ETV Bharat / entertainment

Sai Pallavi on Religious Conflict: مذہبی تنازعہ پر اداکارہ سائی پلوی کے خیالات نے سوشل میڈیا پر ہلچل پیدا کی

اداکارہ سائی پلوی کے حالیہ انٹرویو نے سوشل میڈیا میں ایک نئے تنازعہ کو جنم دے دیا ہے۔ اداکارہ نے اپنی آئندہ فلم کے پروموشن کے دوران فلم کشمیری فائلز پر تبصرہ کیا ہے۔ جہاں کچھ سوشل میڈیا صارفین کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں وہیں کچھ اداکارہ کی ہمت کی تعریف کر رہے ہیں۔ Sai Pallavi on Religious Conflict

author img

By

Published : Jun 16, 2022, 12:48 PM IST

مذہبی تنازعہ پر اداکارہ سائی پلوی کے خیالات نے سوشل میڈیا پر ہلچل پیدا کی
مذہبی تنازعہ پر اداکارہ سائی پلوی کے خیالات نے سوشل میڈیا پر ہلچل پیدا کی

حیدرآباد (تلنگانہ): تیلگو فلم انڈسٹری کی جانی مانی اداکارہ سائی پلوی، جو ان دنوں اپنی آئندہ فلم ویراتا پروم کی تشہیر میں مصروف ہیں، بے باکی سے اپنے خیالات کا اظہار کرتی آئی ہیں۔ حال ہی میں اداکارہ کے ایک انٹرویو نے سوشل میڈیا میں ایک طوفان برپا کردیا ہے۔ وائرل ہورہی اس ویڈیو میں اداکارہ مذہبی تنازعہ اور تشدد پر اپنے رائے کا اظہار کرتی ہوئی نظر آرہی ہیں۔ سائی اپنی آئندہ فلم ویراتا پروم کی تشہیر کے سلسلے میں تیلگو ویب سائٹ سے بات چیت کی۔ Sai Pallavi on Religious Conflict

اس پروموشنل انٹرویو کے درمیان فلم میں نکسل کا کردار ادا کرنے والی سائی پلوی نے کہا کہ ' ہر شخص کا نقطہ نظر اس بات پر منحصر کرتا ہے کہ وہ کس ماحول سے آیا ہے۔ تشدد کے تصور کو سمجھنا میرے لیے بہت مشکل ہے۔ ہمارے لیے یہ کہنا بہت مشکل ہے۔ کیا صحیح ہے اور کیا غلط'۔

اداکارہ نے مزید کہا کہ' اس وقت وہ (نکسلی) سوچتے تھے کہ انہیں تشدد سے ہی انصاف مل سکتا ہے۔ یہ بہت پہلے ماضی کی بات ہے۔ ہمارا نقطہ نظر مختلف ہوسکتا ہے۔ پاکستان کے لوگ بھارتی سیکورٹی فورسز کو دہشت گرد سمجھتے ہیں اور ہم ایسا ہی کچھ پاکستانی افواج کے بارے میں سوچتے ہیں۔ یہ کہنا بہت مشکل ہے کہ آیا یہ (نکسلی تحریک) صحیح ہے یا غلط۔ یہ اس وقت کے حالات پر منحصر کرتا ہے۔ وہ سمجھتے تھے کہ ان کے حالات کے مطابق تشدد ہی واحد راستہ ہے'۔

سائی نے یہ بھی کہا کہ ' وہ بائیں بازو اور دائیں بازو سے قطع نظر مظلموں کی حفاظت پر یقین رکھتی ہیں'۔ میری پرورش ایک غیر جانبدارانہ ماحول میں ہوئی ہے۔ میں نے بائیں بازو اور دائیں بازو کے بارے میں سنا ہے لیکن ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ کون صحیح ہے اور کون غلط ہے'۔

فلم دی کشمیر فائلز کے بارے میں پوچھے جانے پر سائی پلوی نے کہا کہ ' فلم کشمیر فائلز میں دکھایا گیا کہ کس طرح کشمیری پنڈتوں کو مارا گیا... لیکن حال ہی میں کووڈ کے وقت گائے کو گاڑی میں لے جانے والے کچھ مسلمان لڑکوں پر حملہ کیا گیا اور انہیں جے شری رام کے نعرے لگانے پر مجبور کیا گیا ۔ تو اگر آپ مذہبی تنازعہ کی بات کر رہے ہیں تو دونوں واقعات میں کیا فرق ہے؟ وہ تب ہوا تھا اور یہ اب ہورہا ہے، اس میں کیا فرق ہے؟'۔

اداکارہ نے انٹرویو میں ہمدرد اور انصاف پسند ہونے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "اگر ہم اچھے انسان نہیں ہیں، تو ہم انصاف پسند نہیں ہوں گے۔ اگر آپ انصاف پسند ہیں اور انصاف کے ساتھ کھڑے ہیں تو آپ کے ارد گرد سب 'غیر جانبدار' ہوں گے۔"

سائی پلای کے ان تبصروں نے سوشل میڈیا کو دو گروپ میں تقسیم کردیا ہے۔ سوشل میڈیا کا ایک حصہ کشمیری پنڈت کی حالت زار کے بارے میں اداکارہ کی کم معلومات پر انہیں تنقید کا نشانہ بنا رہا ہے تو دوسری طرف کچھ سوشل میڈیا صارفین اداکارہ کے پہلے اچھا انسان بننے کے خیالات پر ان کی حمایت بھی کر رہا ہے۔

