اقوام متحدہ کے ادارے بین الاقوامی تنظیم برائے مہاجرین (آئی او ایم) نے کہا کہ 75 پناہ گزیں اس ہفتے کے شروع میں شمالی لیبیا (Libya Crisis) کے ساحل کے قریب بحیرہ روم میں اس وقت ڈوب گئے جب وہ کشتی کے ذریعے اٹلی پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے۔ بین الاقوامی تنظیم برائے مہاجرین نے ہفتہ کو ٹویٹ کرکے یہ اطلاع دی۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین نے بتایا کہ لیبیا کے ساحل سے 302 غیر قانونی پناہ گزیں کو بچا لیا گیا ہے اور تمام مہاجرین اب لیبیا واپس جا چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارے نے کہا کہ بچائے گئے پناہ گزینوں میں 50 خواتین اور 22 بچے شامل ہیں۔ بین الاقوامی ریڈ کراس کی طرف سے بچائے گئے تمام افراد کو طبی امداد اور امدادی سامان فراہم کیا گیا۔
دریں اثنا اٹلی کے کوسٹ گارڈ نے ہفتے کے روز 420 سے زائد پناہ گزینوں کو بحیرہ روم میں خراب موسم کے درمیان بچایا، جن میں درجنوں نابالغ بھی شامل تھے۔
کوسٹ گارڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 70 پناہ گزینوں کو اس کی ایک موٹر کشتی کے ذریعے سسلی کے جنوب میں واقع جزیرے لیمپیڈوسا میں بحفاظت لایا گیا۔
دریں اثنا، کوسٹ گارڈ کا ایک اور جہاز 350 سے زائد پناہ گزینوں کو لے کر ہفتے کی شام سسلی کی پوردو ایمپیڈوسلی بندرگاہ کی طرف روانہ ہوا۔ ان مہاجرین میں 40 سے زائد نابالغ بچے بھی شامل ہیں۔ اسے سسلی کے ساحل سے 115 کلومیٹر دور ایک ماہی گیری کی کشتی سے بچایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
- لیبیا: خانہ جنگی کی صورتحال مزید ابتر
- Illegal Migrants Rescued: لیبیا کے ساحل سے 302 غیرقانونی تارکین وطن کو بچالیا گیا
کوسٹ گارڈ نے کہا کہ ماہی گیری کی کشتی سمندر میں خراب موسم اور گنجائش سے زیادہ افراد ہونے کی وجہ سے خطرے میں تھی۔
بیان میں پناہ گزینوں کی بڑی تعداد کو بچانے کو مشکل ترین عمل قرار دیا گیا ہے۔ کیونکہ ریسکیو آپریشن کے دوران چار کارگو جہازوں کو ہوا کے اثر کو بے اثر کرنے کے لیے کام پر لگایا گیا تھا۔
واضح رہے کہ ہر سال، افریقہ، مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا سے ہزاروں مہاجرین جس میں سے زیادہ تر مہاجرین غیر محفوظ کشتیوں کے ذریعہ مہلک بحیرہ روم کے سمندر کو عبور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
آئی او ایم کے مطابق لیبیا اور تیونس سے اٹلی اور مالٹا جانے کی کوشش میں 2021 میں اب تک 1,300 سے زیادہ مرد، خواتین اور بچے ہلاک ہو چکے ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ 2011 میں مرحوم رہنما معمر قذافی کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے لیبیا میں افراتفری کا ماحول ہے۔ جس کی وجہ سے یہاں کے لوگ بہتر زندگی کی تلاش میں یوروپ جانا چاہتے ہیں۔ یہ لوگ غیر قانونی طریقوں سے ان ممالک تک پہنچنے کے لیے سمندری راستوں کا انتخاب کرتے ہیں اور یہ لوگ بحیرہ روم عبور کر کے یوروپی ممالک کے ساحلوں تک پہنچ جاتے ہیں۔