ریاست بہار میں ایک طرف جہاں بڑھتے جرائم اور بے خوف ہوتے جرائم پیشوں پر لگام لگانے میں محکمہ پولیس پوری طرح ناکام نظر آ رہی ہے، وہیں ضلع ارریہ میں جرائم واردات سے ہر طبقہ میں خوف کا ماحول قائم ہو گیا ہے، جس سے عوام نے ایک بار پھر ارریہ پولیس انتظامیہ پر سوال کھڑے کرنے شروع کر دئیے ہیں۔ ضلع میں قتل، لوٹ مار، ڈکیتی، چھنتئی عام سی بات ہو گئی ہے، لوگوں کا گھروں سے نکلنا مشکل ہو رہا ہے۔
اسی ضمن میں ایک تازہ معاملہ ای رکشہ ڈرائیور کے قتل کا پیش آیا ہے، جرائم پیشوں نے ڈرائیور کا قتل کر لاش بوری میں بند کر آر ایس تھانہ کے قریب پھینک کر فرار ہوگئے۔ مذکورہ لاش کو دیکھتے ہی خبر آگ کی طرح پورے علاقے میں پھیل گئی۔
مقامی لوگوں نے لاش کی شناخت محمد وسیم ولد محمد شعیب بیرگاچھی گاؤں کے رہائشی کے طور پر کی ہے۔ اہل خانہ کو جیسے ہی اس خبر کی اطلاع دی گئی، انہوں نے بھی جائے وقوع پر پہنچ کر لاش کی شناخت کی۔ جسے کے بعد اس واقعہ سے ناراض مقامی لوگوں نے سڑک جام کر دیا اور شہر میں بڑھتے جرائم اور پولیس کی ناکامی کے خلاف نعرہ لگانے لگے۔
مزید پڑھیں:سنبھل: شادی کے تین دن بعد خاتون کی موت، کئی حراست میں
وہیں آر ایس تھانہ پولس انچارج نے لاش کو اپنے قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے ارریہ صدر اسپتال بھیج دیا اور مقتول کے اہل خانہ کو جلد سے جلد انصاف کی یقین دہانی کرائی تھی۔ لیکن معاملہ کے دو دن گزر جانے کے بعد بھی پولس کی جانب سے اب تک کوئی کارروائی نہیں کئے جانے سے ای رکشہ یونین نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے جلد سے جلد انصاف کے لئے احتجاج و مظاہرہ کیا۔ ساتھ میں ای رکشہ یونین نے ایک دن کے لیے ای رکشہ نہیں چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
احتجاج کر رہے یونین کے ذمہ داران نے ضلع کلکٹر پرشانت کمار سے ملاقات کر ایک میمورنڈم بھی سونپا ہےاور مقتول کو انصاف دلانے کی گوہار لگاتے ہوئے مقتول کے اہل خانہ کو سرکاری معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