ETV Bharat / elections

اننت ناگ پارلیمانی نشست پر پولنگ اختتام پذیر - CLASHES BETWEEN YOUTHS AND SECURITY FORCES

ریاست جموں و کشمیر میں اننت ناگ پارلیمانی نشست کی پولنگ کے دوران مختلف مقامات پر پتھراؤ کے واقعات بھی رونما ہوئے تاہم، مجموعی طور پر انتخابات پر امن رہے۔

اننت ناگ پارلیمانی نشست پر پولنگ اختتام پذیر
author img

By

Published : Apr 23, 2019, 6:33 PM IST

ووٹنگ کا سلسلہ صبح سات بجے سے سہ پہر چار بجے تک جاری رہا جس دوران ضلع اننت ناگ کے 6 اسمبلی حلقہ انتخابات میں ووٹ ڈالے گئے۔ ان میں قصبہ اننت ناگ ،ڈورو ،شانگس،کوکرناگ ،بجبہاڑہ اور پہلگام شامل ہیں۔ جہاں 714 پولنگ مراکز قائم کیے گئے تھے۔

ضلع میں رائے دہندگان کی کل تعداد 529256 ہے۔جن میں سے 68893 رائے دہندگان نے ووٹ ڈال کر اپنی رائے دہی کا استعمال کیا۔ اس میں 3666 مائیگرنٹ ووٹ بھی شامل ہیں۔ ووٹرز کی مجموعی شرح13.8 فیصد رہی۔

ڈورو میں رائے دہندگان کی تعداد 78684 ہے جس میں 14479 ووٹرز نے ووٹ ڈالا جس کی مجموعی شرح 18.4 فیصد رہی اننت ناگ میں 86565ووٹرز میں سے 3030 رائے دہندگان نے ووٹ کا استعمال کیا۔ اس کی شرح 3.5 فیصد رہی۔

کوکرناگ میں ووٹرز کی تعداد 93897ہے جس میں 18411ووٹرز نے ووٹ ڈالے جس کی شرح 19.6 فیصد رہی۔ شانگس میں رائے دہندگان کی مجموعی تعداد88431 تھی جس میں13332 رائے دہندگان نے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ اس کی شرح 15.1فیصد رہی۔

بجبہاڑہ میں 93289ووٹرز ہیں جن میں سے 1893ووٹرز نے ووٹ ڈالے جس کی شرح 2.0 فیصد رہی۔ پہلگام میں ووٹرز کی کل تعداد 86631 ہے ان میں سے17757رئے دہندگان نے ووٹ ڈال کر اپنی رائے کا اظہار کیا جس کی شرح 20.5 فیصد رہی۔

سب سے کم ووٹوں کی شرح بجبہاڑہ اور اننت ناگ قصبے میں رہی جہاں بایئکاٹ کی کال کا اثر اچھا خاصا دیکھنے کو ملا۔

حالانکہ ان دونوں اسمبلی حلقوں کو پی ڈی پی کے لئے کافی اہمیت کا حامل تصور کیا جاتا ہے۔ جہاں بجبہاڑہ سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کا آبائی علاقہ ہے وہیں ماضی میں محبوبہ مفتی نے 2 دوبار اننت ناگ میں پارلیمانی نشست میں کامیابی حاصل کی ہے۔

واضح رہے کہ یہ پارلیمانی نشست تین انتخابی مراحل پر مشتمل ہے جس کے لئے 18 امیدوار اپنی قسمت آزمانے کے لئے میدان میں ہیں۔ دوسرےمرحلہ کے تحت کولگام میں29 اپریل پلوامہ اور شوپیاں اضلاع میں 6 مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔

ووٹنگ کا سلسلہ صبح سات بجے سے سہ پہر چار بجے تک جاری رہا جس دوران ضلع اننت ناگ کے 6 اسمبلی حلقہ انتخابات میں ووٹ ڈالے گئے۔ ان میں قصبہ اننت ناگ ،ڈورو ،شانگس،کوکرناگ ،بجبہاڑہ اور پہلگام شامل ہیں۔ جہاں 714 پولنگ مراکز قائم کیے گئے تھے۔

ضلع میں رائے دہندگان کی کل تعداد 529256 ہے۔جن میں سے 68893 رائے دہندگان نے ووٹ ڈال کر اپنی رائے دہی کا استعمال کیا۔ اس میں 3666 مائیگرنٹ ووٹ بھی شامل ہیں۔ ووٹرز کی مجموعی شرح13.8 فیصد رہی۔

ڈورو میں رائے دہندگان کی تعداد 78684 ہے جس میں 14479 ووٹرز نے ووٹ ڈالا جس کی مجموعی شرح 18.4 فیصد رہی اننت ناگ میں 86565ووٹرز میں سے 3030 رائے دہندگان نے ووٹ کا استعمال کیا۔ اس کی شرح 3.5 فیصد رہی۔

کوکرناگ میں ووٹرز کی تعداد 93897ہے جس میں 18411ووٹرز نے ووٹ ڈالے جس کی شرح 19.6 فیصد رہی۔ شانگس میں رائے دہندگان کی مجموعی تعداد88431 تھی جس میں13332 رائے دہندگان نے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ اس کی شرح 15.1فیصد رہی۔

