ETV Bharat / entertainment

Lucky Ali Explain Halal: گلوکار لکی علی نے ' حلال' کا مطلب بتایا اور کہا یہ اسلام کے باہر والوں کے لیے نہیں - حلال گوشت کیا ہے

حلال گوشت تنازعہ کے درمیان لکی علی نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے 'حلال' کا مطلب بتایا ہے۔ واضح رہے کہ بھارتی جنتا پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری سی ٹی روی نے حلال گوشت کو ایک طرح کا معاشی جہاد بتایا ہے۔ Lucky Ali Explain Halal

گلوکار لکی علی نے ' حلال' کا مطلب بتایا اور کہا یہ اسلام کے باہر والوں کے لیے نہیں
گلوکار لکی علی نے ' حلال' کا مطلب بتایا اور کہا یہ اسلام کے باہر والوں کے لیے نہیں
author img

By

Published : Apr 4, 2022, 7:54 PM IST

کرناٹک میں حلال گوشت پر پیدا ہوئے نئے تنازعہ کے درمیان مشہور گلوکار لکی علی نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ شیئر کیا ہے۔ اس پوسٹ کے ذریعہ علی نے اپنے مداحوں کو حلال گوشت کے حوالے سے جانکاری دینے کی کوشش کی ہے اور اس بات پر بھی روشنی ڈالی ہے کہ مصنوعات کو حلال کا سرٹیفکیٹ کیوں دیا جاتا ہے۔ لکی علی کا یہ پوسٹ تب سامنے آیا ہے جب بھارتی جنتا پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری سی ٹی روی کے ذریعہ حلال کا 'اقتصادی جہاد' سے موازنہ کیا گیا تھا۔ Karnataka meat controversy

واضح رہے کہ کرناٹک کے کالجز اور اسکول میں حجاب پر پابندی عائد کیے جانے کے بعد یہ دوسرا حالیہ تنازع ہے۔ وہیں لکی علی کا پوسٹ لوگوں کو حیران کردینا والا ہے کیونکہ گزشتہ سال انہوں نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں سیاست میں کوئی دلچسپی نہیں ہے اور وہ اسے دور رہنا ہی پسند کرتے ہیں۔ Lucky Ali FB Post on Halal

63 سالہ گلوکارہ علی نے اپنے فیس بک پوسٹ پر لکھا ہے کہ ' میرے پیارے بھارتی بھائیوں اور بہنوں، امید ہے کہ آپ سب خیریت سے ہوں گے۔ میں آپ کو کچھ سمجھانا چاہتا ہوں۔ 'حلال' یقینی طور پر ان لوگوں کے لیے نہیں ہیں جو اسلام کو نہیں مانتے ہیں۔ بات صرف اتنی سی ہے کہ کوئی بھی مسلم ایسا کوئی بھی پروڈکٹ نہیں خریدے گا جو حلال سرٹیفائڈ نہ ہو، یہ بالکل ویسا ہی ہے جیسا کہ ان کے یہودی بھائی کرتے ہیں، جو حلال کو کوشر کے برابر سمجھتے ہیں اور تب تک کوئی پروڈکٹ نہیں خریدتے ہیں جب تک کہ اس کی تصدیق نہ ہوجائے کہ کسی بھی پروڈکٹ کے اندر موجود اجزاء ان کے استعمال کے حدود کے مطابق ہے'۔

علی نے مزید لکھا کہ ' اب کمپنیاں مسلمان اور یہودی سمیت تمام لوگوں کو اپنا پروڈکٹ فروخت کرنا چاہتی ہے، لہٰذا اپنی مصنوعات کو فروخت کرنے کے لیے انہیں اس پر حلال سرٹیفائیڈ یا کوشر سرٹیفائیڈ کا لیبل لگانا پڑتا ہے… ورنہ مسلمان اور یہودی ان سے خریداری نہیں کریں گے، لیکن اگر لوگ 'حلال' لفظ سے اتنے پریشان ہیں تو انہیں اسے اپنے کاؤنٹرز سے ہٹا دینا چاہیے لیکن کوئی اندازہ نہیں لگا سکتا کہ آیا ان کی فروخت وہی ہوگی جیسا کہ وہ پہلے کرتے تھے'۔

