ETV Bharat / city

National Conference Spokesperson: کہاں ہے وہ ترقی جس کا بی جے پی ڈھنڈورا پیٹ رہی ہے

author img

By

Published : Nov 26, 2021, 6:19 PM IST

نیشنل کانفرنس کی ترجمان افرا جان National Conferance Spokesperson Ifra jan نے ای ٹی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد بے روزگاری کی شرح Unemployment Rate In Kashmir میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ ان کے مطابق بی جے حکومت نے جموں و کشمیر کے لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے بجائے مشکلات میں اضافہ کیا ہے۔

نیشنل کانفرنس کی ترجمان افرا جان
نیشنل کانفرنس کی ترجمان افرا جان

ترقی ،خوشحالی اور بے روزگار کے خاتمے کے نام پر بی جے پی نے جموں وکشمیر کی جس خصوصی آئینی حیثیت کا خاتمہ کیا Article 370 Revocation،دو برس کا زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود بھی وہ ترقی اور خوشحالی کہیں بھی نظر نہیں آرہی ہے۔نہ ہی اب تک بے روزگار نوجوانوں کو سرکاری یا نجی سیکٹر میں روزگار حاصل ہوپایا ہے اور نہ ہی صنعتی شعبہ ہی فروغ مل پایا۔ برعکس اس کے جموں و کشمیر میں بے روزگار کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے اور بچے کچے صنعتی یونٹ بھی بند INDUSTRIAL UNITS IN KASHMIR ہورہے ہیں۔
ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کی ترجمان افرا جان نے ای ٹی وی بھارتIfra Jan interview کے نمائندے پرویز الدین کے ساتھ ایک بات چیت کے دوران کیا۔

کہاں ہے وہ ترقی جس کا بی جے پی ڈھنڈورا پیٹ رہی ہے
انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد مرکزی حکومت نے جموں وکشمیر میں تعمیر و ترقی کو نئی جہتDevelopment in Kashmir دینے اور روزگاری کے نئے وسائل پیدا کرنے کا دم کھم بھرا تھا لیکن زمینی سطح پر دور دور سے کوئی نام و نشان ہی دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ انہیوں نے کہا کہ اگست 2019 کے بعد سے اب تک ترقی اور نئے کشمیر کو بنانے کے حوالے سے مرکزی حکموت اور ایل جی انتظامیہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو صرف جھوٹ پے جھوٹ بولے جارہے ہے۔

نیشنل کانفرنس کی ترجمان نے سوالیہ انداز میں کہا کہ کہاں گئی وہ سرکاری نوکریاںGovt Jobs in kashmir، کتنے صنعتی کارخانے اب تک قائم ہوئے،غریب اور متوسط طبقے کے لوگوں کو کون سی راحت پہنچائی گئی ۔یہ سب بی جی پی نے پروپگنڈا کیا تھا،عملی طور جموں و کشمیر کے لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے کوئی عملی کام انجام نہیں دیا گیا۔

بات چیت کے دوران انہوں نے کہا جموں وکشمیر میں ان دو برسوں کے دوران میں بے روزگاری کی شرح میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ ملک کی دیگر ریاستوں اور یوٹیز کے مقابلے میں جموں وکشمیر بے روزگاری کی فہرست میں اول نمبر پر جاپہنچی ہے۔اکتوبر کے مہینے میں بے روزگاری کی شرح21.7 فیصد تھی۔ جوکہ رواں برس کے نومبر مہینے میں 22.2فیصد پہنچ چکی ہے۔ایسے میں بے روزگاری میں جموں وکشمیر پہلے نمبر ہے۔ بے روزگاری کی بڑھتی شرح کو دیکھتے ہوئے اس بات کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے ۔بی جی پی کے وہ دعوے اور وعدے اب تک کتنے سچ ہو پائے ہیں۔

مزید پڑھیں:خصوصی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ بھیک مانگنا نہیں، یہ ہمارا حق: فاروق عبداللہ


