ETV Bharat / crime

Chemical Processing of Peanuts ناگپور میں مونگ پھلی کو پِستہ بنا کر فروخت کرنے کا پردہ فاش - ناگپور میں نقلی میوہ بنانے کا عمل

ناگپور میں پولیس نے ایک فیکٹری پر چھاپہ مار کے نقلی میوے بنانے کا پردہ فاش کرتے ہوئے 12 لاکھ روپے سے زائد کے ساز و سامان ضبط کئے ہیں۔ اس فیکٹری میں مونگ پھلی کو کیمیائی طریقوں سے اسے پستہ بنا کر اسے مارکیٹ میں مہنگے دام میں فروخت کیا جاتا تھا۔ Raid on Factory Converting Peanuts into Fake Pistachios

Chemical Processing of Peanuts
مونگ پھلی کو پستہ بنانے کا عمل
author img

By

Published : Nov 15, 2022, 7:57 PM IST

ناگپور: مہاراشٹر کے شہر ناگپور شہر کے ایک علاقے میں واقع فیکٹری میں پولیس نے جب چھاپہ مارا تو اس کی حیرت کی انتہا نہ رہی کیوں کہ وہاں پر مونگ پھلی کو مختلف کیمیائی ترکیب کے ذریعے پستہ بنا کر اسے بازار میں مہنگے داموں میں فروخت کرنے کا عمل جاری تھا۔ مذکورہ فیکٹری میں مونگ پھلی کو کیمیائی طریقے سے ٹریٹ کیا جاتا تھا اور اسے پستہ کی شکل دی جاتی تھی۔ اس کی اطلاع کی بنیاد پر سرکل 3 کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس گجانن راجمانے کی قیادت میں ایک خصوصی ٹیم نے چھاپہ مار کر اسے ضبط کیا ہے اور وہاں سے زیادہ 120 کلو ملاوٹ شدہ پستے برآمد کئے ہیں۔ اتناہی نہیں اس کے ساتھ ساڑھے بارہ لاکھ روپے مالیت کے مختلف ساز و سامان بھی ضبط کر لیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اس فیکٹری میں 100 سے 140 روپے فی کلو کے حساب سے دستیاب مونگ پھلی کو پروسیس کرنے کے بعد نقلی مونگ پھلی کو پستہ ببنا کر 1100 روپے کے حساب سے فروخت کیا جاتا تھا۔ Nagpur Police Busted Fake Pistachio Factory

Chemical Processing of Peanuts
مونگ پھلی کو پستہ بنانے کا عمل

اس معاملے میں ڈی سی پی گجانن راجمانے کی رہنمائی میں ایک ٹیم غیر قانونی کاروبار کے خلاف کارروائی کی کڑی نگرانی کر رہی ہے۔ جب یہ ٹیم گنیش پیٹھ کے علاقے میں ایمپریس مال کے علاقے میں گشت کر رہی تھی تو ایک آئی ایس ایم کو مشکوک انداز میں چلتے ہوئے دیکھا گیا۔ جب پولس نے پوچھ تاچھ کی تو اس نے اپنا نام منوج نندنوار بتایا۔ ان کی گاڑی سے جوٹ کی بوری میں مونگ پھلی کے ساتھ ملاوٹ شدہ نقلی پستہ برآمد ہوا۔ اس کی اطلاع فوری طور پر ڈپٹی کمشنر گجانن راجمانے اور اسسٹنٹ کمشنر سچن تھوربولے کو دی گئی۔ جب ان کی رہنمائی میں کرائم یونٹ کے عملے نے فیکٹری پر چھاپہ مارا تو 40 کلو گرام وزنی ملاوٹ شدہ پستے کی 3 بوریاں برآمد ہوئیں جن کی مالیت 1100 روپے فی کلو مارکیٹ قیمت کے مطابق 1 لاکھ 32 ہزار روپے بنتی ہے۔

Chemical Processing of Peanuts
مونگ پھلی کو پستہ بنانے کا عمل

جب فیکٹری کی تلاشی لی گئی تو اس کی اوپری منزل پر دو مزدور مشین سے پستہ کاٹتے نظر آئے اور اوپر کی منزل پر ملاوٹ شدہ پستے خشک تھے۔ مونگ پھلی سے پستے بنانے کا عمل یہ فیکٹری دلیپ پونیکر نامی شخص چلاتا تھا۔ اس نے اعتراف کیا ہے کہ وہ 70 روپے فی کلو کی قیمت والی مونگ پھلی لیتا ہے اور اس کو خشک کرنے کے بعد مشینوں کی مدد سے ان کی کٹائی کرتا ہے، دوبارہ خشک کرتا ہے اور مالی منافع کمانے کے لیے اسے 1100 روپے فی کلو پستے کے طور پر مارکیٹ میں فروخت کرتا ہے۔

