ممبئی: تنازعات بالی ووڈ ہستیوں کے ساتھ متوازی چلتے ہیں اور سال 2022 میں ایسے کئی تنازعات دیکھنے اور سننے کو ملے۔ بالی ووڈ کے مشہور شخصیات کسی نہ کسی وجہ سے تنازعہ میں الجھ ہی جاتے ہیں اور جیسا کہ ہم نے اوپر ذکر کیا یہ سال بھی مختلف تنازعات سے گھرا رہا۔ اب جیسا سال 2022 اپنے اختتام پر ہے ایسے میں ہم ان تنازعات کے بارے میں بات کریں گے جس نے سرخیوں میں اپنی جگہ بنائی۔Top 5 controversies which rocked Bollywood
1. بائیکاٹ ٹرینڈ:
لال سنگھ چڈھا کی ریلیز سے ٹھیک پہلے، ٹویٹر صارفین نے بائیکاٹ لال سنگھ چڈھا کے ہیش ٹیگ کا استعمال کرتے ہوئے اسے ٹرینڈ کرنا شروع کردیا اور لوگوں سے باقاعدہ فلم نہ دیکھنے کو کہا گیا۔ پہلے تو اس ٹرینڈ کو لوگوں نے سنجیدہ نہیں لیا لیکن جیسے ہی ٹرولز کے ایک گروپ نے فلم کے حوالے سے نفرت پھیلانی شروع کی اس کا براہ راست اثر فلم کی باکس آفس کمائی پر دیکھنے کو ملی اور یہ فلم بری طرح سے فلاپ ثابت ہوئی جس کے بعد لوگوں کو اس کی سنگینی کا احساس ہوا۔
کچھ ٹویٹر صارفین نے عامر خان کے پرانے ویڈیو کو وائرل کرنا شروع کردیا جس میں اداکار نے ایک بیان میں کہا تھا کہ بھارت میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت کی وجہ سے ان کی اہلیہ اپنے ملک میں رہنے سے ڈرتی ہیں۔ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوئی اور آخر کار یہ فلم باکس آفس پر بزنس کرنے میں ناکام رہی۔
2. دی کشمیر فائلز پر آئی ایف ایف آئی کے جیوری سربرہا نادو لیپڈکا بیان:
کشمیر فائلز کو گزشتہ ماہ گوا میں منعقد ہونے والے انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا میں دکھایا گیا تھا۔ تاہم، آئی ایف ایف آئی کی اختتامی تقریب میں اس فلم نے تب تنازعہ کا شکل اختیار کرلیا جب جیوری کے سربراہ نادو لیپڈ نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے اس فلم کو 'پروپیگنڈا اور بے ہودہ' قرار دیا۔
لیپڈ نے اپنے خطاب میں کہا کہ' ہم سب 15 ویں فلم :دی کشمیر فائلز کو دیکھ کر پریشان اور حیران تھے۔ یہ ہمیں ایک پروپگینڈا اور فحش فلم کی طرح محسوس ہوا اور اس طرح کے باوقار فلمی میلے کے لیے یہ ایک نامناسب فلم ہے جہاں پر فنکارانہ صلاحیتوں کی بنیاد پر مقابلہ کیا جاتا ہے۔ میں یہاں اسٹیج پر آپ سب کے ساتھ اپنے احساسات کا کھل کر اظہار کرنے پر پوری طرح سکون محسوس کر رہا ہوں ۔ چونکہ فلم فیسٹیول منانے کا مقصد ایک تنقیدی بحث کو بھی قبول کرنا ہے جو فن اور زندگی کے لیے ضروری ہے'۔
اس کے بعد فلم کے ہدایتکار وویک اگنی ہوتری سمیت بہت سے لوگوں نے نادو کی تنقید کی۔ یہاں تک کہ اگنی ہوتری نے نادو کو چیلنج کیا کہ وہ ثابت کریں کہ فلم حقیقت میں کیسے غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'میں دنیا کے دانشوروں اور 'اربن نکسلوں' کے ساتھ ساتھ اسرائیل سے آنے والے عظیم فلم ساز کو بھی چیلنج کرتا ہوں کہ اگر وہ یہ ثابت کر دیں کہ 'دی کشمیر فائلز' کا کوئی بھی شاٹ، ڈائیلاگ یا واقعہ قطعی سچ نہیں ہے تو میں فلمیں بنانا بند کر دوں گا۔ میں ایسا نہیں ہوں جو پیچھے ہٹ جاؤں جتنے چاہیں فتوے جاری کردو ، لیکن میں لڑتا رہوں گا۔ یہ کون لوگ ہیں جو بھارت کے خلاف کھڑے ہیں؟ ہر وقت؟"