اداکار ویراتا پروم میں وینیلا کا کردار ادا کر رہے ہیں، جس میں رانا دگوبتی مرکزی کرداروں میں سے ایک ہیں۔ وینو ادوگولا کی ہدایت کاری میں بننے والی یہ فلم 17 جون کو ریلیز ہوگی۔

مزید پڑھیں: Sashi Tharoor on The Kashmir Files: ششی تھرور کا وویک اگنی ہوتری کو جواب، کہا سنندا کو مجھ سے بہتر کوئی نہیں جانتا

حیدرآباد (تلنگانہ): تیلگو فلم انڈسٹری کی جانی مانی اداکارہ سائی پلوی، جو ان دنوں اپنی آئندہ فلم ویراتا پروم کی تشہیر میں مصروف ہیں، بے باکی سے اپنے خیالات کا اظہار کرتی آئی ہیں۔ حال ہی میں اداکارہ کے ایک انٹرویو نے سوشل میڈیا میں ایک طوفان برپا کردیا ہے۔ وائرل ہورہی اس ویڈیو میں اداکارہ مذہبی تنازعہ اور تشدد پر اپنے رائے کا اظہار کرتی ہوئی نظر آرہی ہیں۔ سائی اپنی آئندہ فلم ویراتا پروم کی تشہیر کے سلسلے میں تیلگو ویب سائٹ سے بات چیت کی۔ Sai Pallavi on Religious Conflict

اس پروموشنل انٹرویو کے درمیان فلم میں نکسل کا کردار ادا کرنے والی سائی پلوی نے کہا کہ ' ہر شخص کا نقطہ نظر اس بات پر منحصر کرتا ہے کہ وہ کس ماحول سے آیا ہے۔ تشدد کے تصور کو سمجھنا میرے لیے بہت مشکل ہے۔ ہمارے لیے یہ کہنا بہت مشکل ہے۔ کیا صحیح ہے اور کیا غلط'۔

اداکارہ نے مزید کہا کہ' اس وقت وہ (نکسلی) سوچتے تھے کہ انہیں تشدد سے ہی انصاف مل سکتا ہے۔ یہ بہت پہلے ماضی کی بات ہے۔ ہمارا نقطہ نظر مختلف ہوسکتا ہے۔ پاکستان کے لوگ بھارتی سیکورٹی فورسز کو دہشت گرد سمجھتے ہیں اور ہم ایسا ہی کچھ پاکستانی افواج کے بارے میں سوچتے ہیں۔ یہ کہنا بہت مشکل ہے کہ آیا یہ (نکسلی تحریک) صحیح ہے یا غلط۔ یہ اس وقت کے حالات پر منحصر کرتا ہے۔ وہ سمجھتے تھے کہ ان کے حالات کے مطابق تشدد ہی واحد راستہ ہے'۔

سائی نے یہ بھی کہا کہ ' وہ بائیں بازو اور دائیں بازو سے قطع نظر مظلموں کی حفاظت پر یقین رکھتی ہیں'۔ میری پرورش ایک غیر جانبدارانہ ماحول میں ہوئی ہے۔ میں نے بائیں بازو اور دائیں بازو کے بارے میں سنا ہے لیکن ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ کون صحیح ہے اور کون غلط ہے'۔

فلم دی کشمیر فائلز کے بارے میں پوچھے جانے پر سائی پلوی نے کہا کہ ' فلم کشمیر فائلز میں دکھایا گیا کہ کس طرح کشمیری پنڈتوں کو مارا گیا... لیکن حال ہی میں کووڈ کے وقت گائے کو گاڑی میں لے جانے والے کچھ مسلمان لڑکوں پر حملہ کیا گیا اور انہیں جے شری رام کے نعرے لگانے پر مجبور کیا گیا ۔ تو اگر آپ مذہبی تنازعہ کی بات کر رہے ہیں تو دونوں واقعات میں کیا فرق ہے؟ وہ تب ہوا تھا اور یہ اب ہورہا ہے، اس میں کیا فرق ہے؟'۔

اداکارہ نے انٹرویو میں ہمدرد اور انصاف پسند ہونے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "اگر ہم اچھے انسان نہیں ہیں، تو ہم انصاف پسند نہیں ہوں گے۔ اگر آپ انصاف پسند ہیں اور انصاف کے ساتھ کھڑے ہیں تو آپ کے ارد گرد سب 'غیر جانبدار' ہوں گے۔"

سائی پلای کے ان تبصروں نے سوشل میڈیا کو دو گروپ میں تقسیم کردیا ہے۔ سوشل میڈیا کا ایک حصہ کشمیری پنڈت کی حالت زار کے بارے میں اداکارہ کی کم معلومات پر انہیں تنقید کا نشانہ بنا رہا ہے تو دوسری طرف کچھ سوشل میڈیا صارفین اداکارہ کے پہلے اچھا انسان بننے کے خیالات پر ان کی حمایت بھی کر رہا ہے۔

اداکار ویراتا پروم میں وینیلا کا کردار ادا کر رہے ہیں، جس میں رانا دگوبتی مرکزی کرداروں میں سے ایک ہیں۔ وینو ادوگولا کی ہدایت کاری میں بننے والی یہ فلم 17 جون کو ریلیز ہوگی۔

مزید پڑھیں: Sashi Tharoor on The Kashmir Files: ششی تھرور کا وویک اگنی ہوتری کو جواب، کہا سنندا کو مجھ سے بہتر کوئی نہیں جانتا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.