بجبہاڑہ میں 93289ووٹرز ہیں جن میں سے 1893ووٹرز نے ووٹ ڈالے جس کی شرح 2.0 فیصد رہی۔ پہلگام میں ووٹرز کی کل تعداد 86631 ہے ان میں سے17757رئے دہندگان نے ووٹ ڈال کر اپنی رائے کا اظہار کیا جس کی شرح 20.5 فیصد رہی۔

سب سے کم ووٹوں کی شرح بجبہاڑہ اور اننت ناگ قصبے میں رہی جہاں بایئکاٹ کی کال کا اثر اچھا خاصا دیکھنے کو ملا۔

حالانکہ ان دونوں اسمبلی حلقوں کو پی ڈی پی کے لئے کافی اہمیت کا حامل تصور کیا جاتا ہے۔ جہاں بجبہاڑہ سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کا آبائی علاقہ ہے وہیں ماضی میں محبوبہ مفتی نے 2 دوبار اننت ناگ میں پارلیمانی نشست میں کامیابی حاصل کی ہے۔

واضح رہے کہ یہ پارلیمانی نشست تین انتخابی مراحل پر مشتمل ہے جس کے لئے 18 امیدوار اپنی قسمت آزمانے کے لئے میدان میں ہیں۔ دوسرےمرحلہ کے تحت کولگام میں29 اپریل پلوامہ اور شوپیاں اضلاع میں 6 مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔

Intro:شوکت ڈار۔
کشمیر میں نا مسائد حالات کے دوران مریضوں کو ادویات کی عدم دستیابی کو مد نظر رکھتے ہوئے جنوبی کشمیر کی تین لڑکیوں نے آن لائن ادویات دستیاب رکھی ہیں۔ تاکہ عوام کو ہر وقت اور ہر جگہ ادویات فراہم ہو سکیں۔
details in body


Body:شوکت ڈار۔
کشمیر میں نا مسائد حالات کے دوران مریضوں کو ادویات کی عدم دستیابی کو مد نظر رکھتے ہوئے جنوبی کشمیر کی تین لڑکیوں نے آن لائن ادویات دستیاب رکھی ہیں۔ تاکہ عوام کو ہر وقت اور ہر جگہ ادویات فراہم ہو سکیں۔
یہ وادی کا اس نوعیت کا پہلا اور واحد کام ہے جس میں عوام کے لئے آن لائن ادویات فراہم ہیں۔
پلوامہ کی عابدہ فاروق، اور اننت ناگ کی شہپارہ حس اور نازیہ نے اس کام کو یہاں پلوامہ سے چند ماہ قبل شروع کیا ہے۔
کوئی بھی مریض ان سے آن لائن رابطہ کرکے ہر کوئی دوائی منگوا سکتا ہے۔ اور دوائی مریض کے گھر پہنچائی جاتی ہیں۔

TABSKART PRIVATE LTD.نام سے انہوں نے
ان لڑکیوں نے ایک ویب سائٹ شروع کرنے کے علاوہ کے علاوہ سماجی رابطہ کی ویب سائٹس پر ان سہولیات کی تشہیر کیی ہے۔
ان کے مطابق کشمیر خاص کر پلوامہ اور جنوبی کشمیر میں اکثر حالات خراب ہوتے ہیں تو ایسے میں لوگوں کو ادویات اور بچوں کے کھانے وغیرہ کی سخت قلت محسوس ہوتی ہے۔
ایسے حالات میں لوگ بہ آسانی ان سے آن لائن TABSKART. ویب سائٹ یا سوشل میڈیا یا براہ راست فون کرکے ان سے رابطہ کرسکتے ہیں اور دوائی گھر بیٹھےحاصل کر سکتے ہیں۔
فی الحال ان کے ساتھ دس افراد کام کر رہے ہیں۔ لیکن آئیندہ انہیں ہر ضلع میں کام بڑھانے کا تہیہ کیا ہے۔
ان کے مطابق ابھی کچھ ہی مہینے ہوئے ہیں لیکن اس کے با وجود بھی انہیں لوگوں سے کافی اچھا ردعمل سامنے آرہا ہے اور لوگ ان سے اس سیٹ منگا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ وادی خاص کر جنوبی کشمیر میں آئے روز حالات کشیدہ رہتے ہیں جس کے نتیجے میں لوگوں کو اشیاء ضرور یہ خاص کر ادویات فراہم نہ ہو پا ے سے سخت مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔ ایسے میں اس قدم سے انہیں کافی آسائش ہو نے کی امید ہے۔
تاہم ابھی اس کے بارے میں بہت کم لوگوں کو علمی ہے۔




Conclusion:شوکت ڈار۔
کشمیر میں نا مسائد حالات کے دوران مریضوں کو ادویات کی عدم دستیابی کو مد نظر رکھتے ہوئے جنوبی کشمیر کی تین لڑکیوں نے آن لائن ادویات دستیاب رکھی ہیں۔ تاکہ عوام کو ہر وقت اور ہر جگہ ادویات فراہم ہو سکیں۔
details in body
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.