علی گڑھ کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کی اے ڈی جے III کورٹ نے 2015 میں ہونے والے دوہرے قتل کیس میں پانچ قصورواروں کو مجرم قرار دیتے ہوئے پھانسی کی سزا جب کہ ایک مجرم کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ سرکاری وکیل کے مطابق علی گڑھ میں 20 سال بعد کسی معاملے میں موت کی سزا سنائی گئی ہے۔ Court Sentenced Five People to Death in Aligarh
تفصیلات کے مطابق جولائی 2015 میں ضلع علیگڑھ کے دہلی گیٹ تھانہ علاقے کے شاہ جمال محمود نگر میں شادی کی تقریب کے دوران دو افراد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اہل خانہ کی جانب سے درج کرائے گئے کیس کے مطابق دہلی گیٹ کے شاہ جمال کی رہائشی چندا اور لال مسجد خیر روڈ کے رہنے والی نوشے روراوڑ، محمود نگر میں ایک شادی کی تقریب میں گئے ہوئے تھے۔ اس دوران تقریب میں دوسری طرف سے حملہ کر دیا تھا۔ الزام ہے کہ نوشے کے منہ میں ہتھیار سے گولی ماری گئی اور چندا پر اندھا دھند فائرنگ کی گئی۔ اس کے بعد حملہ آور شادی والے گھر کے باہر لاشیں گلی کے نالے میں پھینک کر فرار ہوگئے۔
اس واقعہ کے بعد نوشے کے بیٹے راجہ نے کیس درج کرتے ہوئے ہمدرد نگر سول لائنز کے ایڈووکیٹ غیاث الدین پر زمین کے تنازعہ میں رقم کی ادائیگی کے سلسلہ میں اسے قتل کرنے کا الزام لگایا۔ جس میں آصف، احسان، وکیل، کفیل اور بھورا کا نام لیا گیا۔ اسی معاملے میں اے ڈی جے III راجیش بھاردواج کی عدالت نے اپنا فیصلہ سنایا جس میں کفیل، بھورا، آصف ٹھاکر، احسان، امت ٹھاکر کو سزائے موت اور وکیل، غیاث الدین کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ یہ اطلاع سرکاری وکیل کرشنا مراری جوہری نے دی ہے۔