اس کامیابی پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور یونیورسٹی طلبہ یونین میں خوشی کا ماحول ہے۔
اے ایم یو اولڈ بوائز ارکان پارلیمنٹ درج زیل ہیں۔
۱۔ ڈاکٹر ایس ٹی حسن، سماجوادی پارٹی، مرادآباد۔
۲۔ اعظم خان، سماج وادی پارٹی، رامپور۔
۳۔ فضل الرحمان، بہوجن سماج پارٹی، سہارنپور۔
ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کیا تھا اور مراد آباد میں ایک ہسپتال چلاتے ہیں۔ مرادآباد کے لوگوں کا کہنا ہے کہ مہنگائی کے اس دور میں ڈاکٹر صاحب بیماروں کو 20 سے 30 روپے میں دوا دیتے ہیں، جس کے سبب مرادآباد کی عوام نے ان کو اپنا رہنماء تسلیم کیا ہے۔
سماج وادی پارٹی کے سینیئر رہنما اور سابق کابینی وزیر اعظم خان رامپور سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے۔ اعظم خان سنہ 1974 میں اے ایم یو سے قاقون کی پڑھائی مکمل کی تھی۔ اعظم خان نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبا یونین میں بھی اچھی کارکردگی کی تھی۔
فضل الرحمن ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور سے بہوجن سماج پارٹی کے رکن پارلیمینٹ منتخب ہوئے۔ فضل الرحمن نے بھی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے سنہ 1972 میں گریجویشن کیا تھا۔
اے ایم یو طلبہ یونین کے سابق صدر فیض الحسن کا کہنا ہے کہ اب پارلیمنٹ میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا اقلیتی کردار کے معاملہ کو مضبوطی سے اٹھانے والے پہنچ گئے ہیں۔