ممبئی: دی کیرالہ اسٹوری کی مرکزی اداکارہ ادا شرما نے فلم کو 'ٹرینڈ' بنانے پر مداحوں کا شکریہ ادا کیا۔ اداکارہ اس بات سے خوش ہیں کہ فلم کو شائقین کی جانب سے بے حد پسند کیا جا رہا ہے۔ Adah Sharma thanks fans
اداکارہ نے ٹویٹ کیا کہ 'آپ تمام کروڑوں لوگوں کا شکریہ جو ہماری فلم دیکھنے جا رہے ہیں۔ اس کو ٹرینڈ بنانے کے لیے آپ کا شکریہ، میری پرفارمنس کو پسند کرنے کے لیے آپ کا شکریہ۔ اس ہفتے کے آخر میں 12 تاریخ کو دی کیرالہ اسٹوری بین الاقوامی سطح پر 37 ممالک (یا اس سے زیادہ) میں ریلیز ہو رہی ہے۔
-
Thank you to all the crores of you who are going to watch our film,thank you for making it trend,thank you for loving my performance.This weekend the 12th #TheKeralaStory releases internationally in 37 countries (or more) ❤️❤️ #adahsharma pic.twitter.com/XiVnvBIQPw
— Adah Sharma (@adah_sharma) May 10, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Thank you to all the crores of you who are going to watch our film,thank you for making it trend,thank you for loving my performance.This weekend the 12th #TheKeralaStory releases internationally in 37 countries (or more) ❤️❤️ #adahsharma pic.twitter.com/XiVnvBIQPw
— Adah Sharma (@adah_sharma) May 10, 2023Thank you to all the crores of you who are going to watch our film,thank you for making it trend,thank you for loving my performance.This weekend the 12th #TheKeralaStory releases internationally in 37 countries (or more) ❤️❤️ #adahsharma pic.twitter.com/XiVnvBIQPw
— Adah Sharma (@adah_sharma) May 10, 2023
فلم میں ادا شرما کے علاوہ یوگیتا بہانی، سدھی ادنانی اور سونیا بالانی نے مرکزی کردار ادا کیے ہیں۔ فلم کے ارد گرد ایک بڑے تنازعہ نے جنم لیا ہے۔ جب سے اس فلم کے ٹریلر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کیرالہ سے 32 ہزار خواتین لاپتہ ہیں اور وہ دہشت گرد تنظیم آئی ایس آئی ایس میں شامل ہوگئی ہیں۔ تاہم تنقید کیے جانے کے بعد فلمساز نے ٹریلر میں موجود اپنے اس دعوے کو واپس لے لیا اور بعد میں ٹریلر میں ایک ڈسکلمیر شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ یہ فلم کیرالہ کی تین خواتین کی کہانی پر مبنی ہے۔
جب ادا سے ان اعداد و شمار میں کی گئی تبدیلی پر پوچھا گیا تب انہوں نے کہا کہ 'کہانی واقعی خوفناک ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ لوگ اسے پروپیگنڈہ کہہ رہے ہیں یا گمشدہ لڑکیوں کے اوپر اس اعداد و شمار کو ترجیح دے رہے ہیں، جو کہ خوفناک ہے۔ اس کے بجائے ہمیں یہ سوچنا چاہیے کہ لڑکیاں اس طرح غائب ہو رہی ہیں اور اس کے بعد ہمیں اعداد و شمار کے بارے میں سوچنا چاہیے تھے۔
فلم کے موضوع کے بارے میں اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ادا نے کہا کہ ' جب آپ ایک بار فلم دیکھ لیں گے تب آپ نمبروں پر بات نہیں کریں گے،۔ ادا نے اپنے کیرئیر کا آغاز سال 2008 میں آئی فلم 1920 سے کیا۔ اس کے بعد انہوں نے ہنسی تو پھنسی، کمانڈو 2 اور کمانڈو 3 جیسی فلموں میں کام کیا۔واضح رہے کہ مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس کی حکومت نے 'امن کی بحالی' اور ریاست میں نفرت اور تشدد' کے واقعات سے بچنے کا حوالہ دیتے ہوئے فلم دی کیرالہ اسٹوری پر پابندی عائد کر دی۔
مغربی بنگال فلم پر پابندی لگانے والی پہلی ریاست بن گئی، فلم میں تین خواتین کی کہانی بیان کی گئی ہے جنہیں شادی کے ذریعے اسلام قبول کرنے کے بعد آئی ایس آئی ایس کے کیمپوں میں سمگل کیا جاتا ہے۔ فلم کے ارد گرد سیاسی بیان بازی جاری ہے یہاں تک کہ اسے بی جے پی کے زیر اقتدار ریاست مدھیہ پردیش اور اترپردیش میں ٹیکس فری کر دیا گیا ہے۔