ETV Bharat / entertainment

امریکی اداکار ون ڈیزل پر جنسی ہراسانی کا الزام

author img

By UNI (United News of India)

Published : Dec 22, 2023, 9:38 PM IST

Vin Diesel Accused of Sexual harassment امریکی اداکار ون ڈیزل کی سابق پرسنل اسسٹنٹ آسٹا جوناسن نے "فاسٹ اینڈ فیوریس" کے اسٹار پر 2010 میں "فاسٹ فائیو" کی شوٹنگ کے دوران ان کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے مقدمہ دائر کیا ہے۔

US Actor Vin Diesel
امریکی اداکار ون ڈیزل

واشنگٹن: امریکی اداکار ون ڈیزل کی سابق پرسنل اسسٹنٹ آسٹا جوناسن نے 2010 میں "فاسٹ فائیو" کی شوٹنگ کے دوران ون ڈیزل کے خلاف ان کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے مقدمہ دائر کیا ہے۔ اداکار، جس کا اصل نام مارک سنکلیئر ہے، کے وکیل نے کہا کہ ان کا مؤکل ان الزامات کو یکسر مسترد کرتا ہے۔ بی بی سی نے جمعہ کو یہ اطلاع دی۔

آسٹا جوناسن نے مقدمے میں دعویٰ کیا ہے کہ اداکار نے اسے ایک دیوار پر پِن کر دیا اور اس نے خود پر ایک سیکس ایکٹ کیا۔ آسٹا اس پر غلط طریقے سے برطرفی کا مقدمہ بھی دائر کر رہی ہے، یہ دعویٰ کر رہی ہے کہ اس کی کمپنی نے مبینہ جنسی زیادتی کے چند گھنٹے بعد ہی اسے برطرف کر دیا تھا۔

آسٹا نے جمعرات کو لاس اینجلس میں دائر مقدمے میں الزام لگایا کہ اٹلانٹا کے سینٹ ریگیس ہوٹل میں ’فاسٹ فائیو‘ کی شوٹنگ کے دوران ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی۔ انہوں نے مقدمے میں کہا کہ 56 سالہ سنکلیئر نے اپنے ہوٹل کے کمرے میں ان پر جسمانی حملہ کیا اور ان کے منع کرنے کو نظر انداز کیا۔

مقدمے میں الزام لگایا گیا کہ جب وہ چیخ کر قریبی باتھ روم میں بھاگی تو اداکار نے ان پر بھی حملہ کیا۔ مقدمہ میں کہا گیا ہے کہ واقعے کے چند گھنٹے بعد ہی اداکار کی بہن سمانتھا ونسنٹ نے ان سے رابطہ کیا اور انہیں کمپنی سے نکال دیا۔

وہ اداکار کی بہن اور ان کی پروڈکشن کمپنی کے خلاف بھی مقدمہ کر رہی ہے۔ تاہم، ونسنٹ نے اس معاملے پر تبصرہ نہیں کیا ہے۔ مقدمے میں الزام لگایا گیا ہے کہ انہیں نوکری سے نکال دیا گیا کیونکہ وہ اب کارآمد نہیں رہی اور اداکار ڈیزل نے انہیں اپنی جنسی خواہشات کی تکمیل کے لیے استعمال کیا۔

اس میں کہا گیا ہے کہ جوناسن خود کو بے بس محسوس کرتی ہیں، ان کی عزت نفس مجروح ہو گئی تھی اور وہ خود سے سوال کرنے لگی تھیں کہ کیا انہیں کامیاب کیریئر کے لیے اپنے جسم کی تجارت کرنا پڑے گی۔

سابق اسسٹنٹ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ سنکلیئر کے ساتھ واقعے سے چند روز قبل کمپنی کے ایک اور ایگزیکٹو نے انہیں اسی ہوٹل میں ایسی ہی پیشکش کی تھی۔ اپنے مقدمے میں، انہوں نے جنسی ہراسانی کے علاوہ صنفی امتیاز، غیر قانونی انتقامی کارروائی، جذباتی تکلیف اور غلط طریقے سے برخاستگی کے دعوے بھی شامل کیے ہیں۔

سنکلیئر کے وکیل برائن فریڈمین نے جمعرات کو سی این این کو ایک تحریری بیان میں کہا کہ اداکار اس دعوے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔ جوناسن کے ایک وکیل نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کی مؤکل ون ڈیزل اور ان کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والوں اور کیس کو دبانے کی کوشش کرنے والوں کو ان کے وحشیانہ اقدامات کے لیے جوابدہ ٹھہرانا چاہتی ہیں۔

