ووٹنگ کا سلسلہ صبح سات بجے سے سہ پہر چار بجے تک جاری رہا جس دوران ضلع اننت ناگ کے 6 اسمبلی حلقہ انتخابات میں ووٹ ڈالے گئے۔ ان میں قصبہ اننت ناگ ،ڈورو ،شانگس،کوکرناگ ،بجبہاڑہ اور پہلگام شامل ہیں۔ جہاں 714 پولنگ مراکز قائم کیے گئے تھے۔
ضلع میں رائے دہندگان کی کل تعداد 529256 ہے۔جن میں سے 68893 رائے دہندگان نے ووٹ ڈال کر اپنی رائے دہی کا استعمال کیا۔ اس میں 3666 مائیگرنٹ ووٹ بھی شامل ہیں۔ ووٹرز کی مجموعی شرح13.8 فیصد رہی۔
ڈورو میں رائے دہندگان کی تعداد 78684 ہے جس میں 14479 ووٹرز نے ووٹ ڈالا جس کی مجموعی شرح 18.4 فیصد رہی اننت ناگ میں 86565ووٹرز میں سے 3030 رائے دہندگان نے ووٹ کا استعمال کیا۔ اس کی شرح 3.5 فیصد رہی۔
کوکرناگ میں ووٹرز کی تعداد 93897ہے جس میں 18411ووٹرز نے ووٹ ڈالے جس کی شرح 19.6 فیصد رہی۔ شانگس میں رائے دہندگان کی مجموعی تعداد88431 تھی جس میں13332 رائے دہندگان نے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ اس کی شرح 15.1فیصد رہی۔
بجبہاڑہ میں 93289ووٹرز ہیں جن میں سے 1893ووٹرز نے ووٹ ڈالے جس کی شرح 2.0 فیصد رہی۔ پہلگام میں ووٹرز کی کل تعداد 86631 ہے ان میں سے17757رئے دہندگان نے ووٹ ڈال کر اپنی رائے کا اظہار کیا جس کی شرح 20.5 فیصد رہی۔
سب سے کم ووٹوں کی شرح بجبہاڑہ اور اننت ناگ قصبے میں رہی جہاں بایئکاٹ کی کال کا اثر اچھا خاصا دیکھنے کو ملا۔
حالانکہ ان دونوں اسمبلی حلقوں کو پی ڈی پی کے لئے کافی اہمیت کا حامل تصور کیا جاتا ہے۔ جہاں بجبہاڑہ سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کا آبائی علاقہ ہے وہیں ماضی میں محبوبہ مفتی نے 2 دوبار اننت ناگ میں پارلیمانی نشست میں کامیابی حاصل کی ہے۔
واضح رہے کہ یہ پارلیمانی نشست تین انتخابی مراحل پر مشتمل ہے جس کے لئے 18 امیدوار اپنی قسمت آزمانے کے لئے میدان میں ہیں۔ دوسرےمرحلہ کے تحت کولگام میں29 اپریل پلوامہ اور شوپیاں اضلاع میں 6 مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