ETV Bharat / entertainment

The Kashmir Files Row: کشمیر فائلز پر حالیہ تنازعہ کیا ہے؟ اسرائیلی فلمساز کے تبصرے پر ردعمل کا سلسلہ جاری

author img

By

Published : Nov 29, 2022, 1:15 PM IST

اسرائیلی فلمساز نادو لیپڈ کے جانب سے فلم دی کشمیر فائلز کو ایک 'پروپیگنڈہ' فلم قرار دینے کے بعد مختلف حلقوں سے ردعمل آرہے ہیں اور اب اس نے سوشل میڈیا پر ایک نئے تنازعہ کو جنم دے دیا ہے۔ The Kashmir Files row

کشمیر فائلز پر حالیہ تنازعہ کیا ہے
کشمیر فائلز پر حالیہ تنازعہ کیا ہے

حیدرآباد: انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا (IFFI) کے جیوری کے سربراہ نادو لیپڈ نے فیسٹیول کی اختتامی تقریب کے دوران فلم دی کشمیر فائلز کو 'فحش' اور 'نامناسب' قرار دیا اور کہا کہ فیسٹیول کی روح یقینی طور پر اس تنقیدی بحث کو قبول کرے گی، جو فن اور زندگی کے لیے ضروری ہے۔ اب لیپڈ کے اس تبصرے کے بعد فلم کے فلمساز وویک رنجن اگنی ہوتری، انوپم کھیر، اسرائیلی سفیر اور بہت سے لوگوں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ The Kashmir Files row

IFFI جیوری کے سربراہ نادو لیپڈ نے کشمیر فائلز پر کیا کہا

پیر کے روز لیپڈ نے کہا کہ ' انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا کشمیر فائلز کے حوالے سے پریشان ہے۔ جیوری کا تجربہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان میں سے 14 (بین الاقوامی فلمیں) سنیما کے معیار کی تھیں۔ لیپڈ نے مزید کہا کہ ' ہم سب 15ویں فلم :دی کشمیر فائلز کو دیکھ کر پریشان اور حیران تھے۔ یہ ہمیں ایک پروپیگنڈہ اور فحش فلم کی طرح محسوس ہوا اور اس طرح کے باوقار فلمی میلے کے لیے یہ ایک نامناسب فلم ہے جہاں پر فنکارانہ صلاحیتوں کی بنیاد پر مقابلہ کیا جاتا ہے۔ میں یہاں اسٹیج پر آپ سب کے ساتھ اپنے احساسات کا کھل کر اظہار کرنے پر پوری طرح سکون محسوس کر رہا ہوں۔ چونکہ فلم فیسٹیول منانے کا مقصد ایک تنقیدی بحث کو بھی قبول کرنا ہے جو فن اور زندگی کے لیے ضروری ہے'۔

اس جیوری کے دوسرے رکن سُدیپتو سین نے لیپڈ کے بیان سے کنارہ کشی اختیار کی

بھارتی فلم ڈائریکٹر سُدیپتو سین، جو بین الاقوامی فلم جیوری کا حصہ تھے، نے خود کو اور دیگر اراکین کو لیپڈ کے بیان سے دور رکھا۔ '53ویں IFFI کی اختتامی تقریب کے اسٹیج سے آئی ایف ایف آئی 2022 جیوری کے چیئرمین مسٹر نادو لیپڈ نے فلم کشمیر فائلز کے بارے میں جو کچھ بھی کہا ہے، وہ مکمل طور پر ان کی ذاتی رائے تھی۔"

