دہلی: تہاڑ جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے یاسین ملک 22 جولائی کو بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں۔ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ اور کشمیر کے علحیدگی پسند رہنما یاسین ملِک نے روبیہ سعید معاملے میں عدالت میں خود گواہوں سے جرح کرنے کی گزارش کی ہے اور لیکن اس معاملے ابھی تک کسی بھی قسم کا جواب نہ ملنے پر وہ غیر معینہ مدت تک بھوک ہڑتال پر بیٹھ گئے۔ ملک نے اس حوالے سے مرکزی حکومت کو خط بھی لکھا ہے۔
تہاڑ جیل کے سینیئر افسران نے بتایا کہ یاسین ملِک نے جمعہ کو کھانا کھانے سے انکار کر دیا اور تادم مرگ بھوک ہڑتال کا اعلان کیا۔ جیل حکام نے یاسین ملک سے ملاقات کی اور بھوک ہڑتال ختم کرنے کی اپیل کی تاہم یاسین ملک نے انکار کیا جس کے بعد جیل انتظامیہ نے 24 جولائی کو یاسین ملک کو آئی وی ڈرپ چڑھایا۔
مزید پڑھیں:
واضح رہے کہ ٹیرر فنڈنگ معاملے میں قصوروار ٹھہرائے جانے کے بعد، نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی ایک خصوصی عدالت نے گزشتہ 25 مئی کو یاسین ملک کو دو مقدمات میں عمر قید کی سزا کے علاوہ 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