فاسٹ اینڈ فیوریس سیریز کے علاوہ، ون ڈیزل گارجینز آف دی گلیکسی، ایکس ایکس ایکس اور رڈک جیسی فلموں کے لیے بھی جانے جاتے ہیں۔ سنکلیئر فاسٹ اینڈ فیوریس سیریز کے خالق بھی ہیں اور ہالی ووڈ کے سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے اداکاروں میں سے ایک ہیں۔ (یو این آئی)

واشنگٹن: امریکی اداکار ون ڈیزل کی سابق پرسنل اسسٹنٹ آسٹا جوناسن نے 2010 میں "فاسٹ فائیو" کی شوٹنگ کے دوران ون ڈیزل کے خلاف ان کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے مقدمہ دائر کیا ہے۔ اداکار، جس کا اصل نام مارک سنکلیئر ہے، کے وکیل نے کہا کہ ان کا مؤکل ان الزامات کو یکسر مسترد کرتا ہے۔ بی بی سی نے جمعہ کو یہ اطلاع دی۔

آسٹا جوناسن نے مقدمے میں دعویٰ کیا ہے کہ اداکار نے اسے ایک دیوار پر پِن کر دیا اور اس نے خود پر ایک سیکس ایکٹ کیا۔ آسٹا اس پر غلط طریقے سے برطرفی کا مقدمہ بھی دائر کر رہی ہے، یہ دعویٰ کر رہی ہے کہ اس کی کمپنی نے مبینہ جنسی زیادتی کے چند گھنٹے بعد ہی اسے برطرف کر دیا تھا۔

آسٹا نے جمعرات کو لاس اینجلس میں دائر مقدمے میں الزام لگایا کہ اٹلانٹا کے سینٹ ریگیس ہوٹل میں ’فاسٹ فائیو‘ کی شوٹنگ کے دوران ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی۔ انہوں نے مقدمے میں کہا کہ 56 سالہ سنکلیئر نے اپنے ہوٹل کے کمرے میں ان پر جسمانی حملہ کیا اور ان کے منع کرنے کو نظر انداز کیا۔

مقدمے میں الزام لگایا گیا کہ جب وہ چیخ کر قریبی باتھ روم میں بھاگی تو اداکار نے ان پر بھی حملہ کیا۔ مقدمہ میں کہا گیا ہے کہ واقعے کے چند گھنٹے بعد ہی اداکار کی بہن سمانتھا ونسنٹ نے ان سے رابطہ کیا اور انہیں کمپنی سے نکال دیا۔

وہ اداکار کی بہن اور ان کی پروڈکشن کمپنی کے خلاف بھی مقدمہ کر رہی ہے۔ تاہم، ونسنٹ نے اس معاملے پر تبصرہ نہیں کیا ہے۔ مقدمے میں الزام لگایا گیا ہے کہ انہیں نوکری سے نکال دیا گیا کیونکہ وہ اب کارآمد نہیں رہی اور اداکار ڈیزل نے انہیں اپنی جنسی خواہشات کی تکمیل کے لیے استعمال کیا۔

اس میں کہا گیا ہے کہ جوناسن خود کو بے بس محسوس کرتی ہیں، ان کی عزت نفس مجروح ہو گئی تھی اور وہ خود سے سوال کرنے لگی تھیں کہ کیا انہیں کامیاب کیریئر کے لیے اپنے جسم کی تجارت کرنا پڑے گی۔

سابق اسسٹنٹ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ سنکلیئر کے ساتھ واقعے سے چند روز قبل کمپنی کے ایک اور ایگزیکٹو نے انہیں اسی ہوٹل میں ایسی ہی پیشکش کی تھی۔ اپنے مقدمے میں، انہوں نے جنسی ہراسانی کے علاوہ صنفی امتیاز، غیر قانونی انتقامی کارروائی، جذباتی تکلیف اور غلط طریقے سے برخاستگی کے دعوے بھی شامل کیے ہیں۔

سنکلیئر کے وکیل برائن فریڈمین نے جمعرات کو سی این این کو ایک تحریری بیان میں کہا کہ اداکار اس دعوے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔ جوناسن کے ایک وکیل نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کی مؤکل ون ڈیزل اور ان کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والوں اور کیس کو دبانے کی کوشش کرنے والوں کو ان کے وحشیانہ اقدامات کے لیے جوابدہ ٹھہرانا چاہتی ہیں۔

فاسٹ اینڈ فیوریس سیریز کے علاوہ، ون ڈیزل گارجینز آف دی گلیکسی، ایکس ایکس ایکس اور رڈک جیسی فلموں کے لیے بھی جانے جاتے ہیں۔ سنکلیئر فاسٹ اینڈ فیوریس سیریز کے خالق بھی ہیں اور ہالی ووڈ کے سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے اداکاروں میں سے ایک ہیں۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.