بنارس کے معروف بزرگ حضرت چندن شہید بابا کا آج سے یعنی 16 شعبان سے عرس کا آغاز ہو چکا ہے اور یہ عرس تین روز تک مسلسل جاری رہے گا، جہاں پر بلا تفریق مذہب و ملت کے عقیدت مند آکر اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہیں۔
بنارس کے راج گھاٹ علاقے میں واقع حضرت چندن شہید بابا کا مزار عام و خاص کے لیے کافی اہمیت کا حامل ہے، جہاں پر کثیر تعداد میں ہندو عقیدت مند اپنی عقیدت کا اظہار کرنے آتے ہیں، تین روزہ عرس کے دوران قرآن خوانی، محفل سماع، چادر پوشی و دیگر رسم و رواج کو انجام دیا جاتا ہے۔
مزار کے سجادہ نشین حاجی جلال الدین نے بتایا کہ حضرت چندن شہید بابا کی بہار کے سہسرام میں شہادت ہوئی اور وہاں حضرت کا سر مدفون ہے، 16 شعبان کو سہسرام میں بھی عرس کا اہتمام کیا جاتا ہے جبکہ بنارس میں بھی اسی تاریخ کو عرس منایا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حضرت چندن شہید بابا کا مزار تقریبا آٹھ سو برس قدیم ہے، حضرت افغانستان کے کابل شہر سے تعلق رکھتے تھے جنھوں نے اسلام کی ترویج و اشاعت کے لیے ہندوستان کا رخ کیا جہاں بنارس اور بہار کے سہسرام پر ان کی خاص توجہ رہی۔
حضرت چندن شہید بابا کا مزار گنگا جمنی تہذیب کے لیے بھی جانا جاتا ہے بیشتر زائرین ہندو مذہب کے پیروکار ہوتے ہیں جن میں بیشتر روحانی مرض کے شکار ہوتے ہیں۔