سین نے ٹویٹر پر شیئر کیے گئے ایک نوٹ میں لکھا۔ سین نے کہا کہ انہوں نے اور جیوری کے دیگر ارکان ہسپانوی دستاویزی فلم ساز جیویر انگولو بارٹورن اور فرانسیسی فلم ایڈیٹر پاسکل چاونس نے 'کبھی اپنی پسند یا ناپسندیدگی کے بارے میں کچھ نہیں بتایا'۔ لیپڈ کے تبصرے ان کی 'ذاتی رائے' تھی۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ' ایک جیوری ممبر کے طور پر ہمیں کسی فلم کے تکنیکی، جمالیاتی معیار اور سماجی و ثقافتی مطابقت کا فیصلہ کرنے کے لیے تفویض کیا گیا ہے۔ ہم کسی بھی فلم پر کسی قسم کا سیاسی تبصرہ دینے میں شامل نہیں ہیں اور اگر ایسا کیا گیا ہے تو یہ مکمل طور پر ذاتی طور پر کیا گیا ہے۔ اس کا جیوری بورڈ سے کوئی تعلق نہیں ہے'۔

فلم انڈسٹری کے ردعمل

اداکارہ سوارا بھاسکر، جو سیاسی و سماجی موضوع پر بے دھڑک اپنی آواز بلند کرتی نظر آتی ہیں، نے فیسٹیول کی اختتامی تقریب میں لیپڈ کے ذریعہ کیے گئے تبصروں کو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ' ظاہر ہے کہ دنیا کے لیے بالکل واضح ہے'۔ وہیں اداکار و فلمساز نندیتا داس نے اپنے ٹویٹر پیج پر صرف ایک خبر کی رپورٹ شیئر کی۔

دوسری طرف اشوک پنڈت نے بادو کے ریمارکس پر تنقید کی۔ 'میں مسٹر نادو لیپڈ کی طرف سے کشمیر فائلز کے لیے استعمال کی گئی زبان پر سخت اعتراض کرتا ہوں۔ 3 لاکھ کشمیری ہندوؤں کی نسل کشی کو بے ہودہ نہیں کہا جا سکتا۔ میں فلم ساز اور کشمیری پنڈت ہونے کے ناطے دہشت گردی کے متاثرین کے تئیں ہوئی بدسلوکی کے اس عمل کی مذمت کرتا ہوں'۔

وہیں اداکار رنویر شورے نے کہا کہ ' کسی فلم کو نشانہ بنانا اور اس کے لیے استعمال کی جانے والی زبان فلم جیوری یا نقاد کے لیے مکمل طور پر ناگوار ہے۔ اس میں سیاست کی جھلک ملتی ہے۔ سنیما ہمیشہ سچائی اور تبدیلی کا محور رہا ہے، اسے دبانے یا نسوار کرنے کا ایجنٹ نہیں۔ #IFFI میں سیاسی موقع پرستی کا شرمناک مظاہرہ دیکھنے کو ملا'۔

بھارت میں اسرائیلی سفیر نے کھلا خط لکھ کر معافی مانگی

ہندوستان، سری لنکا اور بھوٹان میں اسرائیلی سفیر نور گیلون نے منگل کو نادو کی تنقید کی اور ٹویٹر پر ایک خط شیئر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'لیپڈ کو خود پر شرم آنی چاہیے'۔

مڈویسٹ میں اسرائیل کے قونصل جنرل نے اپنے خیالات کا اظہار کیا

لیپڈ کی جانب سے تنازعہ کھڑا ہونے کے بعد مڈویسٹ میں اسرائیل کے قونصل جنرل کوبی شوشانی نے کشمیر فائلز پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے فلم دیکھی ہے اور اس کے بارے میں ان کی رائے مختلف ہے۔ انہوں نے ٹویٹر پر لکھا کہ "میں نے کشمیر فائلز دیکھی اور کاسٹ سے ملاقات کی۔ میری رائے نادو لیپڈ سے مختلف ہے۔ ان کی تقریر کے بعد میں نے نادو کو اپنی رائے بتائی'۔

