ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سید فخر مہندی زریاب نے بتایا کہ حضرت عباس علمبردار کے نام پر خصوصی طور پر نذر و نیاز پیش کی گئی، نوحہ خوانی پیش کی گئی اور سینہ زنی کر کے حضرت عباس علمبردار کی بارگاہ میں خراج عقیدت پیش کیا گیا اور ننھے بچوں کو فقیر بنانے کی روایت برقرار رکھی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 'کورونا وائرس کی وجہ سے چند افراد پر مشتمل ایک مجلس کی گئی جس میں حضرت عباس علمبردار یار کی تاریخ حیات و تاریخ شہادت، پیغام کربلا کا ذکر ہوا، دعا، درود اور سلام کا نذرانہ پیش کیا گیا۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'واقعۂ کربلا کو یاد کر کے دل رنجیدہ ہو جاتا ہے کہ کاش اس وقت حضرت امام حسین علیہ السلام کے ساتھ ہوتے اور ان پر اپنی جان نچھاور کرنے کا شرف حاصل کرتے۔'
انہوں مزید کہا کہ 'خواتین، بوڑھے، بچے اور بزرگ سبھی حضرت امام حسین کی شہادت کے غم میں شریک ہیں۔'