اس کے علاوہ موجودہ زمانے میں یونیورسٹی کالجز اور مدارس کے طلبأ کی ایک کثیر تعداد یہاں پر اپنی علمی تشنگی مٹانے میں مصروف ہیں۔
لائبریری کے سلسلے میں لائبریرین مولانا محفوظ الرحمٰن صاحب نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ یہاں بیرونی محققین تو آتے ہی رہتے ہیں ان کے علاوہ جامعہ کے تقریبا 300 طلبا روزانہ اس لائبریری سے استفادہ کرتے ہیں، یہ طلباء یہاں کتب کے ساتھ ساتھ رسائل اور مجلوں کا مطالعہ کرتے ہیں تقریری مقابلے کے لیے اپنی تقریریں تیار کرتے ہیں اور امتحانات کی تیاری کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ لائبریری کو ڈیجیٹل کیا جارہا ہے تاکہ کتابوں سے مزید اسفتادہ اور دستیابی میں آسانی پیدا ہو سکے۔
واضح رہے کہ جامعہ سلفیہ جس کا قیام سنہ 1963 میں عمل میں آیا اور 1966 میں یہاں باقاعدہ تعلیم کا آغاز ہوا۔ اور سنہ 19963 میں جامعہ کے قیام کے ساتھ یہاں ایک لائبریری قائم کی گئی۔
اس وقت لائبریری میں 65000 سے بھی زائد کتابیں موجود ہیں۔ جبکہ 400 ہزار سے زائد کتابیں پی ڈی ایف کی شکل میں مو جود ہے، یہ کتابیں اردو عربی ہندی انگریزی اور فارسی زبانوں میں ہیں ان کے علاوہ ملک کے تمام مشاہیر مجلے رسائل اور میگزین یہاں پر باقاعدگی سے آتے ہیں جس سے طلبہ و اساتذہ فیضیاب ہوتے ہیں۔