم کیا گیا ہے۔