روڈ شو کے روٹ کو لیکر انتظامیہ اور کانگریس کارکنان میں ٹکراؤ ہو گیا جس کی وجہ سے روڈ شو تقریبآ آدھے گھنٹے تک رکا رہا یہی نہیں روڈ شو کے دوران بجلی چلے جانے کو کانگریس کارکنان نے انتظامیہ کی سازش قرار دیا۔
پرینکا گاندھی تقریبا ساڑھے تین بجے بارہ بنکی کے اسرولی پہنچی تھیں. یہاں پر ریلی سے خطاب کرنے کے بعد وہ ساڑھے 4 بجے بذریعۂ سڑک بارہ بنکی کے لیے نکلی تھیں۔
اسی درمیان انہوں دیوی میں مشہور صوفی علماء حاجی وارث علی شاہ کی درگاہ پر چادر پوشی کی اس کے بعد وہ تقریباً 6 بجے بارہ بنکی پہنچی تھیں
اس کے بعد وہ دھنوکھر پہونچیں اس دوران کانگریس کارکنان میں کافی جوش و خروش دیکھا گیا اور جگہ جگہ پرینکا کا زبردست خیر مقدم کیا گیا۔
اس دوران کارکنان نے پرینکا پر پھولوں کی بارش بھی کی پرینکا نے کارکنان کے ساتھ خوب سیلفی بھی کھینچی اور کئی دفعہ تو انہوں نے لوگوں سے موبائیل لیکر خود سیلفی لی۔
دھنوکھر پہونچنے کے بعد انہوں نے یہاں واقع ہنومان مندر میں پوجا کی جس کے بعد یہاں سے نکلتے وقت روٹ کو لیکر پولس اور کارکنان کے درمیان تنازع ہو گیا۔
تقریبآ آدھے گھنٹے تک کانگریس کارکنان میں بحث ومباحثہ ہوا اس دوران کانگریس کارکنان نے انتظامیہ مردہ باد کے نعرہ بھی لگائے لیکن بعد میں پولیس کو کانگریس کارکنان کے آگے جھکنا پڑا جب جاکر پرینکا کا قافلہ آگے بڑھا۔
اس دوران پرینکا گاندھی کو کافی دور تک پیدل بھی چلنا پڑا جس کے بعد وہ اپنی گاڑی میں سوار ہوئیں اس کے بعد علاقے میں بجلی جانے پر بھی سوال اٹھنے لگے. ان تمام مسائل کو کانگریس کارکنان نے انتظامیہ کی سازش قرار دیا اور الزام لگایا یہاں پر بی جے پی کی جگہ انتظامیہ لڑ رہا ہے۔