کشمیر فائلز کی ٹیم کا بھی ردعمل سامنے آیا

لیپڈ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے انوپم کھیر، جنہوں نے دی کشمیر فائلز میں اداکاری کی، نے ٹویٹ کیا کہ' جھوٹ کا قد چاہے کتنا ہی اونچا کیوں نہ ہو... سچ کے مقابلے میں وہ ہمیشہ چھوٹا ہی ہوتا ہے'۔ کشمیر فائلز کے فلم ساز وویک اگنی ہوتری نے پیر کے روز فیسٹیول کی اختتامی تقریب میں فلم کو "پروپیگنڈہ اور بے ہودہ" کہنے پر IFFI جیوری کے سربراہ نادو لیپڈ کی تنقید کی۔ اگنی ہوتری نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ 'سچ سب سے خطرناک چیز ہے۔ یہ لوگوں کو جھوٹ بولنے پر مجبور کر سکتا ہے۔

IFFI کے جیوری کے سربراہ نادو کے ذریعہ کشمیر فائلز کو بیہودہ و پروپیگنڈہ کہنے کے بعد فلم میں اہم کردار ادا کرنے والے اداکار درشن کمار نے کہا کہ یہ فلم فحاشی پر نہیں بلکہ حقیقت پر مبنی ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے درشن نے کہا کہ 'ہر کسی کی اپنی انفرادی رائے ہوتی ہے جو وہ دیکھتے اور سمجھتے ہیں۔ لیکن اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ کشمیر فائلز ایک فلم ہے جس میں کشمیری پنڈت برادری کی اصل حالت زار کو دکھایا گیا ہے... جو اب بھی دہشت گردی کی ظالمانہ کارروائیوں کے خلاف انصاف کے لیے لڑ رہے ہیں۔ اس لیے یہ فلم فحاشی پر نہیں بلکہ حقیقت پر مبنی ہے'۔

واضح رہے کہ کشمیر فائلز اس سال کے شروع میں تھیٹروں میں ریلیز ہوئی اور فلم میں 1990 کی دہائی میں ہندوؤں کے نقل مکانی اور کشمیری پنڈتوں کی ٹارگٹ کلنگ کی کہانی بیان کی گئی ہے۔ یہ فلم 2022 کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی بالی ووڈ فلموں میں سے ایک ہے اور فلم میں انوپم کھیر کو ان کی اداکاری کے لیے سراہا گیا۔

مزید پڑھیں: Anupam Kher reacts to IFFI Jury remark: کشمیر فائلز کو فحش فلم قرار دیے جانے پر انوپم کھیر کا ردعمل

حیدرآباد: انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا (IFFI) کے جیوری کے سربراہ نادو لیپڈ نے فیسٹیول کی اختتامی تقریب کے دوران فلم دی کشمیر فائلز کو 'فحش' اور 'نامناسب' قرار دیا اور کہا کہ فیسٹیول کی روح یقینی طور پر اس تنقیدی بحث کو قبول کرے گی، جو فن اور زندگی کے لیے ضروری ہے۔ اب لیپڈ کے اس تبصرے کے بعد فلم کے فلمساز وویک رنجن اگنی ہوتری، انوپم کھیر، اسرائیلی سفیر اور بہت سے لوگوں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ The Kashmir Files row

IFFI جیوری کے سربراہ نادو لیپڈ نے کشمیر فائلز پر کیا کہا

پیر کے روز لیپڈ نے کہا کہ ' انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا کشمیر فائلز کے حوالے سے پریشان ہے۔ جیوری کا تجربہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان میں سے 14 (بین الاقوامی فلمیں) سنیما کے معیار کی تھیں۔ لیپڈ نے مزید کہا کہ ' ہم سب 15ویں فلم :دی کشمیر فائلز کو دیکھ کر پریشان اور حیران تھے۔ یہ ہمیں ایک پروپیگنڈہ اور فحش فلم کی طرح محسوس ہوا اور اس طرح کے باوقار فلمی میلے کے لیے یہ ایک نامناسب فلم ہے جہاں پر فنکارانہ صلاحیتوں کی بنیاد پر مقابلہ کیا جاتا ہے۔ میں یہاں اسٹیج پر آپ سب کے ساتھ اپنے احساسات کا کھل کر اظہار کرنے پر پوری طرح سکون محسوس کر رہا ہوں۔ چونکہ فلم فیسٹیول منانے کا مقصد ایک تنقیدی بحث کو بھی قبول کرنا ہے جو فن اور زندگی کے لیے ضروری ہے'۔