12 لاکھ 23 ہزار مالیت کے اثاثے ضبط: پولیس کی کارروائی میں 12 لاکھ 23 ہزار روپے کا سامان ضبط کر لیا گیا ہے۔ جس میں ایک لاکھ روپے مالیت کی 2 مشینیں، بازاری قیمت کے مطابق سات لاکھ مالیت کے ملاوٹ شدہ پستے، دو لاکھ مالیت کی مونگ پھلی سمیت 12 لاکھ 23 ہزار روپے کا سامان ضبط کیا گیا ہے

ناگپور: مہاراشٹر کے شہر ناگپور شہر کے ایک علاقے میں واقع فیکٹری میں پولیس نے جب چھاپہ مارا تو اس کی حیرت کی انتہا نہ رہی کیوں کہ وہاں پر مونگ پھلی کو مختلف کیمیائی ترکیب کے ذریعے پستہ بنا کر اسے بازار میں مہنگے داموں میں فروخت کرنے کا عمل جاری تھا۔ مذکورہ فیکٹری میں مونگ پھلی کو کیمیائی طریقے سے ٹریٹ کیا جاتا تھا اور اسے پستہ کی شکل دی جاتی تھی۔ اس کی اطلاع کی بنیاد پر سرکل 3 کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس گجانن راجمانے کی قیادت میں ایک خصوصی ٹیم نے چھاپہ مار کر اسے ضبط کیا ہے اور وہاں سے زیادہ 120 کلو ملاوٹ شدہ پستے برآمد کئے ہیں۔ اتناہی نہیں اس کے ساتھ ساڑھے بارہ لاکھ روپے مالیت کے مختلف ساز و سامان بھی ضبط کر لیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اس فیکٹری میں 100 سے 140 روپے فی کلو کے حساب سے دستیاب مونگ پھلی کو پروسیس کرنے کے بعد نقلی مونگ پھلی کو پستہ ببنا کر 1100 روپے کے حساب سے فروخت کیا جاتا تھا۔ Nagpur Police Busted Fake Pistachio Factory

Chemical Processing of Peanuts
مونگ پھلی کو پستہ بنانے کا عمل

اس معاملے میں ڈی سی پی گجانن راجمانے کی رہنمائی میں ایک ٹیم غیر قانونی کاروبار کے خلاف کارروائی کی کڑی نگرانی کر رہی ہے۔ جب یہ ٹیم گنیش پیٹھ کے علاقے میں ایمپریس مال کے علاقے میں گشت کر رہی تھی تو ایک آئی ایس ایم کو مشکوک انداز میں چلتے ہوئے دیکھا گیا۔ جب پولس نے پوچھ تاچھ کی تو اس نے اپنا نام منوج نندنوار بتایا۔ ان کی گاڑی سے جوٹ کی بوری میں مونگ پھلی کے ساتھ ملاوٹ شدہ نقلی پستہ برآمد ہوا۔ اس کی اطلاع فوری طور پر ڈپٹی کمشنر گجانن راجمانے اور اسسٹنٹ کمشنر سچن تھوربولے کو دی گئی۔ جب ان کی رہنمائی میں کرائم یونٹ کے عملے نے فیکٹری پر چھاپہ مارا تو 40 کلو گرام وزنی ملاوٹ شدہ پستے کی 3 بوریاں برآمد ہوئیں جن کی مالیت 1100 روپے فی کلو مارکیٹ قیمت کے مطابق 1 لاکھ 32 ہزار روپے بنتی ہے۔

Chemical Processing of Peanuts
مونگ پھلی کو پستہ بنانے کا عمل

جب فیکٹری کی تلاشی لی گئی تو اس کی اوپری منزل پر دو مزدور مشین سے پستہ کاٹتے نظر آئے اور اوپر کی منزل پر ملاوٹ شدہ پستے خشک تھے۔ مونگ پھلی سے پستے بنانے کا عمل یہ فیکٹری دلیپ پونیکر نامی شخص چلاتا تھا۔ اس نے اعتراف کیا ہے کہ وہ 70 روپے فی کلو کی قیمت والی مونگ پھلی لیتا ہے اور اس کو خشک کرنے کے بعد مشینوں کی مدد سے ان کی کٹائی کرتا ہے، دوبارہ خشک کرتا ہے اور مالی منافع کمانے کے لیے اسے 1100 روپے فی کلو پستے کے طور پر مارکیٹ میں فروخت کرتا ہے۔

12 لاکھ 23 ہزار مالیت کے اثاثے ضبط: پولیس کی کارروائی میں 12 لاکھ 23 ہزار روپے کا سامان ضبط کر لیا گیا ہے۔ جس میں ایک لاکھ روپے مالیت کی 2 مشینیں، بازاری قیمت کے مطابق سات لاکھ مالیت کے ملاوٹ شدہ پستے، دو لاکھ مالیت کی مونگ پھلی سمیت 12 لاکھ 23 ہزار روپے کا سامان ضبط کیا گیا ہے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.