حیدرآباد: بہت سے لوگ اپنے جسم کی رنگت میں تبدیلی لانے کے لیے سورج کی روشنی میں بیٹھنا یا آرام کرنا پسند کرتے ہیں لیکن کبھی کبھی سورج کی تیز روشنی میں دیر تک بیٹھنے یا سیدھے اس کے رابطے میں آنے سے آپ کے جلد کی حالت بھی اس خاتون کی طرح ہوسکتی ہے، جس کی جلد دھوپ میں بیٹھنے کی وجہ سے پلاسٹک کی طرح اترنے لگی۔Woman with Plastic Forehead
سیرین مراد نامی یہ خاتون بلغاریہ کے ساحل سمندر پر صرف 30 منٹ تک تیز دھوپ میں رہیں، اس کے بعد ان کے ساتھ جو ہوا وہ دیکھ کر وہ خود حیران رہ گئیں۔ ان کی پیشانی کی جلد بالکل پلاسٹک کی طرح نظر آنے لگی۔ دراصل صبح کے وقت ہونے کے وجہ سے سیرین چہرے پر بغیر سکن اسکرین لگائے 21 ڈگری درجہ حرارت میں لیٹ گئی۔ شروع میں انہیں محسوس ہوا کہ ان کا چہرا تھوڑا سا سرخ ہوگیا لیکن اگلے دن بغیر سن اسکرین پر دھوپ میں لیٹنے کے اثرات انہیں واضح طور پر نظر آنے لگے۔
سیرین کو پتہ چلا کہ ان کا چہرہ جھلس گیا ہے اور ان کی پیشانی کی جلد سکڑنا شروع ہو گئی ہے اور ان کی جلد پلاسٹک کی مانند نظر آنے لگی۔ فوری طور پر طبی مدد نہیں لینے کی وجہ سے ان کی جلد کی حالت مزید خراب ہونے لگی اور پیشانی کی علاوہ ان کے آنکھوں کے آس پاس والی جلدآہستہ آہستہ نکلنے لگی ۔
سرین نے کہا کہ جب جلد نکلنا شروع ہوا تو انہیں کچھ سکون ملا لیکن یہ پھر بھی بہت تکلیف دہ تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ' اگلے دن واقعی تکلیف ہوئی لیکن مجھے حقیقت میں کچھ سکون تب ملا جب وہ جلد نکلنا شروع ہوا۔ اس سے تکلیف نہیں ہوئی اور میں نے بہت بہتر محسوس کیا۔ عجیب بات ہے کہ میری جلد اب بہت اچھی ہے اور میں پہلے سے بہتر محسوس کر رہی ہوں ہے، یہ بالکل نئے جلد کی طرح ہے'۔
جان کر حیرانی ہوگی کہ سرین مراد خود بھی بیوٹیشن ہیں۔ اب سرین نے خود مشورہ دیا ہے کہ سن اسکرین کے بغیر دھوپ میں نہیں جانا چاہیے۔سن اسکرین کا استعمال ضروری ہے کیونکہ جلد ہمیشہ دھوپ کی وجہ سے خراب ہوجاتی ہے۔ سن اسکرین نہ صرف ہماری جلد کو یو وی شعاعوں سے بچاتا ہے بلکہ جلد کو ہونے والے نقصان سے بھی بچاتا ہے جیسے جھریاں اور پگمینٹیشن۔
خیال رہے کہ سرین بہت خوش قسمت ہیں کہ اب ان کا چہرہ بالکل ٹھیک ہو گیا ہے۔ نیچے دی گئی تصویر صحت یابی کے بعد ان کے چہرے کی ہے۔