اس جیوری کے دوسرے رکن سُدیپتو سین نے لیپڈ کے بیان سے کنارہ کشی اختیار کی

بھارتی فلم ڈائریکٹر سُدیپتو سین، جو بین الاقوامی فلم جیوری کا حصہ تھے، نے خود کو اور دیگر اراکین کو لیپڈ کے بیان سے دور رکھا۔ '53ویں IFFI کی اختتامی تقریب کے اسٹیج سے آئی ایف ایف آئی 2022 جیوری کے چیئرمین مسٹر نادو لیپڈ نے فلم کشمیر فائلز کے بارے میں جو کچھ بھی کہا ہے، وہ مکمل طور پر ان کی ذاتی رائے تھی۔"

سین نے ٹویٹر پر شیئر کیے گئے ایک نوٹ میں لکھا۔ سین نے کہا کہ انہوں نے اور جیوری کے دیگر ارکان ہسپانوی دستاویزی فلم ساز جیویر انگولو بارٹورن اور فرانسیسی فلم ایڈیٹر پاسکل چاونس نے 'کبھی اپنی پسند یا ناپسندیدگی کے بارے میں کچھ نہیں بتایا'۔ لیپڈ کے تبصرے ان کی 'ذاتی رائے' تھی۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ' ایک جیوری ممبر کے طور پر ہمیں کسی فلم کے تکنیکی، جمالیاتی معیار اور سماجی و ثقافتی مطابقت کا فیصلہ کرنے کے لیے تفویض کیا گیا ہے۔ ہم کسی بھی فلم پر کسی قسم کا سیاسی تبصرہ دینے میں شامل نہیں ہیں اور اگر ایسا کیا گیا ہے تو یہ مکمل طور پر ذاتی طور پر کیا گیا ہے۔ اس کا جیوری بورڈ سے کوئی تعلق نہیں ہے'۔

فلم انڈسٹری کے ردعمل

اداکارہ سوارا بھاسکر، جو سیاسی و سماجی موضوع پر بے دھڑک اپنی آواز بلند کرتی نظر آتی ہیں، نے فیسٹیول کی اختتامی تقریب میں لیپڈ کے ذریعہ کیے گئے تبصروں کو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ' ظاہر ہے کہ دنیا کے لیے بالکل واضح ہے'۔ وہیں اداکار و فلمساز نندیتا داس نے اپنے ٹویٹر پیج پر صرف ایک خبر کی رپورٹ شیئر کی۔

دوسری طرف اشوک پنڈت نے بادو کے ریمارکس پر تنقید کی۔ 'میں مسٹر نادو لیپڈ کی طرف سے کشمیر فائلز کے لیے استعمال کی گئی زبان پر سخت اعتراض کرتا ہوں۔ 3 لاکھ کشمیری ہندوؤں کی نسل کشی کو بے ہودہ نہیں کہا جا سکتا۔ میں فلم ساز اور کشمیری پنڈت ہونے کے ناطے دہشت گردی کے متاثرین کے تئیں ہوئی بدسلوکی کے اس عمل کی مذمت کرتا ہوں'۔

وہیں اداکار رنویر شورے نے کہا کہ ' کسی فلم کو نشانہ بنانا اور اس کے لیے استعمال کی جانے والی زبان فلم جیوری یا نقاد کے لیے مکمل طور پر ناگوار ہے۔ اس میں سیاست کی جھلک ملتی ہے۔ سنیما ہمیشہ سچائی اور تبدیلی کا محور رہا ہے، اسے دبانے یا نسوار کرنے کا ایجنٹ نہیں۔ #IFFI میں سیاسی موقع پرستی کا شرمناک مظاہرہ دیکھنے کو ملا'۔

