مسلم دانشوروں، اعلیٰ سرکاری عہدوں پرفائز نوکرشاہوں اورمسلم شخصیات کی رکنیت پرمشتمل انڈیا اسلامک کلچرل سینٹرنے وزیراعظم نریندرمودی اورمسلمانوں کے درمیان رشتوں کواستوارکرنے کے لیے سینٹر کا پلیٹ فارم استعمال کرنے کی پیش کش کی ہے۔
سینٹرکے سربراہ سراج الدین قریشی نے وزیراعظم نریندرمودی کے ذریعہ اقلیتوں کااعتمادجیتنے والے بیان کی تعریف کی۔ انہوں نے مسلم تنظیموں سے اپیل کیا ہے کہ انہیں وزیر اعظم سے ملاقات کرنی چاہیے اور انہیں مبارک باد پیش کرنی چاہیے۔
خیال رہے کہ گذشتہ دنوں وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اقلیتوں کے ساتھ ظلم ہواہے۔ میں سمجھتاہوں کہ وزیراعظم کایہ اعتراف اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ وہ مسلمانوں کے مسائل کوسمجھنے کی کوشش کرناچاہتے ہیں۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ اجتماعی طورپران سے ملاقات کی جائے۔
انہوں نے کہاکہ میں وزیر اعظم اور مسلمانوں کے درمیان قربت بڑھانے کی کوشش کرو نگا اور یہ میرا اولین فریضہ ہوگا۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ' مسلمانوں کوڈر نے اورخوف کھانے کی ضرورت نہیں۔ وزیراعظم ہمارے ملک کے رہبرہے اورامام ہیں، توہمیں ان کوعزت دینی چاہئے۔ وزیراعظم کونہیں بدلاجاسکتا۔آپ بدل سکتے ہیں مگرانہیں نہیں بدلاجاسکتا'۔ میں یہ مانتاہوں کہ دوسر ی پارٹیاں بھی مسلمانوں کی بہبودکرنے کی کوشش کرتی ہے مگربی جے پی کواچھوت ماننے کی ضرورت نہیں ہے'۔