ETV Bharat / city

جامعہ سلفیہ کی سنٹرل لائبریری ایک قیمتی اثاثہ - jamia salfia centeral library is real asset for ahle hadis

ریاست اترپردیش کے مشہور شہر بنارس عہد قدیم سے ہی علم و ادب کا مرکز رہا ہے یہاں پر سارناتھ جیسا تاریخی مقام بھی ہے جہاں بودھ بھکشوئوں کی ایک قدیم درسگاہ ہوا کرتی تھی اس درسگاہ کے باقیات ابھی تک سارناتھ میں موجود ہیں۔

جامعہ سلفیہ کی سنٹرل لائبریری ایک قیمتی اثاثہ
author img

By

Published : Apr 27, 2019, 9:33 PM IST

اس کے علاوہ موجودہ زمانے میں یونیورسٹی کالجز اور مدارس کے طلبأ کی ایک کثیر تعداد یہاں پر اپنی علمی تشنگی مٹانے میں مصروف ہیں۔

لائبریری کے سلسلے میں لائبریرین مولانا محفوظ الرحمٰن صاحب نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ یہاں بیرونی محققین تو آتے ہی رہتے ہیں ان کے علاوہ جامعہ کے تقریبا 300 طلبا روزانہ اس لائبریری سے استفادہ کرتے ہیں، یہ طلباء یہاں کتب کے ساتھ ساتھ رسائل اور مجلوں کا مطالعہ کرتے ہیں تقریری مقابلے کے لیے اپنی تقریریں تیار کرتے ہیں اور امتحانات کی تیاری کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ لائبریری کو ڈیجیٹل کیا جارہا ہے تاکہ کتابوں سے مزید اسفتادہ اور دستیابی میں آسانی پیدا ہو سکے۔


واضح رہے کہ جامعہ سلفیہ جس کا قیام سنہ 1963 میں عمل میں آیا اور 1966 میں یہاں باقاعدہ تعلیم کا آغاز ہوا۔ اور سنہ 19963 میں جامعہ کے قیام کے ساتھ یہاں ایک لائبریری قائم کی گئی۔

اس وقت لائبریری میں 65000 سے بھی زائد کتابیں موجود ہیں۔ جبکہ 400 ہزار سے زائد کتابیں پی ڈی ایف کی شکل میں مو جود ہے، یہ کتابیں اردو عربی ہندی انگریزی اور فارسی زبانوں میں ہیں ان کے علاوہ ملک کے تمام مشاہیر مجلے رسائل اور میگزین یہاں پر باقاعدگی سے آتے ہیں جس سے طلبہ و اساتذہ فیضیاب ہوتے ہیں۔

جامعہ سلفیہ کی سنٹرل لائبریری ایک قیمتی اثاثہ

اس کے علاوہ موجودہ زمانے میں یونیورسٹی کالجز اور مدارس کے طلبأ کی ایک کثیر تعداد یہاں پر اپنی علمی تشنگی مٹانے میں مصروف ہیں۔

لائبریری کے سلسلے میں لائبریرین مولانا محفوظ الرحمٰن صاحب نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ یہاں بیرونی محققین تو آتے ہی رہتے ہیں ان کے علاوہ جامعہ کے تقریبا 300 طلبا روزانہ اس لائبریری سے استفادہ کرتے ہیں، یہ طلباء یہاں کتب کے ساتھ ساتھ رسائل اور مجلوں کا مطالعہ کرتے ہیں تقریری مقابلے کے لیے اپنی تقریریں تیار کرتے ہیں اور امتحانات کی تیاری کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ لائبریری کو ڈیجیٹل کیا جارہا ہے تاکہ کتابوں سے مزید اسفتادہ اور دستیابی میں آسانی پیدا ہو سکے۔


واضح رہے کہ جامعہ سلفیہ جس کا قیام سنہ 1963 میں عمل میں آیا اور 1966 میں یہاں باقاعدہ تعلیم کا آغاز ہوا۔ اور سنہ 19963 میں جامعہ کے قیام کے ساتھ یہاں ایک لائبریری قائم کی گئی۔

اس وقت لائبریری میں 65000 سے بھی زائد کتابیں موجود ہیں۔ جبکہ 400 ہزار سے زائد کتابیں پی ڈی ایف کی شکل میں مو جود ہے، یہ کتابیں اردو عربی ہندی انگریزی اور فارسی زبانوں میں ہیں ان کے علاوہ ملک کے تمام مشاہیر مجلے رسائل اور میگزین یہاں پر باقاعدگی سے آتے ہیں جس سے طلبہ و اساتذہ فیضیاب ہوتے ہیں۔