3. رنویر سنگھ کا برہنہ فوٹو شوٹ
رنویر اس سال کے شروع میں ایک میگزین کے لیے برہنہ فوٹو شوٹ کرانے کی وجہ سے تنازعہ کا شکار ہوگئے تھے۔اس کے بعد ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔ ممبئی پولیس نے تعزیرات ہند کی مختلف دفعات جیسے 292 (فحش کتابوں کی فروخت وغیرہ)، 293 (نوجوانوں کو فحش اشیاء کی فروخت)، 509 (لفظ، اشارہ یا عمل سے عورت کی توہین کرنا) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
رنویر کے فوٹو شوٹ کی تصاویر 21 جولائی کو آن لائن پوسٹ کی گئی تھیں۔ ان میں رنویر بغیر کپڑے پہنے نظر آرہے ہیں۔
4. جیکلین فرنانڈیز کا منی لانڈرنگ کے مجرم سکیش چندر سے تعلقات
17 اگست 2022 کو دہلی کی ایک عدالت میں مجرم سکیش چندر شیکر کے خلاف 200 کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ معاملے میں ای ڈی نے ایک ضمنی چارج شیٹ میں جیکلین فرنانڈیز کا نام بطور ملزم درج کیا گیا تھا۔ اس تنازعہ کی وجہ سے اداکارہ کا نام اکثر سرخیوں میں ہیں۔
ای ڈی نے اس معاملے میں جیکلین فرنانڈیز کو کئی بار پوچھ گچھ کے لیے بھی طلب کیا ہے۔ ای ڈی کی چارج شیٹ کے مطابق ملزم سکیش نے اداکارہ جیکلین فرنانڈیز اور نورا فتحی کو کئی مہنگے تحائف بھیجے تھے۔
ای ڈی کے مطابق، 20 اکتوبر 2021 کو سکیش کا جیکلین سے سامنا ہوا تھا۔ جیکلین فرنانڈیز نے بتایا کہ سکیش چندر شیکھر نے اس کے لیے مختلف مواقع پر پرائیویٹ جیٹ ٹرپ اور ہوٹل میں قیام کا انتظام کیا تھا۔ جیکلین فی الحال ضمانت پر ہیں اور مجرم سکیش سلاخوں کے پیچھے ہے۔ معاملے کی ابھی بھی تفتیش جاری ہے۔
5. لائیگر کی فنڈنگ کی تحقیقات
ای ڈی نے اداکار وجے دیوراکونڈا سے پی ایم ایل اے کیس کے سلسلے میں نو گھنٹے سے زیادہ پوچھ گچھ کی۔ای ڈی نے تحقیقات اس وقت شروع کی جب کانگریس لیڈر بکا جڈسن نے اگست میں ای ڈی کے پاس شکایت درج کرائی کہ کئی سیاست دانوں نے لائیگر میں اپنا غیر قانونی پیسہ لگایا ہے۔ انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ بہت سے لوگوں نے فلم میں پیسہ روٹ کرنے اور اپنے کالے دھن کو سفید کرنے کے لیے سرمایہ کاری کی۔
ذرائع کے مطابق، وجے سے فیما (فارن ایکسچینج مینجمنٹ ایکٹ، 1999) کی مبینہ خلاف ورزی سے متعلق ایک معاملے میں پوچھ گچھ کی گئی تھی۔ اس سے پہلے 17 نومبر کو ای ڈی نے 'لائیگر' کے پروڈیوسر چارمی کور اور ہدایتکار پوری جگناتھ سے بھی پوچھ گچھ کی ہے۔ فلم لائیگر شائقین کو متاثر کرنے میں ناکام رہی اور یہ باکس آفس پر فلاپ ثابت ہوئی۔ حکام کی جانب سے اس معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