ممبئی: اداکارہ اروشی روتیلا ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں۔ آن لائن 'ٹرولنگ' کا الزام لگانے اور اپنی صورتحال کا موازنہ مہسا امینی سے کرنے کے بعد اروشی روتیلا نے احتجاج کر رہی ایرانی خواتین اور لڑکیوں کی حمایت میں اپنے بال کاٹنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پیر کو اروشی نے انسٹاگرام پر دو تصاویر شیئر کی، جس میں انہیں اپنے بال کاٹتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ اس تصویر کو شیئر کرنے کے ساتھ انہوں نے ایک طویل نوٹ بھی لکھا ہے۔ اروشی لکھتی ہیں کہ ' میں نے بال کاٹ دیے! ایرانی خواتین اور لڑکیوں کی حمایت میں اپنے بال کاٹ رہی ہوں، جو ایرانی اخلاقی پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہوئی مہسا امینی کی موت پر مظاہرے کر رہی ہیں اور میں اتراکھنڈ کی 19 سالہ لڑکی انکیتا بھنڈاری کے لیے بھی یہ کر رہی ہوں'۔ Urvashi Rautela Chops Hair
- " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">
انہوں نے مزید لکھا کہ 'دنیا بھر میں خواتین اپنے بال کاٹ کر ایرانی حکومت کے خلاف جاری احتجاج میں متحد ہو رہی ہیں۔ خواتین کا احترام کریں۔ خواتین کے انقلاب کی ایک عالمی علامت ہے۔ بالوں کو خواتین کی خوبصورتی کی علامت کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ سرعام اپنے بالوں کو کاٹ کر عورتیں یہ ثابت کرنا چاہتی ہیں کہ وہ معاشرے کے طئے شدہ خوبصورتی کے معیارت کی پرواہ نہیں کرتی ہیں اور وہ کسی دوسرے کو یہ حق نہیں دیں گی کہ کوئی ان کے لیے یہ فیصلہ کرے کہ انہیں کیا پہننا چاہیے، کیسا برتاؤ کرنا چاہیے اور کیسی زندگی گزارنی چاہیے'۔
- " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">
اروشی نے آخر میں لکھا کہ ' ایک بار پوری خواتین متحد ہوجائیں اور ایک عورت کے مسئلے کو پوری عورتوں کا مسئلہ سمجھیں تب حقوق نسواں کو ایک نئی طاقت بن کر ابھرے گی'۔اروشی کے ذریعہ تصاویر شیئر کرنے کے فوراً بعد سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے یہ تبصرہ کیا گیا کہ یہ تصویر بھگوان وینکٹیشور سوامی کے تروپتی مندر کی ہے۔ سوشل میڈیا نے یہ بھی سوال کیا کہ کیا یہ پرانی تصویر ہے جب وہ پہلی بار مندر گئی تھیں۔ واضح رہے کہ اداکار نے گزشتہ سال اپنے بھائی یشراج روتیلا کے ساتھ تروپتی مندر کا دورہ کیا تھا۔ نیچے دی گئی یہ تصویر تروپتی کے ان کے پہلے دورے کی تصویر ہے۔
اروشی اس وقت آسٹریلیا میں ہیں اور جب سے انہوں نے اس کی جانکاری دی ہے تب سے سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے یہ تبصرہ کرتے ہوئے نشانہ بنایا جارہا ہے کہ وہ رشبھ پنت کا پیچھا کر رہی ہیں۔ اس سے پہلے اداکارہ نے ان ٹرولنگ پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے ٹرولنگ نہ کرنے کی اپیل کی تھی۔ تاہم لوگوں نے انہیں اس پوسٹ پر دوبارہ ٹرول کیا کیونکہ انہوں نے اپنی صورتحال کا موازنہ مہسا امینی سے کیا تھا۔ واضح رہے کہ تہران میں 22 سالہ لڑکی کی ایران کی اخلاقی پولیس کے ہاتھوں حراست میں لیے جانے کے بعد مشتبہ حالت میں موت واقع ہوگئی تھی۔ اس واقعہ کے بعد پورے ایران میں احتجاجی مظاہرے کیے جارہے ہیں۔