Intro:


Body:جامعہ سلفیہ کی مرکزی لائبریری ایک بہترین علمی خزینہ۔
شہر بنارس عہد قدیم سے ہی علم و ادب کا مرکز رہا ہے۔ یہاں پر سارناتھ جیسا تاریخی مقام بھی ہے جہاں بودھ بھکشوئوں کی ایک قدیم درسگاہ بھی ہوا کرتی تھی اس درسگاہ کے باقیات ابھی تک سارناتھ میں موجود ہیں۔
اس کے علاوہ موجودہ زمانے میں شہر بنارس میں یونیورسٹی کالجز اور مدارس کی ایک کثیر تعداد طلبہ کی علمی تشنگی مٹانے میں مصروف ہے۔ جامعہ سلفیہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے جس کا قیام ۱۹۶۳ میں عمل میں آیا اور ۱۹۶۶ میں یہاں باقاعدہ تعلیم کا آغاز ہوا۔ انیس سو 63 میں جامعہ کے قیام کے ساتھ ہی یہاں ایک لائبریری قائم کی گئی جس میں اس وقت تقریبا 60 ہزار سے زائد کتابیں موجود ہیں۔ یہ کتابیں اردو عربی انگریزی اور فارسی زبانوں میں ہیں۔ ان کے علاوہ ملک کے تمام مشاہیر مجلے رسائل اور میگزین جہاں پر باقاعدگی سے آتے ہیں جس سے طلبہ و اساتذہ استفادہ کرتے ہیں۔
یہ لائبریری طلبہ کے لئے روزانہ عصر بعد سے عشاء تک اور عشاء کے بعد دو گھنٹے کے لیے کھولی جاتی ہے اس کے علاوہ دیگر بیرونی لوگوں کے لئے جو یہاں تحقیق کے لیے آتے ہیں یہ لائبریری تمام دن کھلی رہتی ہے اور وہ اس میں بیٹھ کر اپنا تحقیقی کام کرتے ہیں۔
لائبریری کے سلسلے سے یہاں کے لائبریرین مولانامحفوظ الرحمٰن صاحب سے بات کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ یہاں بیرونی محققین تو آتے ہی رہتے ہیں ان کے علاوہ جامعہ کے تقریبا 300 طلبا روزانہ اس لائبریری سے استفادہ کرتے ہیں یہ طلباء یہاں کتب کے ساتھ ساتھ رسائل اور مجلوں کا مطالعہ کرتے ہیں تقریری مقابلے کے لیے اپنی تقریریں تیار کرتے ہیں اور امتحانات کی تیاری کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ لائبریری کو ڈیجیٹل کیا جارہا ہے تاکہ کتابوں کے رکھ رکھاؤ اور اس کی دستیابی میں آسانی پیدا ہو سکے۔
جامعہ کے طالب علم اور ندوۃ الطلبہ کے سیکریٹری محمد ثاقب نے بتایا کہ لائبریری میں کتابیں طلبہ کی ضرورتوں کے پیش نظر اکٹھا کی گئی ہیں یہ کتابیں علم حدیث قرآن اور دوسرے موضوعات سے متعلق ہیں۔ اس کے علاوہ یہاں پر ہر طرح کے رسائل و جرائد منگائے جاتے ہیں جو بچوں کے لئے نہایت مفید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں کو لائبریری سے استفادہ کرنے کی مکمل آزادی ہے اور یہاں پر کسی قسم کی بندش نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم لوگوں کو لائبریری سے نصابی کتابیں بھی فراہم کرائی جاتی ہیں جو ہم لوگ سال کے آخر تک استعمال کرتے ہیں اور سیشن ختم ہونے کے بعد ان کتابوں کو لائبریری میں واپس کر دیتے ہیں۔
جامعہ کے دوسرے طالب علم ممتاز احمد نے بتایا کہ جامعہ سلفیہ کو ملک میں مرکزیت حاصل ہے اور یہاں کی لائبریری کو بھی وہی مرکزیت دی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ یہاں پر کتابوں کی تخریج میں ہم لوگوں کو کسی قسم کی دقت کا سامنا نہیں ہوتا۔


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.