انہوں نے کہا کہ نئے کشمیر بنائے جانے سے متعلق عام کشمیریوں کے علاوہ، کاروباریوں، بچے کچے کارخانہ داروں ،تاجر پیشہ افراد، بڑے اور چھوٹے دوکانداروں سے پوچھا جائے کہ کام کاج کیسا ہے کیونکہ گزشتہ برسوں ان کا کاروبار صفر کے برابر ہے۔جس کے نتیجے میں ان افراد کو روزگار سے ہاتھ دھونہ پڑا ہے جوکہ ان کے ہاں کام کر کے اپنے دو وقت کی روٹی جٹا پاتے تھے ۔

ترقی ،خوشحالی اور بے روزگار کے خاتمے کے نام پر بی جے پی نے جموں وکشمیر کی جس خصوصی آئینی حیثیت کا خاتمہ کیا Article 370 Revocation،دو برس کا زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود بھی وہ ترقی اور خوشحالی کہیں بھی نظر نہیں آرہی ہے۔نہ ہی اب تک بے روزگار نوجوانوں کو سرکاری یا نجی سیکٹر میں روزگار حاصل ہوپایا ہے اور نہ ہی صنعتی شعبہ ہی فروغ مل پایا۔ برعکس اس کے جموں و کشمیر میں بے روزگار کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے اور بچے کچے صنعتی یونٹ بھی بند INDUSTRIAL UNITS IN KASHMIR ہورہے ہیں۔
ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کی ترجمان افرا جان نے ای ٹی وی بھارتIfra Jan interview کے نمائندے پرویز الدین کے ساتھ ایک بات چیت کے دوران کیا۔

کہاں ہے وہ ترقی جس کا بی جے پی ڈھنڈورا پیٹ رہی ہے
انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد مرکزی حکومت نے جموں وکشمیر میں تعمیر و ترقی کو نئی جہتDevelopment in Kashmir دینے اور روزگاری کے نئے وسائل پیدا کرنے کا دم کھم بھرا تھا لیکن زمینی سطح پر دور دور سے کوئی نام و نشان ہی دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ انہیوں نے کہا کہ اگست 2019 کے بعد سے اب تک ترقی اور نئے کشمیر کو بنانے کے حوالے سے مرکزی حکموت اور ایل جی انتظامیہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو صرف جھوٹ پے جھوٹ بولے جارہے ہے۔

نیشنل کانفرنس کی ترجمان نے سوالیہ انداز میں کہا کہ کہاں گئی وہ سرکاری نوکریاںGovt Jobs in kashmir، کتنے صنعتی کارخانے اب تک قائم ہوئے،غریب اور متوسط طبقے کے لوگوں کو کون سی راحت پہنچائی گئی ۔یہ سب بی جی پی نے پروپگنڈا کیا تھا،عملی طور جموں و کشمیر کے لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے کوئی عملی کام انجام نہیں دیا گیا۔

بات چیت کے دوران انہوں نے کہا جموں وکشمیر میں ان دو برسوں کے دوران میں بے روزگاری کی شرح میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ ملک کی دیگر ریاستوں اور یوٹیز کے مقابلے میں جموں وکشمیر بے روزگاری کی فہرست میں اول نمبر پر جاپہنچی ہے۔اکتوبر کے مہینے میں بے روزگاری کی شرح21.7 فیصد تھی۔ جوکہ رواں برس کے نومبر مہینے میں 22.2فیصد پہنچ چکی ہے۔ایسے میں بے روزگاری میں جموں وکشمیر پہلے نمبر ہے۔ بے روزگاری کی بڑھتی شرح کو دیکھتے ہوئے اس بات کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے ۔بی جی پی کے وہ دعوے اور وعدے اب تک کتنے سچ ہو پائے ہیں۔

مزید پڑھیں:خصوصی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ بھیک مانگنا نہیں، یہ ہمارا حق: فاروق عبداللہ


انہوں نے کہا کہ نئے کشمیر بنائے جانے سے متعلق عام کشمیریوں کے علاوہ، کاروباریوں، بچے کچے کارخانہ داروں ،تاجر پیشہ افراد، بڑے اور چھوٹے دوکانداروں سے پوچھا جائے کہ کام کاج کیسا ہے کیونکہ گزشتہ برسوں ان کا کاروبار صفر کے برابر ہے۔جس کے نتیجے میں ان افراد کو روزگار سے ہاتھ دھونہ پڑا ہے جوکہ ان کے ہاں کام کر کے اپنے دو وقت کی روٹی جٹا پاتے تھے ۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.