موسم سرما کے دوران وادی کشمیر میں شدت Winter in Kashmir کی سردی کا مقابلہ کرنے کے لیے نہ صرف پہناوے میں بلکہ کھانے پینے میں بھی کافی حد تک تبدیلی دیکھنے کو ملتی ہے۔
ایسے میں سردیوں کے ان ایام کے دوران بازار بھی زرا مختلف نظر آتے ہیں۔ دکانوں سے لیکر ریڈیو تک آج کل وہی اشیاء اور پکوان زیادہ تر فروخت Winter Dishes of Kashmir کئے جاتے ہیں جنہیں موسم سرما کے دوران استعمال کرنے کی روایت رہی ہے، جن میں سوکھی سبزیاں، الگ الگ قسم کے اچار ، بُننی اور خشک مچھلیاں وغیرہ شامل ہیں۔
یوں تو پہلے وادی کشمیر میں موسم سرما خاص طور پر چلہ کلان Chillai Kalan in Kashmir کے دوران بازاروں میں سوکھی سبزیوں جیسے ساگ، پالک، کدو، بیگن، شلغم، ٹماٹر اور سوکھی مچھلیوں وغیرہ کی مانگ بڑھ جاتی تھی، کیونکہ برف باری اور پسیاں گرنے کی وجہ سے قومی شاہراہ طویل عرصے تک بند رہتی تھی اور بازاروں میں تازہ سبزیوں کی قلت پیدا ہوجاتی تھی۔ لیکن اب تازہ سبزیوں سمیت مچھیلیاں بھی بازار میں ہر وقت دستیاب رہتی ہیں، ایسے اب خشک اشیاء کی مانگ میں کمی ہوتی چلی جارہی ہے اور نئی نسل اب روایتی پکانوں جیسے فر، ور ہوگاڈِ اور بوم وغیر کے ناموں سے بھی غیر مانوس ہوتی چلی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں:Smoked Fish of Kashmir: سردی کے ایام میں کشمیرمیں روایتی طور پر بھونی ہوئی مچھلیاں
دوسری جانب وادی کشمیر میں گزشتہ چند برس سے طبی ماہرین کے انتباہ کے پیش نظر بھی خشک سبزیوں کی خرید و فروخت میں قدرے کمی واقع ہوئی ہے۔ بُننی اور خشک مچھلیوں کے استمعال کرنے کے حوالے سے ڈاکٹر اپنا موقف رکھتے ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں:Fish Eating in Kashmir: کشمیری لوگ سردیوں میں مچھلیاں کھانا کیوں پسند کرتے ہیں؟
وادی کشمیر میں سردیوں کے دوران خشک سبزیوں کے استعمال کی منفرد روایت کافی پرانی ہے جبکہ بنی اور خشک مچھلیاں بھی قدیم موسم سرما کے پکوانوں میں شمار ہوتی ہیں۔