غور طلب ہے کہ حلال پر تنازعہ یکم اپریل کے واقعے کے بعد شروع ہوا تھا۔ اس دن کی سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق کرناٹک کے بھدراوتی کے ایک ہوٹل میں تقریباً 10 سے 15 آدمیوں نے عملے کو حلال کھانا پیش نہ کرنے کی دھمکی دی۔ اس کے بعد ایک اور واقعہ سامنے آیا جس میں بجرنگ دل کے ارکان نے ایک چکن شاپ کے مالک کے ذریعہ غیر حلال گوشت فروخت کرنے سے انکار کرنے کی وجہ سے دکان پر حملہ کردیا تھا۔

وہیں ان سب معاملات کے درمیان بی جے پی لیڈر سی ٹی روی نے حلال گوشت کو ایک طرح کا معاشی جہاد بتایا اور کہا کہ اس اقتصادی جہاد کا مطلب یہ ہے کہ مسلمان دوسروں کے ساتھ تجارت نہ کریں۔ حلال گوشت استعمال نہ کرنے میں کیا حرج ہے؟ ہمیں یہ کہنے کا حق ہے کہ حلال گوشت استعمال نہ کیا جائے۔ حلال مسلمانوں کا ایک مذہبی عمل ہے۔ ہم آہنگی دو طرفہ ہونی چاہیے، یک طرفہ نہیں۔'

لکی علی کے کام کی بات کریں تو ان کا آئندہ میوزک البم 'انتظار' 6 اپریل کو ریلیز ہونے والا ہے اور شاید یہ ان کا آخری البم ہوگا۔ لکی علی نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ وہ اب موسیقی سے ریٹائرمنٹ لینا چاہتے ہیں۔ لکی علی نے او صنم، ایک پل کا جینا، کتنی حسین زندگی ہےیہ، سفر نامہ، نہ تم جانو نہ ہم، جانے کیا ڈھونڈتا ہے، حیرت، تیرے میرے ساتھ، آہستہ آہستہ، دیکھا ہے ایسے بھی جیسے مسحورکن نغمے گائے ہیں۔

کرناٹک میں حلال گوشت پر پیدا ہوئے نئے تنازعہ کے درمیان مشہور گلوکار لکی علی نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ شیئر کیا ہے۔ اس پوسٹ کے ذریعہ علی نے اپنے مداحوں کو حلال گوشت کے حوالے سے جانکاری دینے کی کوشش کی ہے اور اس بات پر بھی روشنی ڈالی ہے کہ مصنوعات کو حلال کا سرٹیفکیٹ کیوں دیا جاتا ہے۔ لکی علی کا یہ پوسٹ تب سامنے آیا ہے جب بھارتی جنتا پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری سی ٹی روی کے ذریعہ حلال کا 'اقتصادی جہاد' سے موازنہ کیا گیا تھا۔ Karnataka meat controversy

واضح رہے کہ کرناٹک کے کالجز اور اسکول میں حجاب پر پابندی عائد کیے جانے کے بعد یہ دوسرا حالیہ تنازع ہے۔ وہیں لکی علی کا پوسٹ لوگوں کو حیران کردینا والا ہے کیونکہ گزشتہ سال انہوں نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں سیاست میں کوئی دلچسپی نہیں ہے اور وہ اسے دور رہنا ہی پسند کرتے ہیں۔ Lucky Ali FB Post on Halal

