لدھیانہ: مشہور پنجابی گلوکار سریندر شندا جنہوں نے 'پت جٹاں دے'، 'جٹ دیونا موڑ' اور 'ٹرک بلیا' جیسے مقبول گانے گائے ہیں، بدھ کو ایک نجی ہسپتال میں طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔ 64 سال کی عمر میں گلوکار نے دیانند میڈیکل کالج اور ہسپتال میں آخری سانس لی۔Punjabi singer Surinder Shinda passes away
اپنے گلوکاری کے کریئر کے دوران انہوں نے بہت سے مشہور گانے جیسے'پت جٹاں دے'، 'اونچا در بابے نانک دا' اور'بدلہ جٹی دا' گائے، اس کے علاوہ وہ کئی پنجابی فلموں میں بھی نظر آئے۔ گلوکار کے انتقال پر گلوکاروں اور سیاستدانوں سمیت بہت سے لوگوں نے دکھ کا اظہار کیا۔ پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ 'مشہور گلوکار سریندر شندا جی کے انتقال کی خبر سن کر بہت دکھ ہوا، پنجاب کی آواز ہمیشہ کے لیے خاموش ہو گئی ہے'۔
شرومنی اکالی دل کے سربراہ سکھبیر سنگھ بادل نے کہا کہ پنجابی موسیقی میں گلوکار کی شراکت انمول ہے۔ بادل نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ 'شائقین اور لیجنڈری پنجابی گلوکار سریندر شندا کے خاندان کے ساتھ دلی تعزیت۔ پنجابی موسیقی میں ان کی شراکت انمول ہے۔ ان کی آواز میں لاجواب طاقت تھی۔ شندا جی کو دنیا بھر میں ان کے لاکھوں مداح یاد کریں گے۔ ان کی روح کو سکون ملے'۔
گلوکار و اداکار ہربھجن مان نے بھی شندا کی موت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پنجابی موسیقی کو ناتلافی نقصان پہنچا ہے۔ مان نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ 'پنجابی لوک گانے کے سنہری دور کا خاتمہ'۔ شنداکے پسماندگان میں ان کے بیٹا منیندر شندا ہیں، جو خود بھی ایک موسیقار ہیں۔