بھارت میں اسرائیلی سفیر نے کھلا خط لکھ کر معافی مانگی

ہندوستان، سری لنکا اور بھوٹان میں اسرائیلی سفیر نور گیلون نے منگل کو نادو کی تنقید کی اور ٹویٹر پر ایک خط شیئر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'لیپڈ کو خود پر شرم آنی چاہیے'۔

مڈویسٹ میں اسرائیل کے قونصل جنرل نے اپنے خیالات کا اظہار کیا

لیپڈ کی جانب سے تنازعہ کھڑا ہونے کے بعد مڈویسٹ میں اسرائیل کے قونصل جنرل کوبی شوشانی نے کشمیر فائلز پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے فلم دیکھی ہے اور اس کے بارے میں ان کی رائے مختلف ہے۔ انہوں نے ٹویٹر پر لکھا کہ "میں نے کشمیر فائلز دیکھی اور کاسٹ سے ملاقات کی۔ میری رائے نادو لیپڈ سے مختلف ہے۔ ان کی تقریر کے بعد میں نے نادو کو اپنی رائے بتائی'۔

کشمیر فائلز کی ٹیم کا بھی ردعمل سامنے آیا

لیپڈ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے انوپم کھیر، جنہوں نے دی کشمیر فائلز میں اداکاری کی، نے ٹویٹ کیا کہ' جھوٹ کا قد چاہے کتنا ہی اونچا کیوں نہ ہو... سچ کے مقابلے میں وہ ہمیشہ چھوٹا ہی ہوتا ہے'۔ کشمیر فائلز کے فلم ساز وویک اگنی ہوتری نے پیر کے روز فیسٹیول کی اختتامی تقریب میں فلم کو "پروپیگنڈہ اور بے ہودہ" کہنے پر IFFI جیوری کے سربراہ نادو لیپڈ کی تنقید کی۔ اگنی ہوتری نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ 'سچ سب سے خطرناک چیز ہے۔ یہ لوگوں کو جھوٹ بولنے پر مجبور کر سکتا ہے۔

IFFI کے جیوری کے سربراہ نادو کے ذریعہ کشمیر فائلز کو بیہودہ و پروپیگنڈہ کہنے کے بعد فلم میں اہم کردار ادا کرنے والے اداکار درشن کمار نے کہا کہ یہ فلم فحاشی پر نہیں بلکہ حقیقت پر مبنی ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے درشن نے کہا کہ 'ہر کسی کی اپنی انفرادی رائے ہوتی ہے جو وہ دیکھتے اور سمجھتے ہیں۔ لیکن اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ کشمیر فائلز ایک فلم ہے جس میں کشمیری پنڈت برادری کی اصل حالت زار کو دکھایا گیا ہے... جو اب بھی دہشت گردی کی ظالمانہ کارروائیوں کے خلاف انصاف کے لیے لڑ رہے ہیں۔ اس لیے یہ فلم فحاشی پر نہیں بلکہ حقیقت پر مبنی ہے'۔

واضح رہے کہ کشمیر فائلز اس سال کے شروع میں تھیٹروں میں ریلیز ہوئی اور فلم میں 1990 کی دہائی میں ہندوؤں کے نقل مکانی اور کشمیری پنڈتوں کی ٹارگٹ کلنگ کی کہانی بیان کی گئی ہے۔ یہ فلم 2022 کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی بالی ووڈ فلموں میں سے ایک ہے اور فلم میں انوپم کھیر کو ان کی اداکاری کے لیے سراہا گیا۔

مزید پڑھیں: Anupam Kher reacts to IFFI Jury remark: کشمیر فائلز کو فحش فلم قرار دیے جانے پر انوپم کھیر کا ردعمل

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.