63 سالہ گلوکارہ علی نے اپنے فیس بک پوسٹ پر لکھا ہے کہ ' میرے پیارے بھارتی بھائیوں اور بہنوں، امید ہے کہ آپ سب خیریت سے ہوں گے۔ میں آپ کو کچھ سمجھانا چاہتا ہوں۔ 'حلال' یقینی طور پر ان لوگوں کے لیے نہیں ہیں جو اسلام کو نہیں مانتے ہیں۔ بات صرف اتنی سی ہے کہ کوئی بھی مسلم ایسا کوئی بھی پروڈکٹ نہیں خریدے گا جو حلال سرٹیفائڈ نہ ہو، یہ بالکل ویسا ہی ہے جیسا کہ ان کے یہودی بھائی کرتے ہیں، جو حلال کو کوشر کے برابر سمجھتے ہیں اور تب تک کوئی پروڈکٹ نہیں خریدتے ہیں جب تک کہ اس کی تصدیق نہ ہوجائے کہ کسی بھی پروڈکٹ کے اندر موجود اجزاء ان کے استعمال کے حدود کے مطابق ہے'۔

علی نے مزید لکھا کہ ' اب کمپنیاں مسلمان اور یہودی سمیت تمام لوگوں کو اپنا پروڈکٹ فروخت کرنا چاہتی ہے، لہٰذا اپنی مصنوعات کو فروخت کرنے کے لیے انہیں اس پر حلال سرٹیفائیڈ یا کوشر سرٹیفائیڈ کا لیبل لگانا پڑتا ہے… ورنہ مسلمان اور یہودی ان سے خریداری نہیں کریں گے، لیکن اگر لوگ 'حلال' لفظ سے اتنے پریشان ہیں تو انہیں اسے اپنے کاؤنٹرز سے ہٹا دینا چاہیے لیکن کوئی اندازہ نہیں لگا سکتا کہ آیا ان کی فروخت وہی ہوگی جیسا کہ وہ پہلے کرتے تھے'۔

غور طلب ہے کہ حلال پر تنازعہ یکم اپریل کے واقعے کے بعد شروع ہوا تھا۔ اس دن کی سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق کرناٹک کے بھدراوتی کے ایک ہوٹل میں تقریباً 10 سے 15 آدمیوں نے عملے کو حلال کھانا پیش نہ کرنے کی دھمکی دی۔ اس کے بعد ایک اور واقعہ سامنے آیا جس میں بجرنگ دل کے ارکان نے ایک چکن شاپ کے مالک کے ذریعہ غیر حلال گوشت فروخت کرنے سے انکار کرنے کی وجہ سے دکان پر حملہ کردیا تھا۔

وہیں ان سب معاملات کے درمیان بی جے پی لیڈر سی ٹی روی نے حلال گوشت کو ایک طرح کا معاشی جہاد بتایا اور کہا کہ اس اقتصادی جہاد کا مطلب یہ ہے کہ مسلمان دوسروں کے ساتھ تجارت نہ کریں۔ حلال گوشت استعمال نہ کرنے میں کیا حرج ہے؟ ہمیں یہ کہنے کا حق ہے کہ حلال گوشت استعمال نہ کیا جائے۔ حلال مسلمانوں کا ایک مذہبی عمل ہے۔ ہم آہنگی دو طرفہ ہونی چاہیے، یک طرفہ نہیں۔'

لکی علی کے کام کی بات کریں تو ان کا آئندہ میوزک البم 'انتظار' 6 اپریل کو ریلیز ہونے والا ہے اور شاید یہ ان کا آخری البم ہوگا۔ لکی علی نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ وہ اب موسیقی سے ریٹائرمنٹ لینا چاہتے ہیں۔ لکی علی نے او صنم، ایک پل کا جینا، کتنی حسین زندگی ہےیہ، سفر نامہ، نہ تم جانو نہ ہم، جانے کیا ڈھونڈتا ہے، حیرت، تیرے میرے ساتھ، آہستہ آہستہ، دیکھا ہے ایسے بھی جیسے مسحورکن نغمے گائے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.