جیسے جیسے ایام حج قریب آتے ہیں حجاج کرام کی خوشی دوبالا ہوتی جاتی ہے لیکن اس دوران حجاج کرام کو مختلف کارروائیوں سے گزرنا پڑتا ہے۔
حکومت ہند کی جانب سے حجاج کرام کو مرحلہ وار رقم جمع کرنا ہوتا ہے۔ حج کمیٹی آف انڈیا نے رواں برس 16 جنوری سے پندرہ فروری تک پہلی قسط جمع کرنے کی تاریخ مقرر کی تھی لیکن اس تاریخ میں توسیع کر دی گئی ہے۔
اب 25 فروری تک پہلی قسط جمع کی جا سکتی ہے جس میں 81 ہزار روپے بطور قسط جمع کرنا ہوگا۔
پہلی قسط جمع کرنے کے بعد حج کمیٹی آف انڈیا اس بات کو تسلیم کرتی ہے کہ جمع کردہ سبھی حجاج کرام سفر حج پر روانہ ہوں گے۔ دوسری قسط کے بارے میں ان کو ان کے موبائل نمبر پر میسیج بھیج دیے جاتے ہیں اور تاریخ بھی بتا دی جاتی ہے۔
اس کے بعد حج کمیٹی آف انڈیا ٹریننگ کیمپ لگاتی ہے ویکسین اور ٹیکا کاری کے بعد سبھی کاروائیاں مکمل کر لی جاتی ہیں کاغذاتی کاروائی سے متعلق حج کمیٹی آف انڈیا وقتا فوقتا سبھی حجاج کرام کو آگاہ کرتی رہتی ہے۔
حج سیوا سمیتی تنظیم کے سرپرست مولانا ریاض احمد قادری سراجی نے کہا کہ 'رواں برس اترپردیش کے سبھی درخواست دہندہ حجاج کرام کی درخواست قبول کر لی گئی ہے اور کسی کی بھی درخواست رد نہیں ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ معاشی سست روی کی وجہ سے پوری ریاست میں تقریباً 10 ہزار درخواستیں اس مرتبہ کم آئی ہیں۔
واضح رہے کہ بنارس و مضافات کے اضلاع کے بیشتر حجاج کرام بنارس ہوائی اڈے سے سفر حج پر روانہ ہوتے ہیں لیکن بنارس میں مستقل حج ہاوس نہ ہونے کی وجہ سے عارضی حج ہاوس چوکا گھاٹ میں واقع سنسکرت سنکل بھون میں بنایا جاتا ہے جس میں عازمین حج کے لیے سبھی انتظامات ہوتے ہیں۔